دنیا کی 6 خوبصورت ترین مساجد... جن کی خوبصورتی اپنی مثال آپ ہے!

2019کے اعداد وشمار کے مطابق دنیا میں مسلمانوں کی آبادی 1.8بلین ہے۔ یہ مسلمان دنیا کے مختلف خطوں اور ممالک میں آباد ہیں۔ انہوں نے اپنے اپنے علاقوں میں مساجد بھی قائم کی ہیں، تاکہ وہاں وہ عبادت کرسکیں، یہی وجہ ہے کہ دنیابھر میں ان گنت مساجد موجود ہیں۔ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے بارے میں سب ہی جانتے ہیں،ا ن مساجد کو اکثر حج و عمرہ زائرین جاتے ہیں تو دیکھ لیتے ہیں، لہذا اس مضمون میں ان دونوں مساجد کے علاو ہ دنیا میں آرکی ٹیکچر اور اپنی بناوٹ کے اعتبار سے بنائی گئی دیگر چند خوبصورت ترین مساجد کونسی ہے، یہ بتایاجارہاہے۔
image
 
1: شیخ لطف اللہ مسجد، ایران
اصفہان، ایران میں موجود اس مسجد کو ایرانی آرکی ٹیکچر کا ایک بہترین شاہکار مانا اور سمجھا جاتا ہے۔یہ مسجد ایران کے صفوی دور کی عظیم تعمیرات میں سے ایک ہے، جو کہ اصفہان کے معروف میدان ”نقشِ جہاں“ کے مشرقی حصے کی جانب واقع ہے۔اس مسجد کو ”ہاف رنگی“ یعنی سات مختلف رنگوں والی ٹائلوں سے بنایاگیا ہے، جو کہ اس کی خاصیت بھی مانی جاتی ہے۔ جبکہ اس مسجد کا دروازہ ”آدھے چاند“ کی طرح ڈیزائن کیاگیاہے۔اس مسجد کی تعمیر 1603میں شروع کی گئی تھی۔ اس کی تعمیر کا حکم صفوی خاندان کے شاہ عباس اول نے دیاتھا۔ اس کی تکمیل 1619میں مکمل ہوئی۔ اس مسجد کے چیف آرکی ٹیکچر ایران سے تعلق رکھنے والے محمد رضا اصفہانی تھے۔ اس مسجد کے کچھ حصوں کو1920میں دوبارہ تعمیر کرکے اس کی تزئین و آرائش کی گئی۔
 
image
 
2:جامع مسجد انڈیا
جامع مسجد، انڈیا کی مشہور ترین مساجد میں سے ایک ہے۔ اس مسجد کی خاصیت اس کے دو 40میٹر اونچے مینار ہیں، جبکہ مسجد کے عقبی جانب چار چھوٹے مینار بھی تعمیر کئے گئے ہیں۔ اس مسجد کو لال رنگ کی خوبصورت ٹائلوں سے تعمیر کیاگیاہے، جو دیکھنے والوں کو اپنی خوبصورتی میں جکڑ لیتی ہیں۔ اس مسجد کی تیاری میں سفید ماربل کا بھی جابجا استعمال کیاگیا ہے۔ مسجد کے صحن میں 25ہزار افراد بیک وقت نماز ادا کرسکتے ہیں۔ اس مسجد کو ”مسجدِ جہاں نما“ کے نام سے بھی جانا جاتاہے۔ یہ دہلی کی سب سے مشہور مسجد ہے۔ اسے مغل شہنشاہ شاہ جہاں نے تعمیر کروایاتھا، اس کی تعمیر 1656میں مکمل کی گئی۔ یہ پرانی دہلی کے معروف ترین مرکز چاندنی چوک پر واقع ہے۔ مسجد کی چھت پر3گنبد نصب کئے گئے ہیں۔
image
 
3:شیخ زاید مسجد، متحدہ عرب امارات:
یہ مسجد متحدہ عرب امارات کے پہلے صدر شیخ زاید بن سلطان النیہان نے تعمیر کروائی تھی۔ اس مسجد کو متحدہ عرب امارات کی سب سے بڑی مسجد ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔دبئی میں موجود اس مسجد کے چاروں کونوں پر کھڑے چار مینار251فٹ اونچے ہیں، مسجد میں 84گنبد ماربل سے تیار کئے گئے ہیں،۔ مسجدکے صحن کا رقبہ ایک لاکھ80ہزار مربع فٹ ہے، جس میں سنگ مرمر اور نقش نگاری کا خوبصورت کام کیاگیاہے۔ اس مسجد میں بیک وقت 40ہزار افراد نماز ادا کرسکتے ہیں۔ شیخ زاید بن سلطان کا جسد خاکی بھی اس مسجدکے احاطے میں دفن ہے، جبکہ اس مسجد میں دنیا کا سب سے بڑا قالین بچھایاگیا ہے۔ دنیابھر سے سیکڑوں سیاح ہر سال اس مسجد کا دورہ کرتے ہیں اور اس کی تعمیراتی فن کاری کو سراہتے ہیں۔ رواں سال فروری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ نے بھی اس مسجد کا دورہ کیا تھا، ان کی تصاویر وائرل بھی ہوئی تھیں، جس میں وہ کالے اورسنہرے رنگ کا لمباگاؤن اور سر پر کالا دوپٹہ اوڑھے نظر آرہی تھیں۔
image
 
4: سلطان قابوس مسجد،عمان:
مسقط میں بنائی گئی سلطان قابوس گرینڈ مسجدکو عمان کی سب سے اہم ترین مسجد ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔اس مسجد میں 5مینار ہیں جن کی لمبائی 300فٹ ہے، جبکہ اس میں 25ہزار افراد کے بیک وقت نماز پڑھنے کی گنجائش ہے۔ 1992میں عمان کے سلطان قابوس بن سید کی جانب سے کہاگیاتھا کہ ایک بڑی مسجد تیار کی جائے، تبھی اس مسجد کا ڈیزائن منظر عام پر آیا۔ اس مسجد کا ڈیزائن 1993میں مکمل کیاگیا، جبکہ اس کی تعمیر1994میں شروع کی گئی اور 6سال 7ماہ میں مکمل کی گئی۔2001میں اس مسجد کو نمازیوں کیلئے کھول دیاگیا۔ اس مسجد کی تعمیر میں تین لاکھ انڈین پتھر وں کا استعمال کیاگیا ہے۔
image
 
5:مسجد نصیر الملک، ایران:
ایران کے شہر شیراز میں واقع اس مسجد کو ”پنک یا صورتی مسجد“ کے نام سے بھی جاناجاتاہے۔اس مسجد کی خاص بات اس میں استعمال کئے جانے والے رنگ برنگی شیشے ہیں، جن سے جب روشنی چھن کر اندر آتی ہے تو نہایت ہی خوبصورت منظر دیکھنے کو ملتاہے۔ رنگ برنگی شیشے اس مسجد کی خاصیت ہیں، جوکہ اسے دنیا کی خوبصورت ترین مساجد کی فہرست میں شامل کرواتے ہیں۔اس کا تعمیراتی کام 1876میں شیراز کے حکمران حسن علی نصیر الملک کے کہنے پر شروع کیاگیاتھا۔
image
YOU MAY ALSO LIKE: