|
|
دور جدید میں دنیا بھر میں موبائل فون کا استعمال بڑھتا
ہی جا رہا ہے ۔ صرف پاکستان کی بات کریں تو پاکستانی ٹیلی کمیونی کیشن کی
جانب سے 2018 میں جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق ملک میں 151 ملین افراد
کے پاس موبائل فون موجود ہے جسے وہ روزمرہ زندگی کے دوران استعمال بھی کرتے
ہیں ۔ |
|
کسی بھی چیز کا زیادہ استعمال کیا جانے تو اس کے نقصانات
بھی نظر آنے لگتے ہیں ۔ ایسا ہی موبائل فون استعمال کرنے میں بھی ہے۔ آج کے
دور میں کوئی بھی موبائل فون کے بغیر نہیں رہ سکتا ، کچھ لوگوں کو اپنے کام
کے سلسلے میں موبائل کا زیادہ استعمال کرنا پڑتا ہے، جبکہ کچھ لوگ شوقیہ ،
ٹائم پاس کرنے کیلئے دن رات اسے استعمال کرتے ہیں۔ ان دنوں کئی لوگ ایسے
ہوں گے جو انگلیوں ، انگوٹھے ، کلائی اور کہنی میں درد کی شکایات کرتے ہیں
۔ انہیں سمجھ میں نہیں آتا کہ آخر یہ درد ہو کیوں رہا ہے ۔ ایسے لوگوں کو
ہم بتاتے چلیں کہ اگر انگوٹھے میں درد ہے تو انہیں ”ٹیکسٹنگ تھمب“ اور اگر
کہنی میں درد ہے تو انہیں ”سیلفی ایلبو“ نامی طبی مسئلہ درپیش ہوچکا ہے۔ |
|
|
|
انڈیا کے نجی اسپتال میں بطور جوائنٹ ریپلیس منٹ اینڈ
اسپائن سرجن اپنی ذمہ داریاں نبھانے والے ڈاکٹر رگھاویندرا کا کہنا ہے کہ
ان کے پاس ایسے مریضوں کے تعداد بڑھ رہی ہے جو اس لئے آتے ہیں کہ ان کے
انگوٹھے ، انگلیوں، کلائیوں، بازو اور کہنی میں تکلیف ہوتی ہے یعنی انہیں
”سیلفی ایلبو“ اور ”ٹیکسٹنگ تھمب“ کی بیماری کا سامنا ہوتا ہے ۔ کچھ لوگوں
کو اتنی شدید تکلیف ہوتی ہے کہ وہ ہاتھ سے کام تک نہیں کرسکتے ۔ انہیں
روٹین کے کام کرنے میں بھی مشکل پیش آنے لگتی ہے ۔ ڈاکٹر رگھاویندرا کا
کہنا ہے کہ مریضوں کے ان مسائل کو دیکھتے ہوئے انہیں ڈر ہے کہ اگر اسی طرح
موبائل فون کا استعمال جاری رہا تو اس سے بڑھ کر طبی مسائل سامنے آنے لگیں
گے۔ |
|
درد کو کیسے کم کیا جائے؟ |
ڈاکٹر رگھاویندرا کا کہنا ہے کہ اگر کسی کو سیلفیاں
کھینچے کی بہت عادت ہے اور اس کی وجہ سے اس کی کہنی میں ”سیلفی ایلبو“ جیسا
طبی مسئلہ ہوچکا ہے تو اسے چاہئے کہ وہ سیلفی لینے کے لئے بجائے ہاتھ کا
استعمال کرنے کے ، سیلفی اسٹک خرید لے اور اس کی مدد سے سیلفی لے ، تاکہ
پھر مسلسل سیلفی کھینچنے کی وجہ سے ہونے والا کہنی کا درد ان کی زندگی مشکل
نہ بنا سکے ۔ |
|
انگوٹھے سے میسج ٹائپ کرنے کے بجائے کوشش کریں کہ کسی
اور انگلی کی مدد سے پیغام لکھیں یا موبائل فون کی اسکرین کو اوپر نیچے
کریں ۔ کسی ایک ہی انگلی یا انگوٹھے کو مستقل استعمال نہ کریں، تاکہ
”ٹیکسٹنگ تھمب“ جیسے مسئلے کا شکار نہ ہوسکیں ۔ |
|
|
|
کوشش کریں کہ ایک ہاتھ میں موبائل فون پکڑیں تو دوسرے
ہاتھ کی انگلی اور انگوٹھے کی مدد سے اس فو ن کو استعمال کریں ۔ اس طرح بھی
کسی ایک ہاتھ میں درد مسئلہ درپیش نہیں ہوگا ۔ |
|
انگوٹھے کا اوپر والا حصہ ہر وقت استعمال نہ کریں بلکہ
کوشش کریں کہ درمیانی حصے کو بھی استعمال کریں ، اس طرح پھر اس کے جوائنٹ
میں درد نہیں ہوگا ۔ |
|
|
|
اپنی کلائی کو سیدھا رکھ کر فون استعمال کرنے کی کوشش
کریں ، کلائی کو مستقل موڑ کر فون استعمال کیا جائے تو پھر کلائی میں درد
رہنے لگتا ہے ۔ اس لئے فون استعمال کرتے وقت کلائی کی پوزیشن کو بھی تبدیل
کرتے رہنا چاہئے ۔ |
|
کسی ایک سمت میں لیٹ کر یا بیٹھ کر مستقل فون استعمال نہ کریں ۔ کیونکہ پھر
اسی سمت میں گردن کو بھی موڑ کر رکھنا پڑے گا اور جب تک فون استعمال کریں
گے تو اسی طرف گردن مڑی رہے گی ، ایک ہی ہاتھ اور انگوٹھا استعمال میں آئے
گا ۔ یوں گردن اور ایک ہی ہاتھ میں درد ہونا شروع ہوجائے گا ۔ |
|
|
|
موبائل فون کو مستقل دیر تک استعمال نہ کریں ۔
20منٹ استعمال کرنے کے بعد اسے رکھ دیں ، کوئی اور کام نمٹائیں اور پھر
دوبار ہ استعمال کرلیں ۔ اس طرح مستقل استعمال میں فون نہیں رہے گا اور
”سیلفی ایلبو“ اور ”ٹیکسٹنگ تھمب“ جیسے طبی مسائل درپیش نہیں ہوں گے ۔ |
|
اگر درد زیادہ رہنے لگے تو کسی اچھے ڈاکٹر کو جاکر ضرور
دکھائیں ۔ |