مستقبل کا شنگھائی کیسا ہو گا ؟

شنگھائی کے باسیوں سے بات کی جائے تو اُن کے خیال میں آئندہ چند برسوں میں شنگھائی میں گرین ترقی عروج پر ہو گی جس میں کاربن کے اخراج میں کمی کے لیے الیکٹرک گاڑیوں ،توانائی کے متبادل زرائع کو اہمیت حاصل ہو گی۔افرادی وسائل کی مزید ترقی کے لیے روبوٹکس ٹیکنالوجی مزید عروج پائے گی ،شہریوں کی فی کس آمدنی میں اضافے سے اُن کے معیار زندگی میں مزید بہتری آئے گی ۔شنگھائی میں گزشتہ پندرہ سالوں سے مقیم ایک پاکستانی دوست زاہد اقبال نے زبردست تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ تیز رفتار ترقی سے لگتا یہی ہے کہ آئندہ چند برسوں میں دنیا دو منزلہ شنگھائی دیکھ رہی ہو گی۔

مستقبل کا شنگھائی کیسا ہو گا ؟

دنیا میں بیجنگ اگر چین کے دارالحکومت کے طور پر جانا جاتا ہے تو شنگھائی کی وجہ شہرت بھی چین کے مالیاتی دارالحکومت کی ہے۔حالیہ دنوں اس خوبصورت شہر میں مختصر قیام کے دوران یہاں کے مختلف رنگوں کو قریب سے دیکھنے اور سمجھنے کا موقع ملا۔شنگھائی کا نام آتے ہی عام طور پر بلند و بالا عمارتیں ، جدید ٹیکنالوجی ، فیشن برانڈز اور دلفریب سیاحتی مقامات ذہن میں آتے ہیں۔شنگھائی کی موجودہ کرشماتی ترقی کو دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ مستقبل میں اس شہر کی اقتصادی سماجی ترقی دنیا کے دیگر شہروں کو بہت پیچھے چھوڑ دے گی۔ شنگھائی کی جدت سے بھرپور تیز رفتار اقتصادی ترقی کی بات کریں تو اس وقت یہ شہر معاشی حجم کے اعتبار سے دنیا میں چھٹے نمبر پر ہے۔سال دو ہزار انیس میں شنگھائی کا جی ڈی پی تقریباً پانچ سو سینتیس ارب ڈالرز ہو چکا ہے جو ایشیا میں دوسرے اور عالمی درجہ بندی میں چھٹے نمبر پر ہے۔شنگھائی میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر مستقل توجہ دی جا رہی ہے اور جی ڈی پی کا چار فیصد سے زائد اس مقصد کے لیے خرچ کیا جاتا ہے۔اس شہر کی مالیاتی صنعت کی "ایڈڈ ویلیو" لندن اور ٹوکیو کو پیچھے چھوڑ چکی ہے اور اس فہرست میں شنگھائی سے آگے صرف نیو یارک سٹی ہے۔رواں برس یہ توقع کی جا رہی ہے کہ شنگھائی کی مالیاتی منڈی میں لین دین کا مجموعی حجم 2000ٹریلین یوان سے زائد ہو جائے گا ۔ملٹی نیشنل کمپنیوں کی جانب سے شنگھائی میں سرمایہ کاری کو مسلسل فروغ دیا جا رہا ہے اور ابھی حال ہی میں مائیکرو سافٹ نے سات ہزار مربع میٹر رقبے کی ایک نئی عمارت میں اپنی سرگرمیاں شروع کی ہیں جبکہ گزشتہ چند ماہ کے دوران کمپنی کی جانب سے تقریباً پانچ سو افراد کو روزگار فراہم کیا گیا ہے۔معروف کار ساز ادارے ٹیسلا کی شنگھائی میں رواں برس سالانہ پیداواری صلاحیت ڈیڑھ لاکھ یونٹس تک پہنچ جائے گی۔ٹیکنالوجی اور جدت کے فروغ کی بات کی جائے تو شنگھائی کے پودونگ علاقے میں ہائی ٹیک پارکس کے تحت سائنسی شہروں کا قیام، فائیو جی ٹیکنالوجی کا فروغ اور اسکولوں ، اسپتالوں ، رہائشی آبادیوں ،بینکوں ، زرائع آمد ورفت اور سرکاری و نجی اداروں کو آرٹیفشل انٹیلی جنس سے آراستہ کرنا اہم اہداف ہیں۔

شنگھائی کے باسیوں سے بات کی جائے تو اُن کے خیال میں آئندہ چند برسوں میں شنگھائی میں گرین ترقی عروج پر ہو گی جس میں کاربن کے اخراج میں کمی کے لیے الیکٹرک گاڑیوں ،توانائی کے متبادل زرائع کو اہمیت حاصل ہو گی۔افرادی وسائل کی مزید ترقی کے لیے روبوٹکس ٹیکنالوجی مزید عروج پائے گی ،شہریوں کی فی کس آمدنی میں اضافے سے اُن کے معیار زندگی میں مزید بہتری آئے گی ۔شنگھائی میں گزشتہ پندرہ سالوں سے مقیم ایک پاکستانی دوست زاہد اقبال نے زبردست تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ تیز رفتار ترقی سے لگتا یہی ہے کہ آئندہ چند برسوں میں دنیا دو منزلہ شنگھائی دیکھ رہی ہو گی۔

