سکون کا تعلق خواہشات کے پورا ہوجانے يا من پسند چيز کے
مل جانے سے ہرگِز نہیں ہے۔
سکون و اطمينان تو اللہ رب العالمین کى بہترين نعمتوں ميں سے ہے جوکہ بہت
دفعہ کچھ نہ ہونے پر بھى عطا کردى جاتى ہے۔ کچھ لوگ سب کچھ پاکر بھى بے
سکون رہتے ہیں اور کچھ سے اُنکى سب سے محبوب ترين شے لے کر اُنہیں دکھوں ،
تکليفوں سے آزماکر سکون و اطمينان کى دولت سے نواز ديا جاتا ہے۔
پُر سکون ہوجانے کا يہ ہرگز مطلب نہیں کہ دُکھ نہیں آئيں گے يا آزمائشيں
نہیں آئيں گى بلکہ جسے سکون عطا کرديا جاتا ہے ناں تو وہ بندہ مؤمن ہر حال
ميں حتىٰ کہ غم ميں بھى اور دکھ و تکليف ميں بھى راحت محسوس کر تا ہے۔
اسکا دل ہر ہر حال ميں مطمئن ہوتا ہے اور يقين کريں جسے يہ دولت مل گئى ناں
يقينن وہ خوش نصيبوں میں ایک ہوتا ہے جو یہ پا لیتا ہے۔
بيشک اللہ رب العالمین بڑے ہى مہربان ہيں وہ مانگنے والوں کو خالى نہیں
لوٹاتے اتنا عطا فرماديتے ہيں کہ بندہ گمان بھى نہیں کرسکتا اور پتہ ہے کيا
جسے اللہ رب العالمین کى محبت مل جائے ناں اُسے پھر کسى بھى چيز کا غم نہیں
رہتابيشک اللہ کى محبت آبِ حيات ہے
|