وطن سے غداری کا الزام سیاست کا نیا نعرہ بن گیا، پاکستانی سیاستدان جن پر غداری کے الزامات لگائے گئے

image
 
پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں پر حکومتی نطام جمہوریت اور مارشل لا کے درمیان لٹکتا رہا ہے قیام پاکستان سے لے کر اب تک لگنے والے کئی مارشل لا نے سیاست دانوں کو کبھی اقتدار کی مسند پر جلوہ افروز کیا اور کبھی راندہ درگاہ کیا گیا- یہی سبب ہے کہ یہ سیاست دان جب حکومت میں ہوتے ہیں تو اپنے مخالفین کے خلاف الزامات کی بوچھاڑ کر دیتے ہیں یہاں تک کہ مخالفین کے خلاف بغاوت اور غداری کے مقدمات قائم کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے حالیہ دنوں میں سابق وزیر اعظم اور ان کے حواریوں کے خلاف ایک شہری کی جانب سے غداری کا مقدمہ قائم کیا گیا ہے جس کی گونج پاکستانی سیاست میں سنی جا رہی ہے اور حکومتی حلقوں اور اپوزیشن کی جانب سے اس حوالے سے بحث جاری ہے- مگر یاد رہے کہ غداری کا یہ پہلا مقدمہ نہیں ہے جو کسی سیاست دان کے اوپر قائم کیا گیا اس سے قبل بھی مختلف ادوار میں سیاست دانوں پر یہ الزام عائد کیا جاتا رہا ہے آج ہم آپ کو ان سیاست دانوں کے بارے میں بتائيں گے جن پر یہ الزام ماضی میں بھی عائد کیا جا چکا ہے-
 
1: فاطمہ جناح
جی ہاں مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح عائد اعظم محمد علی جناح کی بہن پر سب سے پہلے یہ الزام ساٹھ کی دہائی میں ایوب خان نے اپنی انتخابی مہم کے دوران عائد کیا تھا- ایوب خان نے محترمہ فاطمہ جناح پر یہ الزام لگایا کہ وہ خان عبدالغفار خان کے ساتھ مل کر پاکستان کے ٹکڑے ٹکڑے کر دینا چاہتی ہیں اور پخنستان بنانا چاہتی ہیں مگر وقت نے یہ ثابت کیا کہ یہ الزام سراسر جھوٹ پر مبنی تھا اور صرف الیکشن میں فتح حاصل کرنے کے لیے لگایا گیا تھا-
image
 
2: شیخ مجیب الرحمن
ستر کی دہائی پاکستان کے لیے اس حوالے سے بہت افسوسناک ہے کہ اس وقت میں پاکستان کو سقوط ڈھاکہ جیسا بڑا زخم لگا تھا اس وقت کے الیکشن کے بڑے مد مقابل ذوالفقار علی بھٹو اور شیخ مجیب الرحمن تھے- حالیہ دنوں میں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اپنی ایک تقریر میں شیخ مجیب الرحمن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مجھے شیخ مجیب الرحمن بننے پر مجبور نہ کیا جائے- شیخ مجیب الرحمن کو مشرقی پاکستان والے اپنا قائد جب کہ مفربی پاکستان والے غدار قرار دیتے رہے ہیں اور سقوط ڈھاکہ کا بنیادی الزام انہی پر عائد کرتے تھے-
image
 
3: خان عبداالغفار خان
عوامی پارٹی کے سربراہ خان عبدا الغفار کا تعلق خیبر پختونخواہ سے تھا ان کے والد خان عبدالولی خان کے متعلق کہا جاتا تھا کہ انہوں نے پاکستان کے بننے کی اور تقسیم ہند کی مخالفت ببانگ دہل کی تھی اور یہی سبب ہے کہ عوامی پارٹی اور اس کے سربراہان پر اس بات کا الزام تواتر سے لگایا جاتا رہا ہے کہ وہ متحد پختونستان کے حامی جماعت ہے اور پاکستان کو توڑنےکے درپے ہیں اس وجہ سے ان کو اکثر غداری کے الزامات کا سامنا قیام پاکستان سے ہی کرنا پڑ رہا ہے-
image
 
4: الطاف حسین
متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ایک بڑے عرصے تک کراچی کے اندر بلا شرکت غیرے حکومت کی مگر جب ان کے خلاف مختلف مقدمات قائم کیے تو انہوں نے برطانیہ میں سیاسی پناہ اختیار کر لی- دوری کے باوجود وہ اپنے ٹیلی فونک خطابات کے ذریعے اپنی پارٹی چلاتے رہے مگر جذبات میں آکر کی گئی ان کی کچھ تقاریر نے انہیں غدار وطن قرار دیا اور ان کے خلاف مختلف تھانوں میں مقدمات قائم کیے گئے اور ان کو غدار قرار دے کر ان پر پابندی عائد کر دی گئی-
image
 
5: نواب اکبر بگٹی
نواب اکبر بگٹی کی عملی سیاست کا آغاز 2005 میں ہوا جب انہوں نے بلوچستان کے وسائل کے وفاق کی جانب سے استعمال کے حوالے سے وفاقی حکومت کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا اور اس حوالے سے ان کے وفاقی حکومت سے کئی مذاکرات ناکامی سے دوچار ہوئے- جس کے بعد انہوں نے قبائلی رواج کے مطابق اعلان جنگ کر کے پہاڑوں پر رہائش اختیار کر لی ان کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ انہوں نے شیخ مجیب الرحمن کے سقوط ڈھاکہ کے فیصلے کی کھلم کھلا حمایت کی جس سبب ان کو غدار قرار دے کر ایک فوجی آپریشن میں ہلاک کر دیا گیا-
image
 
6: پرویز مشرف
پرویز مشرف پر غداری کا کیس نواز شریف کے دور حکومت میں قائم کیا گیا ان کے اوپر آئين شکنی اور ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کےاعلان کے سبب غداری کے مقدمے قائم کیے گئے اور ان میں سے انہیں سزائے موت کی سزا بھی سنائی جا چکی ہے- مگر وہ ملک سے باہر ہیں اس وجہ سے اس سزا پر عمل درآمد نہیں ہو سکا-
image
 
7: نواز شریف
گزشتہ دن ایک عام شہری کی جانب سے نواز شریف اور ان کی پارٹی کے دیگر افراد کے خلاف ایک عام شہری بدر رشید کی جانب سے غداری کی ایف آئی آر درج کروائی گئی ہے- اس حوالے سے بعض ٹی وی چینلز کا یہ کہنا ہے کہ یہ فرد پی ٹی آئی کا کارکن ہے جب کہ اس حوالے سے حکومتی حلقوں کا یہ کہنا ہے کہ اس ایف آئی آر میں حکومتی رضامندی شامل نہیں ہے اور حکومتی حلقوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ یہ ایف آئی آر مسلم لیگ ن کی ایما پر قائم کی گئی ہو تاکہ حکومتی حلقوں پر الزام تراشی کی جاسکے -
image
YOU MAY ALSO LIKE: