|
|
کتنا بدنما مذاق لگتا ہے کہ ملک کے بڑے شہروں میں پی ایس ایل کی آمد کے
ساتھ ہی شہریوں پر مصیبتوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑتے ہیں ۔ اگر چہ شہروں میں
میچز کا اہتمام ہونا ایک خوش آئیند بات ہے نیز بین الاقوامی کھلاڑیوں
کے لئے سخت سیکوریٹی کے انتظامات ہونا بھی لازمی ہیں لیکن شہریوں کے
مسائل کی طرف سے انتظامیہ کا منہ موڑ لینا ان کی بے حسی اور نالائقی کا
منہ بولتا ثبوت ہے۔ نیچے ہم روشنی ڈالیں گے ان مسائل پر جن کا سامنا
ایک پار پھر کراچی اور لاہور کے بے بس رہائشئوں کو کرنا پڑے گا۔ |
|
کاروبار ٹھپ ہوجائے گا |
تقریباً ہر سال ہی دکان داروں کے کاروبار کے اوقات کار مختصر کردئیے جاتے
ہیں جن کی وجہ سے ان کو تو نقصان ہوتا ہی ہے البتہ شہریوں کو بھی اپنی
ضروری اشیاء خریدنے میں مشکلات ہوتی ہیں۔ |
|
مریض کیا کریں؟ |
اس سلسلے میں سب سے زیادہ مسئلہ مریضوں ، ان کے گھ والوں اور حاملہ خواتین
کو ہوتا ہے۔ کیونکہ باقی شہری تو کسی نہ کسی طرح انتظار کر ہی سکتے ہیں
لیکن شدید بیمار لوگوں کے لئے ٹریفک جام میں پھنسے رہنا ممکن نہیں ہوتا۔
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم کے پاس ہی دو بڑے اسپتال لیاقت نیشنل اور آغا خان
یونیورسٹی اسپتال موجود ہیں لیکن بدترین ٹریفک جام کے سبب لاہور میں بھی
صورتِ حال مختلف نہیں ہوتی ۔ لاہور کی سنتھیا اشرف کہتی ہیں کہ“ پی ایس ایل
میچز کا کیا مقصد ہے جب ایک عام آدمی ان کی وجہ سے اتنا پریشان ہے“ |
|
پی ایس ایل - جب آواری ٹاور والا راستہ بند کردیا گیا |
|
طالب علموں کے مسائل |
پچھلے سال طالب علموں کے مسائل کے پیشِ نظر لاہور کی
انتظامیہ نے میچ والے دنوں میں تعلیمی اداروں میں عام تعطیل کا اعلان کیا
تھا البتہ کراچی میں طلباء و طالبات کو بہت مسئلہ ہوا کیونکہ نیشنل اسٹیڈیم
والی روڈ پر تھوڑا اور آگے رعنا لیاقت علی خان گورنمنٹ کالج آف ہوم اکنامکس،
خاتونِ پاکستان گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج اور لیاقت نیشنل کالج بھی موجود ہیں
اس کے علاوہ ڈالمیہ روڈ بھی عام طور پر بند کی جاتی ہے جس کی وجہ سے بحریہ
یونیورسٹی کے طالب علموں کا مقرہ وقت پر یونیورسٹی پہنچنا محال ہوجاتا ہے۔ |
|
2021 کا ٹریفک پلان
کیا ہے؟ |
گزشتہ شپ کراچی کی ٹریفک پولیس نے پاکستان سپر لیگ کے حوالے سے جو ٹریفک
پلان جاری کیا ہے اس کے مطابق نیشنل اسٹیدیم کا فلائی اور ہر قسم کے ٹریفک
کے لئے بند رکھا جائے گا۔ اس کے علاوہ ہیوی ٹریفک کوکارساز سے اسٹیدیم روڈ
کی طرف جانے پر پابندی ہوگی۔ ہر قسم کے ٹریفک کو لیاقت آناد سے حسن اسکوئر
فلائی اوور اور یونیورسٹی روڈ سے ایکسپو سینٹر کے پاس اسٹیڈیم روڈ تک جانے
پر پابندی ہوگی۔ جوہر موڑ سے ڈالمیا روڈ تک بھی اسٹیڈیم سگنل تک چھوٹی
گاڑیوں کے گزرنے کی اجازت ہوگی لیکن پبلک اور ہیوی ٹریفک کو کارساز سے
اسٹیڈیم تک نہیں جانے دیا جائے گا۔ ہیوی ٹریفک جیسے کہ ٹرک یا کوئی بڑی
گاڑی کو سہراب گوٹھ سے نیپا کی طرف، لیاقت آباد ١٠ نمبر سے حسن اسکوئر کی
طرف اور پیپلز چورنگی سے یونیورسٹی روڈ کی طرف اور کارساز سے اسٹیڈیم اور
جوہر موڑ سے نیو ٹاؤن کی طرف جانے پر پابندی ہوگی۔ |
|
|
|
عوام کے لئے متبادل راستے کیا ہوں گے؟ |
عام عوام اور ہیوی ٹریفک کے لئے صرف شاہراہِ فیصل، شاہراہِ پاکستان اور
یونیورسٹی روڈ ہی باقی رہ گئے ہیں جن پر ایک ہی راستہ کھلا ہونے کے سبب
شدید ٹریفک جام رہنے کا امکان ہے |