بیرونی ٹیلنٹ کے اعتبار سے بھی شنگھائی کو ذہین افراد کا ایک خوبصورت گلدستہ قرار دیا جاتا ہے اور مستقبل میں مزید باصلاحیت افراد مغربی ممالک کی بجائے شنگھائی کا رخ کر رہے ہوں گے ۔یہ امر قابل زکر ہے کہ شنگھائی گزشتہ آٹھ برسوں سے بیرونی ٹیلنٹ کے اعتبار سے پرکشش ترین شہر کا درجہ برقرار رکھے ہوئے ہے۔شنگھائی کے بعد اس فہرست میں بیجنگ ،شین جن ، ہانگ جو ،گوانگ جو ، حے فے ،نان جنگ ،چھنگدو ، چھنگ داو اور سوجو آتے ہیں ۔یہ سوال اہم ہے کہ وہ کون سے عوامل ہیں جن کی وجہ سے بیرونی ممالک کے باصلاحیت افراد شنگھائی آنا پسند کریں گے۔حقائق کی روشنی میں دیکھا جائے تو پانچ ایسے عناصر ہیں جو غیر ملکیوں کو شنگھائی کی جانب راغب کرتے ہیں۔ اول ، یہاں پالیسی سازی کا ماحول نہایت عمدہ ہے ،غیر ملکی افراد کی فلاح بہبود اور اُن کے ایک بہتر مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے مسلسل اصلاحات کی جاتی ہیں۔ دوم ، حکومتی سرپرستی اور گورننس ایک کلیدی نکتہ ہے ، شنگھائی کی مقامی حکومت مرکزی قیادت کی رہنمائی اور ہدایات کی روشنی میں غیر ملکی افراد کے لیے دوستانہ ماحول تشکیل دیتی ہے۔ سوم ، بہترین پیشہ ورانہ ماحول کے باعث بھی غیر ملکی افراد شنگھائی آنا پسند کرتے ہیں ،چاہے مالیاتی مراعات ہوں یا پھر دفتری ماحول غیر ملکی پیشہ ور افراد کی سہولیات اور بنیادی تقاضوں کو ہمیشہ مد نظر رکھا جاتا ہے۔چار ، شنگھائی کا جدید ترین معیار زندگی بھی غیر ملکی افراد کو اپنی جانب متوجہ کرتا ہے ، شنگھائی مختلف ثقافتوں کا ایک گھر ہے جہاں ہر ایک کی پسند اور ضروریات کا سامان موجود ہے۔ جدید ٹرانسپورٹ ،عمدہ رہائش ، صاف شفاف ماحول ، بہترین سیکیورٹی ،عالمی معیار کی صحت و تعلیم کی سہولیات ،یقیناً شنگھائی میں قیام کو یادگار بنا دیتی ہیں۔پانچ ، شنگھائی میں سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی اور جدیدیت اسے دیگر دنیا سے ممتاز کرتی ہے ، اسی باعث ٹیکنالوجی سے وابستہ ماہرین ایک جانب اگر اپنے شعبے میں مزید مہارت کے لیے شنگھائی کا رخ کرتے ہیں تو دوسری جانب انہیں ملنے والا بھاری معاوضہ بھی حوصلہ افزائی کا سبب ہے۔ اس وقت بھی شنگھائی میں تقریباً دو لاکھ سے زائد غیر ملکی ماہرین کام کرتے ہیں جو چین میں غیر ملکی ماہرین کی مجموعی تعداد کا 23.7فیصد ہے ۔ شنگھائی میں قیام پزیر اٹھاون غیر ملکی ماہرین کو دوستی اعزازات سے نوازا جا چکا ہے جو چینی حکومت کی جانب سے کسی بھی غیر ملکی فرد کو دیا جانے والا سب سے اعلیٰ اعزاز ہے۔

یہ امر قابل زکر ہے کہ دیگر ترقی پزیر ممالک کے برعکس حالیہ عرصے میں چینی نوجوانوں میں حصول تعلیم کے بعد وطن واپس لوٹںے کا رحجان تیزی سے فروغ پا رہا ہے اور آئندہ عرصے میں اسے مزید مقبولیت ملے گی ۔شنگھائی جیسے شہر میں اپنے کاروبار سمیت روزگار کے وسیع مواقع تعلیم یافتہ باصلاحیت نوجوانوں کے لیے انتہائی پرکشش ہیں۔یہ تمام عوامل ایک جانب جہاں شنگھائی کے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں وہاں دوسری جانب یہ امید بھی کی جا سکتی ہے شنگھائی کی ترقی سے دیگر دنیا بھی وسیع پیمانے پر مستفید ہو گی اور شنگھائی چین کی اشتراکی ترقی کے نظریے کو آگے بڑھانے میں ایک پل کا کردار ادا کرے گا۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 962 Articles with 408659 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More