فیصل آباد پاکستان کے صوبہ پنجاب کا ایک اہم اور پاکستان
کا تیسرا برا شہر ہے۔شہر فیصل آباد کی تاریخ ایک صدی پرانی ہے،یہ بھیڑ
بکریوں اور دیگر مویشیوں کیلئے بہت معروف تھاکیونکہ یہاں جھاڑیاں اور سبزہ
بہت زیادہ تھا۔1892میں اسے جھنگ اور گوگیرہ کی نہروں سے سیراب کیا جاتا
تھاجبکہ فیصل آباد کی ابتدائی تاریخ میں یہاں ’پکاماڑیـ‘(موجودہ پکی
ماڑی)نامی ایک قصبہ پہلے ہی موجود تھا۔فیصل آباد انیسویں صدی کے اوائل میں
گوجرانوالہ،جھنگ اور ساہیوال کا حصہ ہوا کرتا تھا۔لاہور جانے کیلئے تمام
تاجر اور سیاح یہاں پڑاؤ کیا کرتے تھے۔آہستہ آہستہ اسکی اہمیت برھتی گئی ،اس
بڑھتی ہوئی اہمیت کا اندازہ ایک سیاح انگریز کو بہتر طور پر ہوا تو اس نے
اس کو شہر بنانے کی کوشش شروع کر دی۔اس شہر کا نمونہ Cap Poham Youngنے
ڈیزائن کیا۔اوائل دور میں اسے چناب کالونی کہاجاتا تھا،جسے بعد میں پنجاب
کے گورنر لیفٹیننٹ جنرل سر جیمز لائل کے نام پر لائلپور کہا جانے
لگا۔1979میں اس کو ڈویژنل صدر مقام بناتے وقت سعودی فرمانروا شاہ فیصل شہید
کے نام سے موسوم کیا گیاکیونکہ انہوں نے فیصل آباد کی ترقی میں اہم کردار
ادا کیا۔
فیصل آباد کا کل رقبہ 5856مربع کلومیٹر ہے جبکہ اس کی آبادی تقریباً پچاس
لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔ فیصل آباد ڈویژن میں فیصل آباد،جھنگ،ٹوبہ اور چنیوٹ
کے اضلاع شامل ہیں۔اسکی چھ تحصیلیں ہیں جس میں فیصل آباد شہر،فیصل آباد
صدر،چک جھمرہ،جڑانوالہ،سمندری اور تاندلیانوالہ شامل ہیں۔فیصل آباد کی اہم
خصوصیت شہر کا مرکز ہے جو ایک ایسے مستطیل رقبے پر مشتمل ہے جس کے اندر جمع
اور ضرب کی اوپر تلے شکلوں نے اسے آٹھ حصوں میں تقسیم کر رکھا ہے ،اسکے
درمیان میں جہاں آکر آٹھوں سڑکیں آپس میں ملتی ہے مشہور زمانہ گھنٹہ گھر
کھڑا ہے جوکہ فیصل آباد کی پہچان ہے اور برطانوی راج کے دور سے اپنی اصلی
حالت میں برقرار ہے،اسکی بنیاد 1903میں پنجاب کے اس وقت کے گورنر جیمز لائل
نے رکھی یہ آٹھ بازاروں کے درمیان واقع ہے۔گھنٹہ گھر سے شروع ہوکر بیرونی
طرف پھیلتے ہوئے بازار اس جگہ کو برطانوی پرچم کی شکل دیتے ہیں،جو سرجیمز
لائل نے اپنے ملک کی یادگار کے طور پر یہاں چھوڑا ہے۔قیام پاکستان کے موقع
پر انگریزوں کا یہ کہنا تھا کہ وہ لائلپور کے آٹھ بازاروں کی صورت میں اپنی
شناخت(جھنڈا)ہمیشہ کیلئے اس خطے میں امر کر کے جارہے ہیں جبکہ ردعمل میں
یہاں کے باسیوں کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ برطانیہ کے پرچم کو صبح و شام اپنے
قدموں تلے روندتے رہیں گے۔
فیصل آباد سطح سمندر سے ۶۰۵ فٹ کی بلندی پر واقع ہے ،مشرق میں ننکانہ،مغرب
میں جھنگ اور ٹوبہ، شمال کی سمت چنیوٹ اور جنوب میں دریائے راوی کے اس پار
ضلع اوکاڑہ اور ساہیوال واقع ہیں۔نہر لوئر چناب آب رسانی کا واحد ذریعہ ہے
جو قابل کاشت رقبے کے اسی فیصد حصے کو سیراب کرتی ہے۔فیصل آباد کا موسم
