|
|
ایک باپ کے لیے اس سے بڑا صدمہ کوئی نہیں ہو سکتا کہ اس کو اپنی زندگی
میں اپنے جوان بیٹے کی موت کی خبر مل جائے ۔ لیکن بدقسمتی سے اس سے بھی
بڑا ایک صدمہ ہوتا ہے جس کا اندازہ صرف وہی انسان لگا سکتا ہے جس کو اس
دکھ کا سامنا کرنا پڑے اور وہ صدمہ جوان بیٹے کو قبر میں نہ اتارنے کا
دکھ ہوتا ہے- |
|
ایسی ہی ایک دل کو دہلا دینے والی داستان مشتاق وانی کی بھی ہے ۔ جن کے
سولہ سالہ بیٹے اطہر مشتاق وانی کو بھارتی افواج نے دو دیگر نوجوانوں کے
ساتھ گولیاں مار کر 30 دسمبر کو شہید کر دیا تھا ۔ بھارتی افواج کے ترجمان
کا یہ کہنا تھا کہ ان نوجوانوں کو پولیس مقابلے میں ہتھیار نہ ڈالنے پر
ہلاک کیا گیا ہے اور یہ نوجوان بھارتی حکومت کے خلاف دہشت گردوں کے سہولت
کار کے طور پر کام کر رہے تھے- |
|
|
|
ان نوجوانوں کو ہلاک کرنے کے بعد ان کی لاشیں ورثا کے
حوالے کرنے کے بجائے ان کو ان کے گاؤں سے 115 کلو میٹر کے فاصلے پر نامعلوم
قبروں میں دفنا دیا گیا ہے۔ بھارتی فوج کا یہ عمل درحقیقت اپریل 2020 سے
شروع کی گئی اس پالیسی کا حصہ ہے جس کے تحت کشمیری مجاہدین کی لاشوں کو ان
کے ورثا کے حوالے کرنے کے بجائے نا معلوم کر کے دفنا دیا جاتا ہے- |
|
بھارتی فوج کا یہ عمل برہان وانی اور اس جیسے بہت سارے
مجاہدین کے بڑے جنازوں کے سبب کیا گیا کیوں کہ ان کی تدفین اور جنازے آزادی
کشمیر کی تحریک کو مزید طاقت دیتے ہیں اس وجہ سے اب بھارتی افواج مجاہدین
کی لاشوں کو ان کے ورثا کے حوالے نہیں کرتے- |
|
|
|
جب کہ اس حوالے سے مشتاق وانی کا یہ مطالبہ ہے کہ ان کے جوان بیٹے کی لاش
ان کے حوالے کی جائے تاکہ وہ اس کو اسلامی طریقہ کار کے مطابق اپنے گھر کے
قریب قبرستان میں دفن کر سکیں-
ان کے مطالبے کے جواب میں بھارتی حکومت نے مشتاق وانی اور ان کے دیگر چھ
ساتھیوں کے خلاف انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ملک دشمن سرگرمیوں میں حصہ
لینے پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے- |
|
اس حوالے سے مشتاق وانی کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ان کا سولہ سالہ بیٹا دہشت
گرد نہیں تھا اس پر جھوٹا الزام لگا کر اس کو جعلی مقابلے میں ہلاک کیا گیا
ہے- لہٰذا اس کی لاش کو ان کے حوالے کیا جائے تاکہ اس کی تدفین کر سکیں- |
|
|
|
ان کے ویڈیو بیان بھی ان دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں جس میں انہوں
نے بھارتی حکمرانوں سے اپنے بیٹے کی لاش کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے ۔
مشتاق وانی کے ساتھ ہونے والا ظلم مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کا
پردہ چاک کرنے کے لیے کافی ہے - |