یہ اک تاریخی حقیقت ہے کے جب دو لوگ یا مختلف قبائل کے
لوگ ایک دوسرے سے متعارف ہوتے ہیں تو ان کے درمیان ضروریات مکمل کی زندگی
اور بات چیت کے نتیجے میں ایک نئی تہذیب اور زبان کی راہ ہموار ہونے لگی
اور ملک اور ثقافت اور علم و آداب حصہ بن کر اس ملک اورثقافت کی ترقی کے
زریعے ایسے ہی میل جول کر تعلقات سے اردو کی فضا ہموار ہوئی اور پہر
گیاہویں صدی میں دو قوموں کے تعلقات سے اردو زبان کا ہوا جب مسلمان ہندستان
آۓ تو ان کی زبان عربی فارسی اور یاتر کی تہی اس کے بعد اردو زبان وجود میں
آئی اردو زبان پہلے ہند آریائی زبان ہے ہند آریائی سے تین حصے کے گۓ
١ قدیم ہند آریائی زبان جو چودہ سو سال کے بعد ملی ۔
٢ وستی ہند آریائی زبان جو ٥٠٠ ع سے ١٠٠٠ع تک چلی ۔
٣ جدید ہند آریائی زبان جو ١٠٠٠ع سے اب تک چلتی آرہی ہے ۔
اس طرح اردو کا رشتہ قدیم آریائی وسطی ہند آریائی اور جدید جدید ہند آریائی
سے ہے گویا سسکرت کے بعد ہالی اور پراتک نے ترقی کی اور گزرتے ہوۓ زمانے کے
ساتھ پرتک میں تبدیلی رونما ہوئی اور پراتتک کی وجہ سے اردو کی زبان وجود
میں آئی ۔
|