گرمیوں میں شدید گرم اور سردیوں میں شدید سرد کبھی کبھار صفر سینٹی گریڈ پر
بھی جاتا ہے پر زیادہ تر موسم گرم ہی رہتا ہے۔فیصل آباد کے تعلیمی اداروں
میں سرفہرست زرعی یونیورسٹی جوکہ رقبہ کے لحاظ سے ایشیاء کی سب سے بڑی
یونیورسٹی ہے اور پاکستان کی تمام یونیورسٹیوں کی رینکنگ میں تیسری پوزیشن
پر براجمان ہے۔اس کے علاوہ جی سی یونیورسٹی،نیشنل ٹیکسٹائل
یونیورسٹی،یونیورسٹی آف فیصل آباد،فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی اور دیگر
شامل ہیں۔تحقیقاتی اداروں میں ایوب ریسرچ اور NIBGEقابل ذکر ہیں۔
فیصل آباد کے سرکاری اسپتالوں میں الائیڈ،سول ،جنرل اسپتال غلام
محمدآباد،ایف آئی سی اور چلڈرن اسپتال شامل ہیں جبکہ پرائیوٹ اسپتالوں میں
عزیزفاطمہ،فیصل اسپتال اور ساحل اسپتال قابل ذکر ہیں ۔فیصل آباد شہر کا
تقریباًہر جگہ کا پانی گندا ہوچکا ہے اور لوگ پلانٹ سے پانی لانے پر مجبور
ہیں۔
فیصل آباد ایک صنعتی شہرہے اور سب سے اعلیٰ کوالٹی کا کپڑا یہاں بنتا
ہے،صنعتی نیٹ ورک کی وجہ سے اسے مانچسٹر کہاجاتا ہے،ملک کا پچیس فیصد
زرمبادلہ فیصل آباد ہی پیدا کرتا ہے۔فیصل آباد میں بین الاقوامی ہوائی اڈا
اور ریلوے اسٹیشن بھی موجود ہے۔قابل دید مقامات میں گھنٹہ گھر،لائلپور
میوزیم، جناح پارک،گٹ والا پارک،فن لینڈ اور دیگر شامل ہیں،بین الاقوامی
کرکٹ اسٹڈیم (اقبال اسٹڈیم) بھی موجود ہے۔اہم رہائشی علاقوں میں ستارہ سپنا
سٹی،مسلم ٹاون،ڈی گراؤنڈ،مدینہ ٹاؤن،پیپلز کالونی ، جناح کالونی،غلام محمد
آباد ،سٹی ہاوسنگ اور دیگر شامل ہیں۔مشہور تجارتی مراکز میں میٹرو سرفہرست
ہے ،اسکے علاوہ آر۔سی۔جی،الفتح مال،ایس۔بی سٹور،ستارہ مال اور دیگر شامل
ہیں۔
فیصل آباد کی سب سے بڑی مسجد جامعہ مسجد سنی رضوی جنگ بازارہے جسے مولانا
سردار احمد ؒ نے تعمیر کروایا ،زرعی یونیورسٹی میں واقع جامع مسجد جو
بادشاہی مسجد لاہور کے نقشے پر بنائی گئی ہے بھی قابل ذکر ہے۔ مزار مولانا
سردار احمدؒ اور صوفی برکت علیؒ قابل ذکر ہیں۔فیصل آباد کے مشہور ہوٹلوں
میں سرینا ہوٹل، پی سی،چنیوٹ پیلس اور ہوٹل ون قابل ذکر ہیں۔اسکے علاوہ
جالندھر کی مچھلی،جہانگیر مرغ پلاؤ،چھما دال چاول،مرحبا کا ناشتہ اور گھنٹہ
گھر کی کھیر بہت لذیذ ہے۔
قابل ذکر شخصیات میں سرفہرست شہنشاہ موسیقی اور سروں کے بے تاج بادشاہ
استاد نصرت فتح علی خان( مرحوم) اور کم عمری میں دنیا بھر میں تہلکہ مچا
دینے والی دنیا کی سب سے کم عمر مائیکروسوفٹ سرٹیفائڈ پروفیشنالسٹ ارفع
کریم رندھاوا(مرحوم) ہیں،یہ دونوں فیصل آباد کا فخر ہیں اور شہر فیصل آباد
کیلئے اعزاز کی بات ہے کہ ان دونوں شخصیات نے یہاں جنم لیا۔اسکے علاوہ راحت
فتح علی خان،سابق گورنر پنجاب خالد مقبول،سابق اسپیکر پنجاب اسمبلی افضل
ساہی،سابق وزیر قانون رانا ثناء اﷲ،کالم نگار حسن نثار،دنیا کے نمبرون
باولر سعید اجمل،امیتابھ بچن کی والدہ،عبدالروف روفی(نعت خواں) سنوکر چمپئن
محمد آصف سمیت کئی مشہور شخصیات کا تعلق فیصل آباد سے ہے۔
|