|
|
سعودی عرب نے 15 ستمبر سے مخصوص لوگوں کو بین الاقوامی سفر کی اجازت دینے کا
فیصلہ کیا ہے۔ |
|
سعودی وزارت داخلہ کے مطابق گزشتہ 6 ماہ تک فضائی ، زمینی اور سمندری
راستوں کو کورونا وائرس کی وجہ سے بند کیاگیاتھا۔ تاہم اب مخصوص شہریوں اور
لوگوں کو 15ستمبر سے سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔ وہ لوگ جنہیں سفر کرنے کی
اجازت دی گئی ہے ، ان میں سرکاری فرائض پر مامور حکومتی ملازمین شامل ہیں ،
ساتھ ہی بیرون ممالک موجود سعودی سفارت خانوں اور قونصل خانوں کے ملازمین ،
بین الاقوامی تنظیموں میں خدمات انجام دینے والوں کو بیرون ملک جانے کی
اجازت ہوگی۔ |
|
اس کے علاوہ بیرون ملک میں موجود سرکاری، نجی یا
غیر منافع بخش اداروں کے مستقل ملازمین کے علاوہ تجارتی اداروں یا کمپنیوں
میں ملازمت کرنے والے سعودی شہریوں کو بیرون ملک جانے اور وہاں سے واپس آنے
کی اجازت ہوگی۔ ایسے لوگ بھی فضائی سفر کرسکیں گے ،جن کا تجارتی مقاصد
کیلئے بیرون ملک جانا ضروری ہو، سیلز منیجر، مارکیٹنگ کے شعبے سے تعلق
رکھنے والے افراد جو اہم میٹنگز کیلئے بیرون ملک جاتے ہیں ،انہیں جانے کی
اجازت ہوگی۔ |
|
ایسے مریض جن کا علاج کے سلسلے میں بیرون ملک جانا ضروری ہو، انہیں
بھی سفر کرنے کی اجازت ہوگی، مگر انہیں اس سفر کی اجازت میڈیکل رپورٹس
دیکھنے کے بعد دی جائے گی۔ اسکالر شپس، میڈیکل فیلوشپ حاصل کرنے والے طلبہ
کو اپنے تعلیمی سلسلے کو جاری رکھنے کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت ہوگی۔
اس کے علاوہ کسی شہری کو بیرون ملک مقیم اپنے خاندان سے ملنے کیلئے جانا
ہویا بیرون ملک اپنے خاوند، بیوی، والد یا والدہ یا بچے کی وفات پر جانا
ضروری ہو، انہیں بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔ |
|
ایسے شہری یا ان کے ساتھی جو بیرون ملک رہتے ہیں، وہ اگر بیرون ملک
اپنے قیام کا دستاویزی ثبوت فراہم کردیں تو انھیں سعودی عرب سے باہر جانے
کی اجازت ہوگی، اس کے علاوہ کھیلوں کے مقابلوں میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں،
ان کے ٹیکنیکل اورانتظامی عملے کو بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔ |
|
|
|
وزارت داخلہ کی جانب سے کہاگیا ہے کہ ان لوگوں کوکرونا وائرس سے بچاؤ کے
لیے حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوگی اورکرونا وائرس کی وَبا کو
پھیلنے سے روکنے کے لیے حکومت کی عائدکردہ پابندیوں کی پاسداری کرنا ہوگی۔ |
|
سعودی عرب آنے کے خواہشمند لوگوں کو اس وقت تک داخلے کی اجازت نہیں ہوگی،
جب تک ان کے پاس کورونا وائرس سے پاک ہونے کا ثبوت نہیں ہوگا۔بین الاقوامی
مسافروں کیلئے ضروری ہے کہ ان کے پاس موجود کرونا وائرس کے ٹیسٹ کا رزلٹ 48
گھنٹے سے زیادہ پرانا نہیں ہونا چاہیے۔ |
|
یاد رہے کہ سعودی عرب میں اب تک کورونا وائرس کے 3 لاکھ 26ہزار کیسز رپورٹ
ہو چکے ہیں، جن میں سے 3 لاکھ 3 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ 4 ہزار
268 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ |
|
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یکم جنوری 2021 کے بعد شہریوں کے ملک میں داخلے
اور باہر جانے کے حوالے سے عائد تمام تر پابندیاں ختم کردی جائیں گی اور
انہیں زمینی، فضائی اور سمندری سفر کی مکمل اجازت ہو گی۔حکام کے مطابق
پابندیاں ہٹانے کی حتمی تاریخ کا اعلان یکم جنوری 2021 سے 30 دن قبل
کیاجائےگا۔ یہ بھی یاد رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے سعودی عرب میں اس سال
انتہائی محدود پیمانے پر حج کیا گیا تھا اور ملک کے اندر موجود10ہزار افراد
کو ہی حج کی اجازت دی گئی تھی۔ |
|
|
|