|
|
ہوسکتا ہے کہ آفس میں مصروف ترین دن گزارنے کے بعد جب
شام کو آپ گھر واپس لوٹیں تو آپ کے سر میں درد ہو رہا ہو ۔ یہ بھی اکثر
ہوتا ہے کہ خاتون خانہ کو ڈھیروں کام ہوتے ہیں اور ایسے میں ان کے سر میں
اچانک درد شروع ہوجائے تو انہیں غصہ آتا ہے ، کیونکہ پھر اس درد کی وجہ سے
ان کے کام رُک سکتے ہیں ، اگر آپ کے ساتھ بھی ایسا ہوتا ہے کہ اچانک سر میں
درد شروع ہوا اور آپ فوراً دوائیں لینے کی بھاگ جاتے ہیں ، تو ایسا اب نہ
کریں ، کیونکہ اب صرف ایک پینسل کو دانتوں کے درمیان دباکر آپ اپنے سر کے
درد کو منٹوں میں دور کرسکتے ہیں ۔ |
|
برطانوی جریدے ڈیلی میل میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے
مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر سر میں درد شروع ہوتو پھر ایک پینسل یا پین
کو دانتوں کے درمیان میں دو منٹ کیلئے رکھ لیں ، اس دوران پینسل کو دانتوں
سے چبانا نہیں ہے ۔ |
|
|
|
ایستھیٹک اسپیشلسٹ ڈاکٹر جین لیونارڈ کے مطابق سردرد کی
اصل وجہ ذہنی دباؤ، تناؤ، فکرات اور ٹینشن وغیرہ ہوتی ہیں ۔ ان تمام وجوہات
کی وجہ سے چہرے، گردن، جبڑے اور دماغ کے قریبی خلیات کھنچاؤ کا شکار ہوجاتے
ہیں ۔ اس دوران اگر دانتوں کے درمیان میں پینسل دبا لی جائے تو خلیات کے
کھنچاؤ کو کم کرکے سر درد میں کمی لائی جاسکتی ہے ۔ |
|
ڈاکٹر لیونارڈ کا کہنا ہے کہ پینسل دانتوں میں دبانے کی
وجہ سے جبڑے کے خلیات کو آرام ملتا ہے اور ان کے درمیان کھنچاؤ کم ہو جاتا
ہے ، جس کی وجہ سے ہونے والے سردرد میں کمی آجا تی ہے ، ان کا کہنا ہے کہ
اس ورزش سے جہاں چیزوں کو چبانے والے خلیات کو آرام مل جاتا ہے وہیں خلیات
میں ہونے والے کھنچاؤ کی وجہ سے Temporomandibular joint dysfunction کی
کیفیت میں بھی آرام ملتا ہے ۔ یہ کیفیت جبڑوں اور سر کے درمیانی خلیات میں
ہونے والے کھنچاؤ کی وجہ سے ہوتی ہے ۔ لیکن جب اس کیفیت میں پینسل کو
دانتوں میں منہ کھول کر دبا لیا جائے تو ان خلیات کے دوران موجود کھنچاؤ
اور تناؤ کی کیفیت میں کمی آنے لگتی ہے اور سر کا درد کم ہونا شروع ہو جاتا
ہے ۔ |
|
|
|
اگر ان مسائل کے علاو ہ کسی اور وجہ سے سر میں درد ہے تو
اس ورزش سے آرام نہیں آئے گا ، کیونکہ مسلز کے کھنچاؤ والی کیفیات کی صورت
میں ہونے والے سردرد کو دور کرنے میں پینسل والا نسخہ کارآمد ہے لیکن کسی
اور وجہ سے ہونے والے سردرد کی کیفیت میں شاید اس سے آرام نہ مل سکے ۔ |
|