|
|
کھانے پینے کے شوقین افراد ہر وقت کھانے پینے کی نت نئی
جگہیں دریافت کرنے میں مشغول رہتے ہیں- حالیہ دنوں میں سوشل میڈيا نے ان کی
بڑی مشکل کو حل کر دیا ہے اور اب دو افتادہ علاقوں میں بھی اگر کچھ نیا بن
رہا ہو تو سوشل میڈيا کے ذریعے ان کی رسائی ہو جاتی ہے اور اس کے بعد یہ
شوقین لوگ لمبی مسافت طے کر کے اس کھانے کی لذت کو عملی طور پر محسوس کرنے
کے لیے جا پہنچتے ہیں- |
|
ایسا ہی کچھ سندھ کے ایک چھوٹے سےضلع سانگھڑ کے رہائشی
عبدالجبار ملاح کے ساتھ بھی ہوا جن کی بنائی ہوئی مچھلی کی سجی کی ویڈيو ان
دنوں تیزی سے وائرل ہو رہی ہے سردی کی مناسبت سے جب ہر انسان خود کو گرم
رکھنے کے لیے مزیدار مچھلی کھانا چاہتا ہے ایسے میں مصالحہ دار مچھلی جس
میں چکنائی کی مقدار بھی کم ہوتی ہے لوگوں کے لیۓ ایک بہترین انتخاب بن گئی
ہے- |
|
اگرچہ عبدالجبار ملاح گزشتہ بیس سالوں سے مچھلی پکانے کے
کام سے جڑا ہوا ہے مگر گزشتہ دو سالوں سے ان کی مچھلی کے پکوانوں کی بنائی
گئی ویڈیوز نے ان کو ایک سیلیبریٹی بنا دیا ہے اور ان کی شہرت ملک بھر کے
ساتھ ساتھ ملک سے باہر تک بھی جا پہنچی ہے اور لوگ دور دور سے اس کو کھانے
کے لیے آنے لگے ہیں- |
|
|
|
عبدالجبار کا یہ کہنا ہے کہ وہ مچھلی سے بیس سے زیادہ
ڈشز بنا سکتا ہے جن میں ان کے علاقے کی خاص روہو مچھلی کی سجی سب سے زيادہ
مشہور ہے جس کے حوالے سے عبدالجبار کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ سجی ان کی اپنی
دریافت ہے- اس سے قبل لوگ بکرے اور مرغے کی سجی بناتے تھے لیکن مچھلی کی
سجی سب سے پہلے انہوں نے ہی بنائی تھی جس کو اب دوسرے لوگ بنا رہے ہیں- |
|
اپنی سجی بنانے کی ترکیب کے متعلق عبدالجبار کا کہنا ہے
کہ وہ روہو مچھلی کو پانی اور نمک سے دھوتے ہیں- اس کے بعد اس کو نمک لگا
کر اس میں ایک لکڑی کی ڈنڈی پرو دیتے ہیں اس کے بعد اس کو ہلکی آنچ پر
پکایا جاتا ہے جس کو کھٹی میٹھی املی کی چٹنی کے ساتھ کھایا جاتا ہے ان کا
یہ بھی کہنا تھا کہ ملک کے مختلف حصوں سے شادی بیاہ کی تقریبات کے لیے ان
کو بلایا جاتا ہے جہاں وہ یہ سجی بنا کر بیچتے ہیں- |
|
|
|
بیرون ملک اپنی بڑھتی ہوئی شہرت کے سبب عبدالجبار کا ارادہ ہے کہ وہ اپنے
کاروبار کو عرب امارات تک بھی وسعت دیں کیوں کہ ان کے چاہنے والے اب ان سے
اس بات کا تقاضا کر رہے ہیں اس وجہ سے وہ جلد ہی اس حوالے سے کچھ کرنے کی
پلاننگ کر رہے ہیں- |