شادی کے سیزن کے بعد ہنی مون کا سیزن شروع ہوا، اپنے ہمسفر کے ساتھ ان جگہوں پر جا کر نئی زندگی کا آغاز قدرتی خوبصورتی سے کریں

image
 
عام طور پر ہمارے ملک میں شادی کے بعد ہنی مون کا سیزن شروع ہوتا ہے اور نئے شادی شدہ جوڑے اپنی زندگی کے آغاز کے لمحات کی خوبصورتی کو بڑھانے کے لیے کسی نہ کسی تفریحی مقام کا رخ کرتے ہیں- کچھ لوگ اپنے ہنی مون کو بیرون ملک سیاحت کر کے گزارتے ہیں مگر اب کرونا وائرس کے سبب سفری پابندیوں نے ملک سے باہر سفر کرنا دشوار کر دیا ہے ایسے میں اپنے ملک کی خوبصورتی کی سیاحت سے بہتر موقع پھر کبھی نہیں مل سکتا ہے- آج ہم آپ کو کچھ ایسے ہی علاقوں کے بارے میں بتائيں گے جو نہ صرف خوبصورتی کے حساب سے اپنی مثال آپ ہیں بلکہ یہاں سفر کرنا سستا ہونے کے ساتھ ساتھ زيادہ آسان اور یادگار ثابت ہو سکتا ہے-
 
1:وادی بایون
وادی بایون سوات اور کالام سے کچھ ہی فاصلے پر واقع ہے جو کہ کئی حسین اور پر فضا گاؤں پر مشتمل ہیں یہاں کے مناظر دیدنی ہیں جب آپ اس کی چوٹی پر پہنچ جائیں گے تو نیچے موجود گاؤں اور وادیاں آپ کو جو منظر پیش کریں گی درحقیقت وہی آپ کے ہنی مون کو یاد گار ترین بنانے کا سبب بن جائيں گے- یہاں تک پہنچنے کے لیے آپ کو وادی سوات کا راستہ اختیار کرنا پڑے گا جس کے لیے اسلام آباد اور پشاور سے بہترین ترین روڈ تعمیر ہو چکے ہیں اور اس کے علاوہ رہائش کے لیے اعلیٰ پائے کے ہوٹل بھی موجود ہیں-
image
 
2: پاسو کون کے جنگلات
پاسو کون کے جنگلات کے حسین ترین مناظر تک پہنچنے کے لیے آپ کو وادی ہنزہ کا راستہ اختیار کرنا پڑے گا جو کہ گلگت سے 100 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور سڑک کے ذریعے دو گھنٹوں میں پہنچا جا سکتا ہے جب کہ اسلام آباد کے راستے بائي ائير یہ مسافت 45 منٹ تک کی ہے- آرٹ کے حسین نمونوں کی صورت میں ان درختوں کے حسین مناظر آنکھوں کو بہت بھلے لگتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ اس جگہ کا سکون اور خاموشی ہنی مون کے لیۓ ایک خاص تحفہ قرار پاتے ہیں-
image
 
3: ایگل نیسٹ
اس جگہ کا یہ نام اس کے قریب موجود ایک ہوٹل کی وجہ سے رکھا گیا ہے وادی ہنزہ پہنچ کر ایگل نیسٹ سے ڈوبتے سورج کا نظارہ کرنا ایک ایسا منظر ہے جس کو تاعمر یاد رکھا جا سکتا ہے- بلندی سے ڈوبتے سورج کی شعاعیں اس وادی کے حسن کو اور بھی بڑھا دیتی ہیں-
image
 
4: وادی یارخن
یہ وادی چترال میں واقع ہے اور اس جگہ کا سب سے حسین پہلو یہ ہے کہ یہاں اب تک سیاحوں کا رش جمع نہیں ہوا- اس وجہ سے یہ جگہ اپنی فطری خوبصورتی کے ساتھ موجود ہے اس کے مناظر دل کو لبھانے والے ہیں جہاں بڑے بڑے پہاڑی سلسلے موجود ہیں اس جگہ پر سفر کرنے کے لیے آپ کے پاس اپنی سواری کا ہونا ضروری ہے- اگرچہ یہاں کے راستے اور روڈ بہت اچھے نہیں ہیں اس کے قریب ہی وادی گازن بھی قابل دید ہے- اس کے علاوہ درہ تھوئي کے پہاڑ ی سلسلے گلگت تک پھیلے ہوئے بہت حسین مناظر پیش کرتے ہیں-
image
 
5: وادی شمشال
اس وادی میں ہنی مون کے لیے جانے والے جوڑے کے لیے ضروری ہے کہ وہ ایڈونچر کا شوقین ہو اور اس کو نئی سے نئی جگہیں دریافت کرنے کا شوق ہو- اس وادی میں براستہ ہنزہ جایا جا سکتا ہے اور اس وادی تک جانے کے لیے ضروری ہے کہ انسان کے پاس اس کی اپنی جیپ موجود ہو جس پر وہ سفر کر سکے- اس کے علاوہ یہاں پر خوبصورت گاؤں کے ساتھ ساتھ بلند پہاڑی سلسلے موجود ہیں جن پر چڑھنے کے شوقین ان چیلنچ کو قبول کرتے ہیں اور پہاڑوں کی چوٹی تک پہنچ کر مذید حسین مناظر کو اپنے کیمرے میں قید کر سکتے ہیں-
image
YOU MAY ALSO LIKE: