ایلون مسک دنیا کے امیر ترین شخص بن گئے، مگر اتنی دولت کا کیا کریں گے؟

image
 
الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنیوں میں سے ایک ٹیسلا کے بانی ایلون مسک اب دنیا کے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔
 
ان کی مجموعی دولت 185 ارب ڈالر ہو گئی ہے جس کے بعد انھوں نے شاپنگ ویب سائٹ ایمیزون کے بانی جیف بیزوس کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
 
ایلون مسک کی دولت میں یہ اضافہ بدھ کو ان کی کمپنی ٹیسلا کے شیئرز کی قیمت میں اضافے کے باعث ہوا جس کے باعث ان کی کمپنی کی مارکیٹ میں قدر 700 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
 
یوں گاڑیاں بنانے والی دنیا کی پانچ بڑی کمپنیوں ٹویوٹا، واکس ویگن، ہونڈائی، جنرل موٹرز اور فورڈ کی مجموعی قدر بھی اب ٹیسلا سے کم ہے۔
 
ایلون مسک کون ہیں؟
ٹیسلا کے ساتھ ساتھ راکٹ بنانے والی کمپنی سپیس ایکس بھی ایلون مسک کے ہی ذہن کی پیداوار ہے اور گذشتہ کئی برس سے امریکی خلائی تحقیقاتی ادارہ ناسا بھی ایلون مسک کی کمپنی کی خدمات حاصل کیے ہوئے ہے۔
 
حال ہی میں سپیس ایکس کے راکٹ کی مدد سے ناسا کے خلابازوں کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر کامیابی سے پہنچایا گیا ہے۔
 
دوسری جانب ٹیسلا کی بنائی گئی برقی گاڑیاں امریکہ کے بعد اب یورپ میں بھی مقبول ہوتی جا رہی ہیں۔
 
گذشتہ سال نومبر میں ہی ان کی کمپنی ٹیسلا کی قدر 500 ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھی اور وہ بل گیٹس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بن گئے تھے۔
 
مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس برسوں تک دنیا کے سب سے امیر ترین شخص تھے لیکن 2017 میں جیف بیزوس نے ان کی جگہ لے لی تھی۔
 
کورونا وائرس کی وبا سے عالمی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود ٹیسلا کو اپنی گاڑیوں کے لیے آرڈرز ملنے کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث کمپنی کی قدر میں اضافہ ہو رہا ہے۔
 
سال 2020 میں ٹیسلا کے مطابق اس نے پانچ لاکھ گاڑیاں تیار کر کے گاہکوں تک پہنچائیں۔
 
ایلون مسک اتنی دولت کا کیا کریں گے؟
 
image
 
انھوں نے ٹوئٹر پر اپنے امیر ترین شخص بننے کی خبر پر اپنے مخصوص انداز میں ردِعمل دیا اور کہا، 'کتنی عجیب بات ہے۔'
 
پھر اس کے نیچے ہی انھوں نے لکھا: 'خیر، واپس کام پر لگ جاتے ہیں۔'
 
ایلون مسک نے 2018 میں ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ ان کی آدھی دولت دنیا کے مسائل حل کرنے کے لیے ہے اور آدھی کا مقصد سیارہ مِریخ پر ایک ایسا شہر بسانا ہے جو صرف خود پر ہی انحصار کرتا ہو۔
 
ان کے مطابق یہ شہر اس لیے ہوگا تاکہ اگر تیسری عالمی جنگ یا کسی شہابِ ثاقب کی وجہ سے دنیا تباہ ہوجائے تو دنیا کی تمام انواع کی زندگی کو اس شہر میں محفوظ رکھا جا سکے۔
 
بائیڈن کی جیت سے بھی فائدہ؟
امریکی سیاست کا اثر ایلون مسک کی دولت پر بھی پڑا ہے جہاں سینیٹ کے اگلے اجلاس میں ڈیموکریٹس اس پر مکمل کنٹرول رکھتے ہوں گے۔
 
ویڈبش سیکیوریٹیز کے تجزیہ کار ڈینیئل آئیوز کہتے ہیں کہ سینیٹ کا ڈیموکریٹس کے ہاتھ میں ہونا ٹیسلا کے لیے فائدہ مند، یہاں تک کہ ممکنہ طور پر 'گیم چینجر' بھی ہو سکتا ہے۔
 
وہ کہتے ہیں کہ اس کا فائدہ مجموعی طور پر برقی گاڑیاں بنانے والے پورے شعبے کو ہوگا کیونکہ ان کے مطابق یہ واضح ہے کہ اگلے چند برسوں تک ماحول دوست ایجنڈا پر عمل کیا جائے گا۔
 
ان کا مزید کہنا ہے کہ برقی گاڑیوں پر ملنے والی ٹیکس چھوٹ سے بھی ٹیسلا کو فائدہ ہوگا۔
 
دولت کے ساتھ ذمہ داری میں بھی اضافہ؟
ایک ایسی کمپنی کا مالک دنیا کا امیر ترین شخص بن گیا ہے جس نے پہلی مرتبہ سالانہ منافع کمایا ہے اور جو اب بھی ٹویوٹا یا ایمیزون جیسی کمپنیوں کے سامنے بہت چھوٹی ہے۔
 
مگر گذشتہ سال میں ٹیسلا کے شیئرز کی قیمتوں میں سات گنا اضافے کی وجہ سے انھوں نے ایمازون کے بانی جیف بیزوس کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
 
مگر یہ یقین بھی نامناسب ہو گا کہ برقی گاڑیاں بنانے والی کمپنی کی قدر میں صرف 12 ماہ میں اس قدر اضافہ ہو سکتا ہے۔
 
اس کا مطلب یہ ہے کہ ایلون مسک کو اگلے پانچ سال کے اندر یہ دکھانا ہو گا کہ ان کی کمپنی کی اتنی قدر بلاجواز نہیں، اور اس کے لیے انھیں گاڑیوں کی پوری صنعت سے مجموعی طور پر زیادہ منافع کمانا ہوگا۔
 
لیکن ان کے مداح یہ نشاندہی ضرور کریں گے کہ مسک نے لگاتار ان لوگوں کو حیرت زدہ کیا ہے جو ان کے کام پر شک کرتے رہے اور شرطیں لگاتے رہے کہ وہ کنگال ہو جائیں گے۔
 
image
 
اسی طرح 20 سال قبل ایمیزون کے بانی جیف بیزوس بھی ایک مشکل دور سے گزر رہے تھے جب ڈاٹ کام کمپنیوں میں سرمایہ کاری کا رجحان ختم ہو گیا تھا اور ٹیکنالوجی کمپنی یا ویب سائٹ سے بڑا منافع کمانا صرف ایک خواب رہ گیا تھا۔
 
مگر اس وقت جیف بیزوس کے وژن پر جن لوگوں نے اعتماد کیا اور ایمیزون میں سرمایہ کاری کی آج وہ انتہائی امیر ہیں۔
 
Partner Content: BBC Urdu
YOU MAY ALSO LIKE: