منگیتر نے اس وقت تک کمرے میں بند رکھا جب تک--- مختلف ممالک کے قومی ترانے اور ان کے پیچھے چھپی چند حیرت انگیز ان کہی کہانیاں

دنیا بھر کے ممالک میں قومی ترانے اور جھنڈے کے حوالے سے ملک کی عوام میں ایک خاص جذباتیت پائی جاتی ہے- تاریخ گواہ ہے کہ مختلف ممالک کے متعدد شہری اپنے ملک کے ترانے یا جھنڈے کی تعظیم میں اپنی جانیں تک قربان کر چکے ہیں- دنیا بھر میں قومی ترانے کے پیچھے کچھ حیرت انگیز ان کہی کہانیاں ہیں جو یقیناً پڑھنے کے لائق ہیں۔ آج کے آرٹیکل میں ہم آپ کو چند ممالک کے قومی ترانوں پیچھے چھپی حیرت انگیز کہانیاں ہی سنائیں گے-
 
میکسیکو
سن 1853 میں، میکسیکو کے صدر نے قومی ترانہ لکھنے مقابلہ کا اعلان کیا اور منتخب ہونے والے ترانے کے مطابق ہی اس کی قومی دھن کا انتخاب بھی کیا جانا تھا۔ اس وقت Francicso González Bocanegra نامی شاعر کو اس کی منگیتر نے اس مقابلے میں حصہ لینے کے لیے کہا لیکن فرانسسکو نے انکار کر دیا- جس پر منگیتر نے اسے کمرے میں اس وقت تک بند رکھا جب تک فرانسسکو کا ذہن تبدیل نہیں ہوگیا- فرانسسکو نے 10 اشعار پر مشتمل ترانہ لکھا اور وہی میکسیکو کو قومی ترانہ منتخب ہوگیا-
image
 
چیک ری پبلک اور سلواکیہ
چیک سلواکیہ 1918 میں وجود میں آیا تھا اور اس وقت ترانہ چیک اوپیرا اور سلوواک کے ایک لوک گیت کے اشعار پر مشتمل تھا۔ جب چیکو سلواکیہ تحلیل ہوا تو ترانہ بھی تقسیم ہوگیا۔ پہلے دو اشعار جمہوریہ چیک کے پاس چلے گئے جبکہ باقی دو اشعار سلو واکیہ میں شامل ہوگئے۔
image
 
یوگینڈا
دنیا کے مختصر ترین ترانوں میں سے ایک ترانہ یوگینڈا کا ہے- اور عام طور پر اس ترانے کو دو بار پڑھا جاتا ہے-
image
 
کوسٹا ریکا
19ویں صدی کے وسط میں کوسٹا ریکا کے صدر نے کیپٹن Manuel Maria Gutierrez کو ملک کا قومی ترانہ تخلیق کرنے کا حکم دیا- آغاز میں کیپٹن نے صدر کا یہ حکم ماننے سے انکار کردیا جس پر صدر نے انہیں جیل بجھوا دیا- جس کے بعد کیپٹن نے قید کے دوران ہی ملک کا قومی ترانہ تخلیق کیا-
image
 
یونان
یونان کی تاریخ بہت لمبی ہے لیکن اس کا ترانہ اس سے بھی لمبا ہے- یونان کا ترانہ Dionysios Solomos نے تخلیق کیا جس میں 158 مصرعے شامل ہیں-
image
 
جاپان
جاپان کا ترانہ Kimigayo دنیا کا قدیم ترین قومی ترانہ ہے- اس کی دھن 794 سے 1185 عیسوی کے دور سے تعلق رکھتی ہے- ہزاروں سال گزرنے کے باوجود آج بھی یہ ملک کا قابل فخر ترانہ ہے-
image
 
پاکستان
پاکستان کا قومی ترانہ مشہور شاعر حفیظ جالندھری نے لکھا- یہ پورا ترانہ فارسی زبان میں ہے اور اس میں صرف ایک لفظ “کا“ اردو زبان سے لیا گیا ہے- قومی ترانے میں 21 میوزک آلات اور 38 مختلف ٹونز کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس ترانے کا دورانیہ 80 سیکنڈ پر مشتمل ہے- اس ترانے کا میوزک احمد غلام علی چھاگلہ نے کمپوز کیا تھا-
image
YOU MAY ALSO LIKE: