آخری فتح حق کی ہو گی، لیکن کب؟
(Syed Musarrat Ali, Karachi)
حق پانے کے لئے حواسِ خمسہ کی چنداں ضرورت نہیں البتّیٰ کائنات سے آگاہی کے لئے حواسِ خمسہ کی ضرورت ہے۔ لہٰذا بینائی، بصیرت یا سماعت سے محروم انسان دنیا کے حالات و واقعات سے بھی آگاہ نہ ہو پاتے تھے لیکن1910 ء کے بعد ٹیکنالوجی نے ان تینوں حواس سے محروم انسانوں کے لئے آلات و مشینیں بنا لیں کہ ان کی محرومیت ختم ہوگئی اور وہ ہزارہا برس کی تاریخ سے بھی آگاہی حاصل کرنے کے قابل ہو گئے۔ مؤرخین نے بیشتر اپنی پسند و نا پسند کی بنیاد پر تاریخ لکھی ہے جس وجہ سے حقیقت کا آشکار ہونا خاصہ مشکل ہوتا ہے، سُو حق کو پانا بھی۔ |
|
|
آخری فتح حق کی ہو گی، لیکن کب؟ حق پانے کے لئے حواسِ خمسہ کی چنداں ضرورت نہیں البتّیٰ کائنات سے آگاہی کے لئے حواسِ خمسہ کی ضرورت ہے۔ لہٰذا بینائی، بصیرت یا سماعت سے محروم انسان دنیا کے حالات و واقعات سے بھی آگاہ نہ ہو پاتے تھے لیکن1910 ء کے بعد ٹیکنالوجی نے ان تینوں حواس سے محروم انسانوں کے لئے آلات و مشینیں بنا لیں کہ ان کی محرومیت ختم ہوگئی اور وہ ہزارہا برس کی تاریخ سے بھی آگاہی حاصل کرنے کے قابل ہو گئے۔ مؤرخین نے بیشتر اپنی پسند و نا پسند کی بنیاد پر تاریخ لکھی ہے جس وجہ سے حقیقت کا آشکار ہونا خاصہ مشکل ہوتا ہے، سُو حق کو پانا بھی۔ گزشتہ پچاس سال میں تو ٹیلنالوجی میں اسقدر حیرت انگیز ترقی رو نماہوئی کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے یعنی ہم گھر بیٹھے جس لمحہ سے گزر رہے ہوتے ہیں اُسی لمحے دنیا کے کسی بھی کونے میں رو نما ہونے والے واقعے کو جوں کا توں دیکھ اور سن سکتے ہیں، ہمارے ساتھ ساتھ حواس خمسہ سے محروم انسان بھی مختلف آلات و مشینوں کی مدد سے اب ہم سے پیچھے نہیں۔لیکن افسوسناک پہلو یہ ہے کہ تاریخ کے ساتھ اب جو تصویر ہم دیکھتے ہیں اس پر سو فیصد یقین نہیں کر سکتے کہ یہ اصلی ہے یا اس میں فوٹو شاپ ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنی پسند و ناپسند کی تبدیلی کر دی گئی ہے، اسی طرح چلتی پھرتی فلم یعنی وڈیو پر بھی بھروسہ نہ رہا کیونکہ ایڈیٹنگ کی بیش بہا سہولیات کے باعث اس میں بھی اپنی پسند و نا پسند کا تڑکا لگا دیا جاتا ہے۔ لہذا جیسے پہلے تاریخ مسخ ہؤا کرتی تھی، بالکل اسی طرح آج کے دور میں بھی حقیقت کا پانا تقریباً نا ممکن ہے۔ گویا ازل سے آج تک حقیقت کے اور ہمارے درمیاں ابلیس (شیطان) مستقل مزاجی سے کھڑا ہے۔ میں یہ جاننے اور بتانے سے قاصر ہوں کہ آج اس وقت حق کے ساتھ کتنے بنی نوع انسان ہیں جو حق کی فتح کی نوید سنائیں گے۔
|