رمضان کا مہینہ تھا اور 22 ِمئی 2020 ءبروز جمعہ کو
سہ پہر کے وقت پی آئی اے کی ایک فلائٹ عید منانے کیلئے مسافروں کو لے کر
لاہور سے کراچی جارہی تھی کہ کراچی ائیر پورٹ کے نزدیک اُس کو حادثہ پیش
آگیا اور عملے سمیت تمام مسافر ہلاک ہو گئے سوائے 2 مسافروں کے جن میں ایک
بنک آف پنجاب کے صدر ظفر مسعود تھے۔
حادثے میں بچ جانے والے اُن دونوں مسافروں پر بہت سی ویڈیو ز بنائی گئیں ،
مضامین لکھے گئے اور اُنکی زندگیوں کو قدرت کا کرشمہ یا معجزہ کہا گیا۔
ظفر مسعود حادثہ میں زخمی ہو گئے تھے لہٰذا اُسکے بعد براہِ راست اُنھوں نے
کوئی انٹرویو نہیں دیا ۔14 ِاگست2020 ء کو اُنھوں نے صحت میں بہتری محسوس
کی تو ایک تازہ ترین انٹرویو رِیکارڈ کروایا جس میں اُنھوں نے اپنی زندگی
کا یہ تجربہ کن الفاظ میں شئیر کیا اس ویڈیو کو دیکھ کر اُن کے لیئے مزید
دُعا کی جاسکتی ہے- |