ایسی4 عادات جو صحت کے لئے تباہ کن ہے

ہم زندگی میں اکثر مختصر فوائد کی خاطر طویل فوائد کو یکسرنظر انداز کردیتے ہیں۔ جس میں بہت سی ایسی عا دتیں ہیں جو بظاہر خطرناک نہیں ہوتی مگر وہ کسی طرح سے آپ کی صحت کو نقصان پہنچارہی ہوتی ہیں۔ وہ عادات کونسی ہے اس مقالہ میں آپ جان سکتے ہیں۔

ناشتہ نہ کرنا

ہم سب جانتے ہیں کہ ناشتہ دن کی سب سے اہم غذا ہوتی ہے اور اسے چھوڑنے کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ ناشتہ چھوڑنے سے وزن بڑھتا ہے جبکہ خون میں شکر کی تعداد میں بڑھ جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ناشتہ چھوڑنے سے آپ کا میٹابولزم بھی سست ہوجاتا ہے جس سے آپ کو زیادہ کھانے کی طلب ہوتی ہے اور وزن بڑھتا ہے۔ایک حالیہ ریسرچ پیپر کے مطابق جو لوگ روزانہ ناشتہ کرتے ہیں وہ زیادہ کیلوریز استعمال کرتے ہیں، ان کا موڈ بہتر رہتا ہے جبکہ وہ توجہ کام پر مرکوز رہتی ہے۔


اسمارٹ فونز کا مسلسل استعمال

ٹیکس نیک سنڈروم نامی ایک بیماری پر کافی بات کی جارہی ہے جس کے باعث آپ کو مستقل بنیادوں پر نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اپنے فونز کو دیکھنے کے لیے ہم اپنی گردن کو جس انداز میں رکھتے ہیں اس سے گردن پر تناؤ بڑھتا ہے اور آپ یقین کریں یا نہیں مگر طویل عرصے تک ایسا ہونے سے آپ کو سرجری تک کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔


پچھلی جیب میں پرس کا رکھنا

آپ اگر بھاری والٹ کو اپنی پچھلی جیب میں رکھنے کے عادت کا شکار ہے توجان لیں کہ مستقبل میں یہ عادت آپ کی کمر میں شدید تکلیف کا باعث بن سکتی ہے۔ اس کیفیت کو عام زبان میں wallet sciatica کہا جاتا ہے۔خواتین کے مقابلے میں اس بیماری کے مردوں میں ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں جو طویل عرصے تک والٹ کو جیب میں رکھ کر گاڑی چلاتے ہیں جس سے کمر کی نسوں پر زور پڑتا ہے۔زیادہ عرصے تک اس عمل کو جاری رکھنے سے آپ اس مسئلہ کا شکار ہوسکتے ہیں جس سے آپ کے پیر کے نچلے حصوں، ٹخنوں اور کمر کے نچلے حصے میں شدید تکلیف ہوسکتی ہے۔تو احتیاطی تدبیر کے طور پر بیٹھتے وقت والٹ کو آگے کی جیب میں رکھئے۔

طویل عرصے تک بیٹھے رہنا

ایک حالیہ مطالعے میں پایا گیا کہ طویل عرصے تک بیٹھے رہنے سے جلد موت کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ زیادہ بیٹھنے والے افراد کینسر یا دل کے امراض کا شکار ہوسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر آپ روزانہ 12 گھنٹے یا اس سے زائد کرسی پر بیٹھے رہتے ہیں تو ذیابطیس کے امکانات 80فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق جسمانی مشقت نہ کرنا دنیا بھر میں اموات کی چوتھی سب سےبڑی وجہ کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریوں کی سب سے بڑی وجہ بھی ہے۔

 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

M usman
About the Author: M usman Read More Articles by M usman: 6 Articles with 7006 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.