بسلسلہ یوم وفات امیرالمومنین
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ: 22رجب(25جون، 2011ئ)
قیصر روم نے حضرت معاویہؓ کی طرف خط لکھا کہ مجھے درج ذیل کے بارے میں
اطلاع دی جائے۔
۱)ایسی جگہ جس کا کوئی قبلہ نہ ہو۔
ایسا شخص جس کا کوئی باپ نہ ہو۔
ایسا شخص جس کا کوئی سابقہ خاندان نہ ہو۔
ایسا شخص جس کو لے کر اس کی قبر چلی ہو۔
وہ تین چیزیں ہیں جو کسی رحم مادر میں پیدا نہ ہوئی ہوں۔
بتایا جائے کہ مکمل شے اور آدھی شے اور لا شے (نہ ہونا) کسے کہتے ہیں ۔ اس
کے علاوہ اس خط کے ساتھ ارسال کردہ بوتل میں دنیا کی ہر چیز کے بیج مجھے
ارسال کیے جائیں۔
حضرت معاویہؓ نے یہ خط اور بوتل حضرت ابن عباسؓ کی بارگاہ میں مطلوبہ
جوابات کے لیے ارسال کردیں۔
حضرت ابن عباسؓ نے کہا کہ
ایسی جگہ جس کا کوئی قبلہ نہ ہو۔ خانہ کعبہ ہے
ایسا شخص جس کا کوئی باپ نہ ہو حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہے۔
ایسا شخص جس کا کوئی سابقہ خاندان نہ ہو حضرت آدم علیہ السلام ہیں۔
ایسا شخص جس کو لے کر اس کی قبر چلی ہو۔ حضرت یونس علیہ السلام ہیں۔
وہ تین چیزیں جو کسی رحم مادر میں نہ پیدا ہوئی ہوں یہ ہیں
۱)سیدنا ابراہیم علیہ السلام کا دنبہ ۲) قوم ثمود کی اونٹنی ۳)سیدنا موسیٰ
علیہ السلام کا اژدہا
مکمل شے: وہ شخص جو صاحب عقل ہو۔ اپنی عقل سے کام بھی لیتا ہو
آدھی شے: وہ شخص جو صاحب عقل نہ ہو لیکن دوسرے عقل مند لوگوں کی رائے سے
عمل کرتا ہو۔
لا شے: وہ شخص جو صاحب عقل نہ ہو لیکن دوسرے عقل مند لوگوں کی رائے سے بھی
عمل نہ کرتا ہو۔
مذکورہ بوتل ابن عباسؓ نے پانی سے بھر دی اور کہا کہ دنیا کی ہر چیز کا بیج
یہی ہے۔ کیونکہ قرآن میں ہے کہ اللہ نے ہر زندہ چیز کو پانی سے پیدا
فرمایا۔ ان جوابات کے ساتھ مذکورہ بوتل حضرت معاویہؓ کے پاس بھیج دی۔ حضرت
معاویہؓ نے قیصر روم کی طرف ارسال کردیا۔
یہ سب کچھ جب قیصر روم کے پاس پہنچا تو اس نے لاجواب ہوکر کہا کہ یہ باتیں
کسی نبی ہی کے گھر والوں سے حاصل ہوسکتی ہیں۔
(الکامل اللمبرد۔ ص 457، ج 2) |