ریت کے راز: دنیا کے مختلف صحراؤں میں چھپے ہوئے حیرت انگیز مقامات

آپ کے خیال میں صحرا صرف ریت کا ڈھیر اور ایسے ویران مناظر کے ساتھ ہوسکتے ہیں جہاں آس پاس سیکڑوں میل تک کچھ بھی موجود نہیں ہے- لیکن حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے کیونکہ دنیا کے چند صحرا ایسے بھی ہیں جن کے درمیان متعدد حیرت انگیز مقامات واقع ہیں-
 
Wadi Shab
یہ عمان کے دارالحکومت مسقط کے قریب ایک غار کے اندر چھپا ہوا نخلستان موجود ہے۔ وادی شب تک وہی لوگ پہنچ سکتے ہیں جو اس کے بارے میں جانتے ہیں- یہاں تک ریت کی دیواروں کے درمیان تیراکی کر کے ہی پہنچا جاسکتا ہے- اس کے علاوہ دوسرا راستہ یہ ہے کہ رسی کی مدد سے آبشار کے ساتھ اوپر چڑھا جائے اور یہ راستہ تالاب کی جانب جاتا ہے- وادی شب میٹھے پانی کے تالابوں میں تیراکی یا باربی کیو کے لئے بہت مشہور ہے۔ اس مقام کی اصل کشش غار کے اندر موجود آبشار میں ہے-
image
 
Saint Catherine's Monastery
سینا کے سب سے اہم مذہبی مقام کے طور پر، سینٹ کیتھرین کی خانقاہ عیسائیت، اسلام اور یہودیت کے ماننے والوں کے لئے ایک اہم مقام ہے، اور شرم الشیخ سے دن بھر سیاح باقاعدگی سے آتے رہتے ہیں۔ یہ خانقاہ مصرف کے ماؤنٹ Horeb پر واقع ہے-
image
 
Tataouine
یہ صحرائی شہر تیونس کے جنوب میں واقع ہے اور یہاں موجود چٹانوں کی منفرد تراش خراش کے حوالے سے شہرت رکھتا ہے- ان چٹانوں کے شاندار ہونے کے علاوہ اس مقام کی شہرت ایک وجہ اور بھی ہے- مشہور زمانہ فلم سیریز اسٹار وارز کی ایک قسط ایک اس مقام پر فلمائی گئی تھی-
image
 
Scotty’s Castle
ڈیتھ ویلی یعنی موت کی وادی نامی صحرا کیلیفورنیا اور نویڈا کی سرحدوں پر واقع ہے اور یہ دنیا کا گرم ترین مقام ہے- تعجب کی بات یہ ہے کہ اس انوکھے مقام پر شکاگو کے ارب پتی شخص البرٹ جانسن نے 1920 میں ایک محل تعمیر کروایا تھا اس کا نام بدنام زمانہ اداکار والٹر اسکاٹ کے نام پر رکھا گیا تھا ، جس کے ساتھ جانسن کی غیرمعمولی دوستی تھی۔ 1970 یہاں کی انتظامیہ نے اس محل کو ایک گیسٹ ہاؤس میں تبدیل کر دیا اور ہر سال تقریباً 1 لاکھ سیاح اس جگہ کے دورے کو آتے ہیں-
image
 
Coober Pedy
یہ جنوبی آسٹریلیا کا ایک ایسا قصبہ ہے جو زیرِ زمین قائم ہے- یہاں کی آبادی کی شہرت کی وجہ زیر زمین قائم رہائش گاہیں ہیں جو کہ اس مقام کے گرم ترین موسم اور مٹی کے طوفانوں سے بچنے کے لیے تعمیر کی گئی ہیں- 1915 میں اس جگہ پر قیمتی موتی دریافت کیے جاتے تھے- تاہم 1988 میں اسے ایک پرکشش سیاحتی مقام میں تبدیل کردیا گیا جہاں اب سیاح زیرِ زمین قائم ہوٹل میں رات گزار کر منفرد تجربہ حاصل کرتے ہیں-
image
YOU MAY ALSO LIKE: