ٹومی اور جیک کی بہادری

دلاور ایک محنتی کسان تھا ۔ وہ اپنے اپنے کھیتوں میں مونگ پھلی کی فصل لگاتا تھا ۔ مونگ پھلی کی فصل بہت محنت طلب اور مشقت سے پروان چڑھتی ہے ۔ ساتھ ہی مونگ پھلی کی فصل کی سخت حفاظت بھی کرنی پڑتی ہے ۔ کیوں کے بہت سے جنگلی جانور مونگ پھلی کے پودوں کو شوق سے کھاتے ہیں ۔ اس لیے فصل کا سخت پہرہ دینا پڑتا ہے ۔ اسی لیے دلاور نے دو کتے پال رکھے تھے ۔ سفید اور کالے کتے کا نام ٹومی اور بھورے اور سفید کتے کا نام جیک تھا ۔ دلاور کو یہ دونوں کتے بہت عزیز تھے ۔ یہ دونوں بہت چھوٹے چھوٹے تھے تو دلاور ان کو پاس کے ایک گاؤں سے لایا تھا ۔ پھر دلاور نے ان کو بہت پیار سے پال پوس کر بڑا کیا ۔ پھر دلاور نے ان کو اپنے ساتھ ساتھ کھیتوں میں رکھا تا کہ یہ شروع سے ہی پہرہ دینے کے عادی بن جائیں ۔ شروع میں تو دونوں اچھے سے کام کرتے رہے ۔ پر اب کچھ عرصے سے جیک کی دوستی گاؤں کے آوارہ کتوں سے ہو گئی تھی جس کی وجہ سے وہ بلا وجہ یہاں وہاں گھومتا رہتا یا سویا رہتا ۔رات کو دلاور اپنے گھر رہتا کیوں کے اس کے بیوی بچے رات اکیلے نہیں رہ سکتے تھے ۔ اور دن بھر کی مشقت کے بعد دلاور کو آرام کی ضرورت ہوتی ۔ ٹومی اور جیک کھیت میں ہی پہرہ دیتے ۔ ایک رات مونگ پھلی کے کھیت میں جنگلی سور گھس آیا ۔ ٹومی نے زور زور سے بھونکنا شروع کر دیا پر جنگلی سور پر کوئی فرق نہ پڑا ۔ وہ ایک کونے سے مونگ پھلی کی فصل کو خراب کرنے لگا ۔ ٹومی نے آؤ دیکھا نہ تاؤ اور جنگلی سور پر حملہ کر دیا ۔ اسے معلوم تھا کہ جنگلی سور اس سے بہت طاقت ور ہے پر اس نے ہمت نہ ہاری ۔ جیک دور دور سے بھونک رہا تھا پر سور کے قریب نہیں آ رہا تھا ۔ پر ٹومی جو بار بار سور کی ٹکر سے دور جا کر گرتا تھا پر پھر دوڑ کر سور پر حملہ کر دیتا ۔ اس کی دیکھا دیکھی جیک کو بھی کچھ شرم آئی ۔ اور اس نے بھی پیچھے سے سور پر حملہ کیا اور جنگلی سور ہڑبڑا گیا اور جنگل کی طرف بھاگ گیا ۔ سور کی ٹکروں سے ٹومی کو کافی چوٹیں لگی پر وہ خوش تھا کہ اس نے اپنا فرض اچھے سے ادا کیا ۔ اور وہ اس بات سے بھی مطمین تھا کہ اس کا دوست جیک بھی پھر سے ایک فرض شناس کتا بن گیا ہے ۔ اگلی صبح دلاور جب کھیت ہر آیا تو ٹومی کی حالت دیکھ کر ساری بات سمجھ گیا۔ اسے فخر ہوا کہ اس کے بہادر کتوں نے کیسے اس کی غیر موجودگی میں فصل کی حفاظت کی ۔ گاؤں بھر میں جو بھی ٹومی اور جیک کی بہادری کا سنتا وہ تعریف کیے بغیر نہ رہتا ۔
 

Maryam Sehar
About the Author: Maryam Sehar Read More Articles by Maryam Sehar : 48 Articles with 58414 views میں ایک عام سی گھریلو عورت ہوں ۔ معلوم نہیں میرے لکھے ہوے کو پڑھ کر کسی کو اچھا لگتا ہے یا نہیں ۔ پر اپنے ہی لکھے ہوئے کو میں بار بار پڑھتی ہوں اور کو.. View More