زندگی اتنی مشکل نہیں ھوتی جتنی ھماری انا اور غیرت اسے بناتی ھے ھمیشہ سنا ھے کہ بڑوں کے فیصلے پہ سر جھکانا چاہئے مگر میرا ماننا ھے کہ وہ بھی انسان ھے کبھی ان کے غلط فیصلے بھی ھوتے ھے ایک التجا ھے کہ بیٹیاں بھی جذبات رکھتی ہیں ان کو زندہ دفنایا تو نہیں جاتا مگر اسے زندوں میں شمار بھی نہیں کیا جاسکتا عورت سمجھوتا کرے تو فرمانبردار اگر مرد کرے تو کمزور یہ کہاں کا انصاف ھے کہ سمجھوتہ ھمیشہ عورت کہ حق میں آئے اس سے کیوں نہیں کہا جاتا خوشیوں پہ آپ بھی حق رکھتی ہیں
جب عورت حق مانگتی ہیں تب غیرت یاد آتی ہیں جب عورت کسی کا حق ادا نہ کر پائے تو بزدل کہلائی جاتی ہیں جب عورت تعلیم کی خواہش کرتی ہیں تو اس کو گھرداری کی یاد دلائی جاتی ہیں جب عورت باہر نکلے اسے عزت یاد دلائی جاتی ہیں عورت اپنے حق کے لئے جائز خواہش مانگے اسے ہر وجوہات سے جوڑا جاتا ہیں معاف کرنا مگر اتنے دلائل دینے والوں اتنا کہونگی کہ ہر عورت مغربی رواج نہیں مانگتی ہر عورت کمزور نہیں ھوتی ہر عورت بے شرم نہیں ہوتی جو دلائل تم دیتے ہو ان دلائل کی کبھی تحقیقات بھی کرو اسلام اتنا سخت دین ہیں جتنی آپ کی غیرت نے بنائی ہیں ہر زبردستی رشتے کامیاب نہیں ھوتے جس زبردستی رشتے کو آپ کامیاب سمجھتے ہیں اس رشتے کے پیچھے جذبات دفن ھوتے ہیں ھونٹ مسکرانا بھول جاتے ہیں وہ آنکھیں خواب دیکھنا بھول جاتی ہیں وہ جینے کی تمنا چھوڑ دیتے ہیں کیا اب بھی تم اسے کامیاب رشتہ کہتے ہو؟؟؟؟
میں نے زندگی کو ہارتے دیکھا ہے میں نے روح کو جسموں سے نکلتے دیکھا ہے میں نے رات کو تکیے بھگوتے آنسوں دیکھے ہیں میں نے مسکراہٹوں کے پیچھے درد دیکھی ہیں میں نے جذبات کو تڑپتے دیکھا ہے اگر اب بھی تم کہتے ہیں کہ عورت کہ ساتھ ظلم نہیں تو میں یہ سمجھتی ہوں تم انہیں آج بھی پوتلی سمجھتی ہوں آج بھی تیری سوچ چودہ سوسال پیچھے ہیں دنیا کہ سامنے تم اپنی سوچ کو روشن رکھنے کی کوشش رکھتے ہو ان کے حق کی بات کرتے ہو لیکن افسوس کہ تیرے اپنے گھر کی عورتیں زندہ لاش جیسی ہیں تجھے ان کے درد نہیں دیکھتے تو اوروں کی درد کیسے سمجھتے ہو ؟؟؟؟
|