قرآن مجید، اللہ سبحانہٗ و تعالیٰ کا کلام ہے۔ اس کلام
مجید کو دوسرے کلاموں پر وہی فضیلت حاصل ہے جو رب تبارک وتعالیٰ کو اپنی
مخلوق پرہے۔ قرآن مجید ساری انسانیت کیلئے دستورحیات ہے، ضابطۂ حیات ہی
نہیں بلکہ ساری انسانیت کیلئے آب حیات ہے۔یہ ساری انسانیت کو ہدایت دینے
والی کتاب، بھٹکے ہوئے لوگوں کو سیدھے راستے پر لانے والی کتاب اور شیطان
کی پیروی کرنے والوں کو خدائے تعالیٰ کی بندگی سکھانے والی کتاب ہے۔
قرآن مجید کا دیکھنا بھی عبادت، پڑھنا بھی عبادت اور پڑھانا بھی عبادت،
سمجھنا بھی عبادت اور سمجھانا بھی عبادت، سننا بھی عبادت اور سنانا بھی
عبادت اور سب انسانوں کا اس قرآن مجید کے مطابق عمل کرنا بھی عبادت ہے
آئیے :سورہ انشقاق کے بارے میں جانتے ہیں ۔سورۂ اِنشقاق مکہ مکرمہ میں
نازل ہوئی ہے۔ اس سورت میں 1رکوع، 25آیتیں ہیں ۔اِنشقاق کا معنی ہے پھٹنا
،اور اس سورت کا یہ نام اس کی پہلی آیت میں موجود لفظ ’’اِنْشَقَّتْ‘‘ سے
ماخوذ ہے۔
آئیے :ذرایہ جانتے ہیں
اس سورت کا مرکزی مضمون یہ ہے کہ اس میں قیامت کی ہَولْناکیاں بیان کی گئی
ہیں اور اس سورت میں یہ مضامین بیان ہوئے ہیں ۔
(1)…اس سورت کی ابتداء میں قیامت قائم ہوتے وقت کائنات میں ہونے والی بعض
تبدیلیاں بیان کی گئیں ۔
(2)…یہ بتایاگیا کہ ہر انسان مرنے کے بعد اللّٰہ تعالیٰ کی بارگاہ میں حاضر
ہوکر اپنے اعمال کاحساب ضرور دے گا اور اپنے اعمال کے مطابق جزایا سزا پائے
گا۔
(3)…یہ بیان کیاگیا کہ قیامت کے دن جن لوگوں کو اعمال نامہ دائیں ہاتھ میں
دیا جائے گا تو ان سے آسان حساب لیا جائے گا اور وہ اپنے جنتی گھر والوں
کی طرف خوشی خوشی لوٹے گا اور جنہیں اعمال نامہ پیٹھ کے پیچھے سے دیا جائے
گا تو وہ عذاب سے چھٹکارا پانے کے لئے موت مانگیں گے اور انہیں جہنم کی
بھڑکتی آگ میں ڈال دیا جائے گا۔
(4)…شَفق،رات اور چاند کی قسم ذکر کر کے فرمایا گیا کہ قیامت کے دن مشرکین
ہَولناک اُمور اور مشکل ترین اَحوال سامنا کریں گے۔
(5)…اس سورت کے آخر میں کفار و مشرکین اور مُلحدوں وغیرہ کی ایمان قبول نہ
کرنے پر سرزَنِش کی گئی اور دردناک عذاب سے ڈرایا گیا اور جو لوگ ایمان
لائے اور نیک اعمال کئے تو انہیں دائمی ثواب کامُژدہ سنایا گیا۔
جی قارئین:
ہم آپ تک مفید اور پرمغز معلومات پہنچاتے رہین گے۔علمی امانت سمجھتے ہوئے
یہ معلومات آپ اپنے پیاروں تک ضرور پہنچائیں ۔اللہ پاک ہمیں اخلاص کی دولت
سے بہرہ مند فرمائے ۔آمین
|