السلام علیکم!
آپ کی ویب سائٹ کے توسط سے میں صوبائی اور وفاقی حکومت کی توجہ شہر کراچی کے لئے منظور کئے گئے صاف پانی کے منصوبے کی طرف مبذول کروانا چاہتا ہوں. کراچی شہر جو کہ پاکستان کا معاشی شہہ رگ کہلاتا ہے جو 70 فیصد ریونیو وفاقی حکومت جبکہ 90 فیصد سے زائد ریونیو صوبائی حکومت کو اکھٹا کرکے دیتا ہے. مگر کراچی کی 81 فیصد آبادی فضلہ آلود پانی پیتی ہیں یہاں تک کہ کراچی کے کچھ علاقے پانی جیسی بنیادی سہولت سے ہی محروم ہیں. سال 2008 میں کراچی کی عوام سے "کے 4 پانی کے منصوبے" کا وعدہ کیا گیا تھا جس کے ذریعے کراچی کو روزانہ 650 ملین گیلن پانی میسر ہونے کے دعوے کیے گئے تھے. کے 4 منصوبے کو وفاقی حکومت نے سال 2011 میں 25.5 ارب روپے کی لاگت سے منظور کیا تھا مگر حسب معمول یہ منصوبہ بھی دیگر منصوبوں کی طرح سیاسی بیان بازیوں, کاغذی کارروائیوں اور کرپشن کی نظر ہوچکا ہے. حالیہ سال 2020 میں" کے 4 صاف پانی کے منصوبے" کے کیے گئے وعدے کو 13 مکمل ہوچکے ہیں مگر کراچی کے پانی کی صورتحال دن بہ دن گھمبیر ہوتی جارہی ہیں. گند آلود پانی پینے کے باعث آج کراچی کے ہر 10 باشندوں میں سے 3 باشندے ہیپاٹائٹس جیسے مرض کا شکار ہو چکے ہیں. بطور ایک کراچی شہری میری صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت سے گزارش ہے کہ اپنے آپسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر شہر کراچی کی بہتری کے لئے سوچا جائے اور جلد از جلد اس "کے 4 پانی کے منصوبے" کو عملی جامہ پہنایا جائے...
شکریہ
|