سورئہ جن مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی ہے۔( جلالین،
سورۃ الجن، ص۴۷۵)۔ اس سورت میں 2رکوع، 28آیتیں ہیں ۔
وجہ تسمیہ :
اس سورت میں چونکہ جِنّات کے اَحوال اور ان کے اَقوال ذکر کئے گئے ہیں اس
مناسبت سے اس کا نام ’’سورۂ جن‘‘ رکھا گیا۔
قارئین:جب ہم کسی سورت کو پڑھتے ہیں تو ہمیں یہ بھی تو معلوم ہونا چاہیے کہ
آخر اس سورۃ میں ہمارے کریم رب کاہم سے کیا خطاب ہے ۔آئیے ان مضامین کے
متعلق جانتے ہیں ۔
(1)…اس سورت کی ابتداء میں بیان فرمایا گیا کہ حضور پُر نور ﷺ کی زبانِ
اقدس سے قرآنِ مجید کی تلاوت سن کر جِنّات کا ایک گروہ ان پر ایمان لے
آیا اور ا س نے اللّٰہ تعالیٰ کی وحدانیَّت کاا قرار کیا اور یہ اعلان کیا
کہ اللّٰہ تعالیٰ بیوی اور اولاد سے پاک ہے۔
(2)…جِنّات کا انسانوں کے متعلق گمان اور ان کے ساتھ تعلق بیان کیاگیا اور
یہ بتایاگیا کہ جِنّات فرشتوں کی باتیں چوری چُھپے سننے کے لئے آسمانوں کی
طرف جاتے تھے اورسیّد المرسَلین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّمَ کی تشریف آوری کے بعد آسمانوں پر پہرے بٹھا دئیے گئے ۔
(3)…جِنّات بھی اللّٰہ تعالیٰ کی مخلوق ہیں اور ان میں بھی انسانوں کی طرح
متعدد فرقے ہیں اور ان میں مسلمان اور کافر، نیک اور بد ہر طرح کے جِنّات
ہیں ۔
(4)…مسلمانوں کو وسیع رزق دئیے جانے کی حکمت بیان کی گئی اور یہ فرمایا گیا
کہ جو اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی یاد سے منہ پھیرے تووہ اسے چڑھ جانے والے
عذاب میں ڈال دے گا۔
(5)…مسجدیں صرف اللّٰہ تعالیٰ کی عبادت کے لئے بنائی گئی ہیں لہٰذاان میں
صرف اسی کی عبادت کی جائے۔
(6)…اس سورت کے آخر میں یہ بتایاگیا کہ اللّٰہ تعالیٰ اپنے پسندیدہ رسولوں
کو غیب کا علم عطا کرتا ہے اور اللّٰہ تعالیٰ اپنے رسولوں کی طرف جو وحی
نازل فرماتا ہے فرشتے اس کی حفاظت کرتے ہیں ۔
اے ہمارے پیارے اللہ !!ہمیں کتاب مبین کا فہم اور اخلاص کی نعمت سے بہرہ
مند فرما۔آمین |