ڈرونز کی تخلیق نے فوٹوگرافروں کو ایسے زاویوں سے تصاویر کھینچنے میں
کامیاب کردیا ہے جن تک رسائی پہلے کبھی آسان نہیں تھی۔ دنیا کے چند مشہور
مقامات کی ڈرون کی مدد سے لی گئی تصاویر نے دیکھنے والوں کو حیرت میں مبتلا
کر رکھا ہے- |
|
آسٹریلیا |
فوٹو گرافر Piotr Parzybok نے آسٹریلیا میں فضا سے متعدد بحری جہازوں کے
ملبے کی تصاویر کھینچیں- آسٹریلیا شہر سڈنی کے نزدیک 300 سے زائد بحری جہاز
ڈوب چکے ہیں- اور صرف 100 بحری جہاز تو سڈنی کی بندرگاہ پر ڈوبے ہیں- |
|
|
لندن |
دھند کے بادلوں کے درمیان موجود لندن کی یہ تصویر فوٹوگرافر الیگزینڈر
جیمٹسائی نے کھینچی- انہی بادلوں کے درمیان ٹاور برج کو بھی دیکھا جاسکتا
ہے کہ جس کی تعمیر 1886 سے 1894 کے دوران ہوئی- |
|
|
آئس لینڈ |
تصویر میں لال رنگ کے خوبصورت بحری جہاز آئس لینڈ کے
سمندر میں موجود برف کی ایک چٹان کے قریب سے گزر رہے ہیں- یہ دلچسپ تصویر
agpfoto نے اپنے کیمرے میں قید کی- |
|
|
دبئی |
دبئی کی ایک سڑک جو ریت سے ڈھکی ہوئی ہے اور سڑک کی یہ
تصویر fevonos نے کھینچی- دبئی فلک بوس عمارات کا شہر ہے لیکن ایک حقیقت یہ
بھی ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ایک بڑے حصے پر صحرا بھی پھیلا ہوا ہے- |
|
|
نیویارک شہر |
سینٹرل پارک اور مین ہٹن کے جزیرے کی ڈرون سے لی گئی یہ
تصویر lensaloft نامی فوٹوگرافر کا کمال ہے- فلک بوس عمارتوں کی تعمیر کے
باوجود یہاں جگہ بہت قیمتی ہے- نیویارک شہر کا سینٹرل پارک بلند و بالا
عمارتوں کی تعمیر سے پاک ہے- یہ 160 سال پرانا پارک ہے جو 1.3 اسکوائر میل
کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے- |
|
|
انڈونیشیا |
فوٹوگرافر malthezimakoff نے Tumpak Sewu نامی اس مقام
کی یہ تصویر سورج طلوع ہوتے وقت کھینچی- یہ مشرقی جاوا کا ایک خوبصورت مقام
ہے جس کے نام کے معنی 1 ہزار آبشار کے ہیں- |
|
|
کولالمپور |
ملائیشیا میں واقع شاہ عالم نامی اس اسٹیڈیم کی یہ تصویر
nazahery نے انتہائی بلندی کھینچی- اس اسپورٹس کمپلیکس میں 80,372 افراد کے
بیٹھنے کی گنجائش موجود ہے- اس اسٹیڈیم کا افتتاح یکم جنوری 1990 کو کیا
گیا تھا- |
|