"لوگ کیا کہیں گے" یہ فقرہ ہم میں سے اکثر لوگوں نے اپنے
نام سے بھی زیادہ بار سنا ھو گا لیکن یہ لوگ ہوتے کون جن کا خوف بچپن سے ہی
ہمارے دلوں میں خوف خدا سے بھی زیادہ بٹھایا جاتا ھے-
کون ہم؟ جی آپ اور میں،ہم- ہم ہی تو وہ لوگ ہوتے ہیں جو گھٹنوں بیٹھ کر
لوگوں کی زندگیوں پر ایسے تبصرے اور تجزیے کر رہے ہوتے ہیں جیسے کوئی ماہر
تجزیاکار اور گفتگو کا اختتام اس مثبت بات سے کیا جاتا ھے کہ "ہمارا کیا
جائے"-
لوگوں کو انکی کپڑوں، نکش اور شکل پر جج کرتے ہے- جب ان پر کوئی مشکل آتی
ہے تو ان کو انکے گناہوں کی سزا کہتے ہیں اور پہر جب انہیں "لوگوں" کی
توپوں کا رخ ہمارے طرف ہوتا ہے تو ہم کہتے ہیں کہ یہ "لوگ" اپنے کام سے کام
کیوں نہیں رکھتے-
اگر ہر شخص انفرادی طور پر لوگوں کے زندگیوں میں دکھل دینا چھوڑ دے تو کءی
معاشرتی برائیاں ختم ہوسکتی جو ہم لوگ صرف "لوگوں" کے ڈر سے کرتے ہیں-
|