|
|
نان اسٹک برتن میں کھانا پکانا آج کل کے لوگوں کا میں بہت پسند کیا
جاتا ہے اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ یہ برتن آسانی سے صاف ہو جاتے ہیں-
اس کے علاوہ چونکہ ان میں کھانا چپکتا نہیں ہے اس وجہ سے ایک جانب تو
ان کا استعمال آسان ہے اور دوسری طرف ان میں کھانا بنانے سے کھانے کا
زياں بھی کم ہوتا ہے کیوں کہ وہ چپکنے سے بچ جاتا ہے- |
|
نان اسٹک برتنوں کی تیاری میں استعمال ہونے
والا کیمیکل |
نان اسٹک برتنوں کی تیاری میں اس کے اوپر پولی ٹرافلوروتھالین نامی کیمیکل
کی ایک تہہ موجود ہوتی ہے جس کو عام طور پر ٹیفلون بھی کہا جاتا ہے- آج کل
اس حوالے سے لوگوں میں کئی خدشات موجود ہیں کہ ٹیفلون نامی کیمیکل کا جسم
میں داخل ہونا صحت کے حوالے سے کیسا ہے ؟ اس حوالے سے ماہرین صحت کے مطابق
ٹیفلون ایک ایسا مادہ ہے جو کہ کھانےکے ساتھ شامل نہیں ہوتا ہے اور اچھی
کوالٹی کے نان اسٹک برتنوں کو اگر زیادہ درجہ حرارت پر گرم بھی کیا جائے تو
یہ نقصان کا باعث نہیں ہوتے ہیں مگر کچھ صورتیں ایسی بھی ہیں جب کہ یہ
انسانی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں ان کے بارے میں ہم آپ کو آج
بتائيں گے- |
|
1: بخار کا سبب |
اگر نان اسٹک برتنوں کو گرم کیا جائے تو بعض اوقات اس کیمیکل کے جلنے کے
سبب اس میں سے ایسی زہریلی گیسز کا اخراج ہوتا ہے جو کہ انسان کے اندر
پولیمر فیوم بخار کا سبب بن سکتی ہیں جس سے تیز بخار ، گھٹن اور کمزوری ہو
سکتی ہے- مگر ایسا عام طور پر ہر ایک کے ساتھ نہیں ہوتا ہے اس کے علاوہ عام
اور درمیانی درجہ حرارت میں ان برتنوں کو استعمال کی صورت مین ایسے خطرات
لاحق نہیں ہوتے ہیں- |
|
|
|
2: حاملہ اور دودھ
پلانے والی ماؤں کے لیے خطرہ |
ماہرین کی ریسرچ کے مطابق ٹیفلون کی تہہ والے برتن بار
بار اگر گرم کیے جائيں تو دو سے تین سال کے بعد ان کے اوپر چڑھی تہہ اترنا
شروع ہو جاتی ہے جو کہ کھانے کے ساتھ انسانی جسم میں داخل ہونا شروع ہو
جاتی ہے- جس کے سبب دودھ پلانے والی ماؤں اور حاملہ خواتین کے بچے کی
نشونما کو متاثر کرنے کا سبب بن سکتی ہے- |
|
3: ہارمون کے نظام کو متاثر کرتے ہیں
|
ٹیفلون کا انسانی جسم میں جانا اور اس کے بعض کیمیکلز کا انسانی جسم میں
داخل ہونا ہارمور کے نظام میں خرابی کا سبب بھی بن سکتا ہے جس کے سبب تھائي
رائڈ گلینڈ اور اس کے علاوہ جنسی گلینڈ کے افعال متاثر ہو سکتے ہیں- |
|
|
|
4: موٹاپے اور ذیابطیس کا سبب |
ہارمون کے نظام میں خرابی کے سبب انسان بہت سارے طبی مسائل کا شکار ہوسکتا
ہے جس میں موٹاپا اور ذیابطیس بھی شامل ہیں- |
|
نان اسٹک برتنوں کے استعمال کا محفوظ طریقہ
|
ماہرین عام طور پر ٹیفلون کو خطرناک کیمیکل تسلیم کرنے پر تیار نہیں ہیں
تاہم ان کا یہ ماننا ہے کہ زيادہ درجہ حرارت پر بار بار ان برتنوں کو گرم
کرنے کے باعث گھٹیا کوالٹی کے نان اسٹک برتنوں کی ٹیفلون کی تہہ اکھڑنے
لگتی ہے جو کہ کھانے کے ساتھ شامل ہو کن انسانی جسم میں داخل ہو جاتی ہے
اور نقصان کا باعث ہو سکتی ہے اس لیے ان برتنوں کو ہمیشہ درمیانی آنج پر
استعمال کرنا چاہیے- |
|
اس کے علاوہ ان برتنوں کو دو سے تین سال بعد لازمی طور پر تبدیل کر دینا
چاہیے ورنہ یہ انسانی صحت پر مضر اثرات کا باعث بن سکتے ہیں- |