محترم حضرات ایمان وقرآن ہندوستان میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے آنے
سے آیا ہے پچیس صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہندوستان تشریف لائےایمان وقران
کا ہم سے بھی یہی مطالبہ ہے کہ ہم بھی ھجرت ونصرت کو زندہ کریں اور دین کی
خاطر ھجرت ونصرت پر اپنے جان ومال کو قربان کرتے رہیں۔اللہ تعالٰی ہم سب کو
دین کے لئے قربانی دیتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین ۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کےزمانے میں بارہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہندوستان
تشریف لائے
جن کے مبارک نام یہ ہیں:
(1) حضرت عثمان بن ابی العاص الثقفی رضی اللہ عنہ انہوں نے ارض ہند میں تین
معرکے کئے حضرت عثمان بن ابو العاص الثقفی رضی اللہ عنہ کو حضرت محمد صلی
اللہ علیہ و سلم نے طائف کا والی مقرر فرمایا تھا۔(2) حضرت حکم بن ابوالعاص
الثقفی رضی اللہ عنہانہوں نے تھانہ اور بہرائچ فتح کیا۔(3) حضرت مغیرہ بن
ابوالعاص الثقفی رضی الله عنہ انہوں نے دبیل فتح کیا۔یہ تینوں سگے بھائی
ہیں(4) حضرت ربیع بن زیاد مذحجی رضی اللہ عنہ انہوں نے کرمان مکران میں
جہاد کیا۔(5) حضرت حکم بن عمرو بن مجدع ثعلبی رضی اللہ عنہ فاتح مکران۔(6)
حضرت عبداللہ بن عبداللہ بن عتبان انصاری رضی اللہ عنہ فتح مکران میں امل
ہوے۔(7) حضرت سہل بن عدی بن مالک خزرجی انصاری رضی اللہ عنہ فتح مکران میں
شامل ہوے۔(8) حضرت شہاب بن مخارق بن شہاب تمیمی یامازنی رضی اللہ عنہ یہ
مدرک ہیں فتح مکران میں شامل ہوے۔(9) حضرت صحاربن عباس عبدی رضی اللہ عنہ
فتح مکران میں میں شامل ہوے۔(10) حضرت عاصم بن عمرتمیمی رضی اللہ عنہ انہوں
نے نواحی سندھ اور سجستان کے علاقے فتح کئے۔(11) حضرت عبداللہ بن عمیر اشجی
رضی اللہ عنہ انہوں نے بعض بلادسندھ فتح کئے۔(12) حضرت نسیر بن دیسم بن ثور
عجلی رضی اللہ عنہیہ مخضرم تھے انہوں نے بلوچستان کے بعض علاقے فتح کئے۔
حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے زمانے میں پانچ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم
ہندوستان تشریف لائے
جن کے مبارک نام یہ ہیں(1) حضرت حکیم بن جبلہ عبدی رضی اللہ عنہ یہ مدرک
ہیں اوربلاد ہند کے پہلے مسلمان سیاح اور بلادہندکے جاننے والے ہیں۔(2)
حضرت عبید اللہ بن معمربن عثمان قرشی تمیمی رضی اللہ عنہ معرکہ مکران کے
امیرتھے۔(3) حضرت عمیر بن عثمان بن سعد رضی اللہ عنہ امیر مکران۔(4) حضرت
مجاشع بن مسعود سلمی رضی اللہ عنہ فاتح بلوچستان۔(5) حضرت عبدالرحمن بن
سمرہ بن حبیب قرشی عبشمی رضی اللہ عنہ انہوں نے بلوچستان کابل فتح کئے اور
نواحئ ہند کے بعض علاقے پر قابض ہوئے۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ کے زمانے میں تین صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہندوستان
تشریف لائے
جن کے مبارک نام یہ ہیں:
(1) حضرت خریت بن ناجیت سامی رضی اللہ عنہ مکران تشریف لائے۔ (2) حضرت
عبداللہ بن سویدتمیمی رضی اللہ عنہ غزوۂ سندھ میں شامل ہوے۔(3) حضرت کلیب
بن ابو وائل رضی اللہ عنہ صحابی یاتابعی تھے ہندوستان تشریف لائے اور
ہندوستان میں انہوں نے ایک پھول کے سرخ پتے پر سفید حروف سے محمد الرسول
اللہ لکھا ہوا دیکھا۔
حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے زمانے میں چار صحابہ کرام رضی اللہ عنہم
ہندوستان تشریف لائے
جن کے مبارک نام یہ ہیں:
(1) حضرت مہلب بن صفرہ ازدی رضی اللہ عنہ یہ مدرک تھے جنہوں نے بنوں لاہور
اورسندھ کے ایک شہر بدھ تک تگ وتاز کی۔(2) حضرت عبداللہ بن ہمام سواری عبدی
رضی اللہ عنہ یہ مدرک تھے بعض غزوات ہند میں شرکت فرمائی اور جام شہادت نوش
فرمایا۔(3) حضرت یاسر بن سوار عبدی رضی اللہ عنہ یہ مدرک تھے مقام قلات کی
جنگ میں شرکت فرمائی۔ (4) حضرت سنان بن سلمہ محبق ہذلی رضی اللہ عنہ
ہندوستان کے مفتوحہ علاقوں کے ایک مرتبہ والی مقرر ہوے۔
یزیدبن معایہ کے زمانے میں ایک صحابی ہندوستان تشریف لائے جن کا مبارک نام
یہ ہے (1) حضرت منذر بن جارود عبدی رضی اللہ عنہ بوقان اور قلات کی جنگوں
میں شریک ہوئے اور وہیں وفات پائی۔(1)
ان میں سے کچھ اصحاب کے مزارات پاکستان میں بھی موجود ہیں
اندرون سندھ ضلع سکھر کے ایک مضافاتی علاقے کے اک چھوٹے سے قدیم گاؤں
محبوب گوٹھ میں تین صحابہ کرام رضی الله تعالیٰ عنھم کی قبور واقع ہیں ..
یہ وہ صحابہ کرام ہیں جو تبلیغ اسلام کی خاطر مکّہ اور مدینہ منوّرہ چھوڑ
کر اک لمبے سفر کو نکل پڑے ..اور اسی راستے میں انتقال فرما گئے ..
سندھ میں اصحاب کے مزارات
جن صحابہ کرام رضی الله تعالیٰ عنھم کا مزار یہاں موجود ہے ان کے نام یہ
ہیں ..
١- حضرت عمرو بن عبسہ رضی الله تعالیٰ عنہ
٢- حضرت معاذ بن عبدالله جہنی رضی الله تعالیٰ عنہ
٣-حضرت عمرو بن اخطب رضی الله تعالیٰ عنہ
خیبر پختونخواہ
1:صالح آباد ، نزد راغو خلیل و کڑی خیسور ، تحصیل پہاڑ پور ، ضلع ڈیرہ
اسماعیل خان ۔ خیبر پختونخواہ
میں صحابی رسول حضرت ابو علی صالح ( رضی اللہ تعالی عنھم )
2:بلوٹ شریف ، تحصیل پہاڑ پور ، ضلع ڈیرہ اسماعیل خان ، خیبر پختونخواہ ۔
صحابی رسول حضرت عبد الرحمان غازی ( رضی اللہ تعالی عنھم )
3:دھپ سڑی ، نزد بلوٹ شریف ، تحصیل پہاڑ پور ، ضلع ڈیرہ اسماعیل خان ، خیبر
پختونخواہ
صحابی رسول حضرت خلیل الرحمان ( رضی اللہ تعالی عنھم ) آرام فرما ہیں
4 :پشاور کے ایک نواحی علاقے چغرمٹی کے مقام پرحضرت سنان بن سلمہ بن محبق
رضی اللہ عنہ کا مزار مبارک مرجع خاص وعام ہے
سن 50 ہجری میں محمد بن ابی صفرہؓ کابل کے راستے پشاور سے نکلتے ہوئے لاہور
سے ہوکر قلات تک پہنچے۔ قلات میں 7 صحابہؓ و تابعین شہداء کی قبور آج بھی
پہاڑ کے دامن میں مرجع خلائق ہیں۔
پنجاب
ضلع وہاڑی کی تحصیل میلسی کے جنوب مشرق میں 13 کلو میٹر کے فاصلے پر دریائے
ستلج کے کنارے ”فتح پور“ قصبہ آباد ہے۔ اس قصبہ کے قبرستان میں چار دیواری
میں تین قبریں موجود ہیں جن کے متعلق اہل علاقہ اور مقامی علماء کرام کا
کہنا ہے کہ یہ تینوں قبور حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیھم اجمعین
کی ہیں
بہاولپوراحمد پور شرقیہ کے ساتھ قلعہ دیراوڑ میں 4 اصحاب کے مزارات ہیں
ان تمام مزارات پہ حاضری اور انکا تصویری سفرنامہ انشاء اللہ جلد قارئین کی
نظر کیا جائے گا (حسینی)
اللہ کریم ہمیں اہل بیت عظام اورصحابہ کرام کی ہمارے حق میں کی ہوئی دعائیں
قبول فرمائے اور ہمیں ان کا فیض عطاء کریں
|