حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ
کسی جنگ میں ایک کافر سے دوبدو لڑ رہے تھے۔اثنائے جنگ حضرت علی نے حریف کو
زمین پر گرا دیا اور قریب تھا کہ آپ اس کا سر تن سے جدا کردیتے، اتنے میں
اس کافر نے آپ کے چہرۂ مبارک پر تھوک دیا۔حضرت علی اس کو چھوڑ کر فوراً
اُٹھ کھڑے ہوئے۔
اس کافر نے کہا: اے علی ! کیا بات ہے کہ تم نے مجھے چھوڑ دیا جب کہ میں نے
تمہارے ساتھ نہایت نازیبا حرکت کی ہے؟۔
آپ نے فرمایا:جب تک تو تیری اور میری لڑائی صرف خدا کے لیے ہورہی تھی لیکن
اب میرے نفس کی جنگ بن گئی ہے۔ اس لیے میں نے تجھے چھوڑ دیا۔ کافر یہ شان
دیکھ کر فوراً مسلمان ہوگیا۔
پیارے بچوں! آقا علیہ السلام نے ہمیں یہی تو نصیحت فرمائی ہے : ’’کوئی بھی
کام کرو تو یہ نہ بھولو کہ اللہ تمہیں دیکھ رہا ہے‘‘۔
اِعْمَلْ لِلّٰہِ کَأنَّکَ تَرَاہُ
(شعب الایمان: ۲؍۱۱۷حدیث: ۵۷۵)
|