حشرات الارض کے خاندان سے تعلق رکھنے والی چیونٹی ایک
معاشرتی کیڑا ہے انکی بارہ ہزار سے زید اقسام دنیا بھر میں پائی جاتی ہیں ۔لال
،کالی ،موٹی اور پتلی چیونٹی دیکھنے کا اتفاق سبکو ہوا ہوگا کسی کو چیونٹی
نے کا ٹا بھی ہوگا ۔ان کے بہت سے اطوار انسانوں سے ملتے ہیں ۔۔یہ انتہائی
منظم بستیاں بناتی ہیں جس میں بانجھ ما دا و ں کو ضرورت کے مطابق ذمہ
داریاں سونپی جاتی ہیں کچھ چیونٹیاں سینے پرونے کا کام کرتی ہیں یہ پتوں کو
دونو جانب اکٹھا کر کے سی دیتی ہیں اور اپنے لئے ایک خوبصورت گھر تیار کر
لیتی ہیں انسانوں کی طرح شہر اور گھر بنا تی ہیں کچھ خوراک خود اگانے کا
کام کرتی ہیں جسے انسان جانور وں سے دودھ حاصل کرتا ہے اسی طرح یہ فصلی جؤ
یں پال کر انکا دودھ استعمال کرتی ہیں ان میں راجے رانیاں اور مزدور
چیونٹیاں ہوتی ہیں یہ ہزاروں کی تعداد میں شکار پر نکلتی ہیں انکی فوج بھی
ہوتی ہے جو دشمن سے مقابلے کے وقت کام آتی ہے بعض قسم کی چیونٹیاں خود سے
سو گناہ زیادہ وزن اٹھا سکتی ہیں یہ پانی میں ٢٠ سے ٢٤ گھنٹے زندہ رہ سکتی
ہیں ۔تولیدی صلاحیت رکھنے والے نر اور مادہ کی الگ الگ گروه بندی کی جاتی
ہے نیز کچھ چیونٹیاں ایسی بھی ہیں جنہیں نئی نسل پیدا کرنے کے لئے نر کی
ضررت نہیں ہوتی یہ صفائی کا خیال رکھتی ہیں ملکہ چیونٹی کی عمر ٣٠ سال تک
طویل ہو سکتی ہے دوسری چیونٹیاں ایک سے تین سال تک زندہ رہ سکتی ہیں یہ ایک
قطار میں چلتی ہیں اگر اس دوران انہیں چھیڑ دیاجائے تو یہ راستہ بھول جاتی
ہیں یہ ایک دوسرے کی مددگار ثابت ہو تی ہیں کوئی چیونٹی زخمی ہو تو یہ اسے
اٹھا کر بل میں لے جاتی ہیں اور تیمارداری کے فرائض انجام دیتی ہیں ان سے
سیکھنے کی بہت سی باتیں ہیں یہ کبھی ہمت نہیں ہارتیں اپنے کام میں جتی رہتی
ہیں ۔اللّه تعلی نے انکا ذکر قرآن پاک میں بھی فرمایا ہے ۔
|