ملک میں 6 ماہ بعد تعلیمی سرگرمیاں بحال ۔۔۔وزیر اعظم نے لاکھوں بچوں کو خوش آمدید کہا

image
 
ملک بھر کے تعلیمی ادارے آج سے طلبہ کے لیے مرحلہ وار کھل گئے ہیں۔صبح سویرے نویں ، دسویں ، کالجز اور جامعات میں زیر تعلیم طلبہ اپنے اداروں کی طرف گامزن ہوتے نظر آئے ہیں ۔ تعلیمی اداروں کو وزارت تعلیم کی جانب سے پہلے ہی کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے اور اس سلسلے میں اقدامات کرنے کا آرڈر جاری کیا جاچکا ہے۔ تقریباً 6 ماہ تک یہ تعلیمی ادارے کورونا وائرس کی وجہ سے بند رہے ہیں ۔
 
وزیراعظم عمران خان نے اس ضمن میں ٹوئٹر پر ایک خصوصی پیغام جاری کیاہے ، جس میں انہوں نے لاکھوں بچوں کو اسکولوں میں واپس آنے پرخوش آمدید کہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر بچے کی حفاظت یقینی بنانا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ ہماری ترجیح ہے کہ ہر بچہ محفوظ طریقے سے اسکول جائے۔
 
image
 
وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے چھ ماہ بعد تعلیمی ادارے کھلنے پر کہا کہ طلبا کو تعلیمی اداروں میں واپسی پر خوش آمدید کہتا ہوں، بچوں کی صحت و سلامتی یقینی بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ والدین، اساتذہ اور طلبا کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ایس او پیز پر عمل کریں۔
 
تعلیمی ادارے کھولنے کا یہ پہلا مرحلہ ہے ، تیسرےمرحلے میں تمام پرائمری اسکولز30ستمبر تک کھول دئیے جائیں گے۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرنے والدین اور اسکولز کیلئے ایس او پیز جاری کردئیے ہیں، جس کے مطابق ایک کلاس روم میں بچوں کی آدھی تعداد کو بٹھایا جائے گا، ایک کلاس روم میں زیادہ سے زیادہ 15بچوں کو بیٹھنے کی اجازت ہوگی۔ بیماری کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سماجی دوری اپنائی جائے گی، طلبہ کے درمیان 6فٹ کے فاصلے کو یقینی بنانے کو کہاگیاہے۔ بچے اور والدین ماسک لازمی پہن کر سکول آئیں چاہے کوہ پڑے کا ماسک ہی کیوں نا استعمال کریں۔ اسکول میں بچوں کو ہاتھ دھونے کی ترغیب دی جائے گی اور اس کو یقینی بنانا تعلیمی اداروں ذمہ داری ہوگی۔ ساتھ ہی کورونا وائرس سے بچائو کے طریقوں پر مبنی بینرز بھی تعلیمی اداروں میں آویزاں کئے گئے ہیں ۔
 
والدین سے کہاگیا ہے کہ وہ بچوں میں کھانسی یا بیماری کی علامات ظاہر ہونے پر انہیں اسکول ہر گز نہ بھیجیں۔ طبیعت زیادہ خراب ہو تو ان کا ٹیسٹ کروائیں، اگر ان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آئے تو فوری طور پر اسکول انتظامیہ کو آگاہ کریں۔ نجی اسکولز میں زیر تعلیم بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ حکومت نے ایس او پیز پر عمل دراآمد کروانے کیلئے اسکولز انتظامیہ کو ہدایات جاری ہیں ، جس کی وجہ سے انہوں نےبرانڈڈ ماسک خصوصی طور پر تیار کروائے ہیں ، اس کےعلاوہ سینیٹائزرز وغیرہ بھی اسکول میں جابجا رکھےگئے ہیں ، اب انہیں ڈر یہ ہے کہ وہ چائلڈ ہیلتھ سیفٹی کے نام پر ان تمام چیزوں کے پیسے بھی والدین سے ہی وصول نہ کریں۔ اداروں کی انتظامیہ کی جانب سے نوٹس بورڈ پر نوٹسز لگادئیے گئے ہیں کہ ماسک کے بغیر طلبہ کو اسکول، کالجز یا جامعات میں داخل نہیں ہونے دیاجائے گا۔
 
image
 
YOU MAY ALSO LIKE: