|
|
عام طور پر اپنی زںدگی میں یہ جملہ تو ہر ایک نے سنا
ہوگا کہ کچھ تو کر لو تاکہ تم کچھ کما سکو مگر ہمیشہ کمانے کے لیے کچھ کرنا
ضروری نہیں ہوتا ہے بلکہ بعض اوقات انسان کچھ نہ کر کے بھی بہت کچھ کما
سکتا ہے- دنیا میں ایک ایسا انسان بھی ہے جس نے اپنا کیرئير کچھ نہ کر کے
بنایا ہے اور اس وقت وہ کچھ نہ کرتے ہوئے بھی اچھی خاصی رقم کما رہا ہے- |
|
شوجی موریموٹو کا تعلق جاپان سے ہے اور وہ 37 سال کا ہے
اس نے اپنے کیرئیر کا انتخاب ایک ٹی وی شو دیکھ کر کیا جس کا کردار صرف
لوگوں کی باتیں سنتا تھا اور لوگ اس کے ساتھ وقت گزارنے کے لیے اور اس کو
اپنے دل کی باتیں بتانے کی فیس ادا کیا کرتے تھے جس کی وہ فیس وصول کیا
کرتا تھا ۔ اس کردار کو دیکھ کر شوجی نے فیصلہ کیا کہ وہ بھی اسی کام کو
اپنا کیرئیر بنائے گا- |
|
گزشتہ دو سالوں سے شو جی یہی کام کر رہا ہے اور لوگ
کرائے پر اس کا وقت حاصل کرتے ہیں اور اس کے ساتھ وقت گزارنے کا معاوضہ ادا
کرتے ہیں- اپنے اس منفرد کیرئير کے سبب وہ اب ٹوئٹر کا سیلیبریٹی بن چکا ہے
جہاں اس کے فالورز کی تعداد دو لاکھ ستر ہزار ہے- لوگ اس سے سوشل میڈیا کے
ذریعے ہی رابطہ کرتے ہیں اور اس کے ساتھ وقت گزارتے ہیں- |
|
|
|
درحقیقت شو جی لوگوں کو اپنی رفاقت فراہم کرتا ہے اس
دوران اس کو کچھ کرنا نہیں ہوتا ہے وہ یا تو ان افراد کے ساتھ خاموشی سے
بیٹھ جاتا ہے یا پھر لوگ اس کے سامنے اپنے دل کا حال کہہ دیتے ہیں اور اس
کا کام خاموشی سے اس سب کو سننا ہوتا ہے یا پھر یہ ان کے ساتھ کھاتا پیتا
ہے اور اس کا کلائنٹ اس کو گھومنے کے لیے جہاں لے جانا چاہتا ہے یہ اس کے
خرچے پر اس کے ساتھ جاتا ہے اس کو کمپنی فراہم کرتا ہے- |
|
اس کیرئير کو شروع کرنے سے قبل شوجی بطور ماڈل کا م کرتا
تھا اس کے علاوہ وہ ایک بہترین طالب علم تھا اور اس نے اوساکا یونی ورسٹی
سے فزکس میں ماسٹرز کی ڈگری بھی حاصل کر رکھی ہے- مگر اس حوالے سے شوجی کا
کہنا ہے کہ اس نے یہ ڈگری صرف اس لیۓ حاصل کی کہ اس جیسے سب لوگ یہی کر رہے
تھے مگر زںدگی میں کچھ الگ کرنے کا شوق انہیں اس کیرئير میں لے کر آیا- |
|
شو جی نے اپنے کام کا نام people who do not rent ایسے
لوگ جو کرائے پر میسر نہیں ہیں رکھا شو جی کی خدمات کوئی بھی حاصل کر سکتا
ہے اس کی خدمات کے بدلے میں اس کی آمدورفت کے اخراجات اور کھانے پینے کے
اخراجات کی ادائیگی کرنی ہو گی اور اس طرح شو جی کی خدمات سے فائدہ اٹھایا
جا سکتا ہے- بعض اوقات لوگ شوجی کی رفاقت سے خوش ہو کر اس کو اضافی پیسے
بھی دے دیتے ہیں- |
|
|
|
شو جی کا یہ کاروبار سوشل میڈیا پر اتنا مقبول ہوا کہ دو
سال کے قلیل عرصے میں ان کے فالورز کی تعداد لاکھوں تک جا پہنچی اور لوگ ان
کی رفاقت کے لیے بکنگ کروانے لگے- |