ڈائری لکھنے سے آپ کو کس قسم کے فوائد حاصل ہو سکتے ہیں؟

image
 
اکثر غصے، افسردگی اور بے چینی کی حالت میں اپنے جذبات کو بیان کرنا مشکل ہوتا ہے۔ ایسی حالت میں خود سے باتیں کر کے بھی بہت سے حل نکالے جا سکتے ہیں۔ اس کا ایک بہترین طریقہ یہ ہوتا ہے کہ آپ اپنے احساسات اور خیالات کو کہیں لکھ لیں۔
 
ایسا کرنے کے آپ کو کئی فائدے ہو سکتے ہیں۔ بی بی سی نے بچوں اور نو عمر افراد کی تھرایپسٹ میڈی پارکر سے اس بارے میں بات کی کہ ڈائری میں خیالات کو لکھ لینے سے ذہنی صحت کو کس قسم کے فوائد ہوتے ہیں اور اس کا آغاز کیسے کیا جائے۔
 
ڈائری کا مقصد عام طور پر ذہن میں آنے والے مختلف خیالات کو درج کر لینا ہوتا ہے۔ زندگی کے مختلف تجربات ہمیں مختلف احساسات سے گزارتے ہیں، کئی بار ذہن مختلف قسم کے خیالات میں الجھ جاتا ہے لیکن ان خیالات اور احساسات کو بعد میں یاد رکھنا مشکل ہو سکتا ہے۔ اس لیے ڈائری میں انھیں درج کر لینے سے وہ آپ کے پاس رہتے ہیں۔
 
عام طور پر یہ کام لوگ نوٹ پیڈ والی ڈائری میں کرتے ہیں حالانکہ اب ڈیجیٹل دور میں بہت سے لوگ لیپ ٹاپ، فون یا آئی پیڈ میں بھی لکھنا پسند کرتے ہیں۔
 
ڈائری لکھنا آپ کے لیے مفید کیوں ہے؟
اپنے خیالات کو لکھنے کے بہت سے فوائد ہیں۔ اپنے خیالات اور جذبات کا اظہار ہمیں دل اور دماغ کو ایک ساتھ ایک ہی سمت میں لے جانے میں مدد کرتا ہے۔ یہ اسی طرح کام کرتا ہے جیسے میڈیٹیشن۔ بہت سی باتیں جو الجھن میں سمجھ نہیں آتیں، اکثر کہیں لکھ لینے سے نئے زاویے سے سمجھ آنے لگتی ہیں۔
 
میڈی نے بتایا ’خیالات کو لکھنا ان لوگوں کی بہت مدد کر سکتا ہے جو بے چینی اور الجھن پیدا کرنے والے خیالات سے پریشان ہو رہے ہوں۔ خوف کو اپنے ذہن سے نکال کر کاغذ پر اتار دینا ان چیزوں اور مسائل سے خود کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے جن سے ذہن میں اضافی بوجھ اور تناؤ پیدا ہوتا ہے۔‘
 
اگر آپ مستقل ڈائری میں لکھتے رہیں تو آپ کو ان مسائل کو پہچاننے میں بھی مدد ملتی ہے جو غیر ضروری طور پر آپ کو روزمرہ کی بنیاد پر پریشان کرتے ہیں۔
 
بہت سی ایسی باتیں جن سے ہمیں ڈر لگتا ہے یا جن کا ہمارے موڈ پر اثر پڑتا ہے، انھیں ہم پہچان جائیں تو ان سے خود کو محفوظ رکھنا آسان ہو جاتا ہے۔ ڈائری میں چھوٹے چھوٹے الفاظ لکھنا اور ایک سے دس کے درمیان انھیں نمبر دے کر یہ طے کرنا کہ وہ آپ کو کتنا متاثر کرتے ہیں، آپ کو یہ یقینی بنانے میں مدد کرتا ہے کہ آپ کا موڈ چھوٹی چھوٹی باتوں سے خراب نہ ہو۔ آپ یہ بھی سمجھ سکتے ہیں کہ کب آپ کو کسی کی مدد کی ضرورت ہے۔
 
میڈی کا کہنا ہے کہ خیالات کو لکھ لینا انسان میں احساس کمتری جیسے مسائل سے بھی باہر نکلنے میں مدد کر سکتا ہے۔
 
image
 
انھوں نے بتایا ’اپنے کسی مؤقف کو پختگی کے ساتھ لکھنا، کسی شخص کی کہی کوئی بات اور خود سے کی جانے والی مثبت باتیں لکھ کر آپ خود کو اس بات کی یاد دہانی کراتے ہیں کہ آپ اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔‘
 
’ڈائری میں آپ نے ماضی میں کسی واقعے کے بعد جو کچھ لکھا ہے اسے دوبارہ پڑھنا اس بات کی بھی یاد دلاتا ہے کہ آپ نے کسی مسئلے یا دوستوں اور رشتہ داروں کے ساتھ ناچاکی کو کس طرح دور کیا تھا۔‘
 
کیا کسی اور کو ڈائری دکھانا صحیح ہے؟
ڈائری میں اکثر آپ کے ذاتی خیالات ہوتے ہیں اور بہت سے لوگ نہیں چاہیں گے کہ کوئی اور ان کے جذبات اور خیالات کو جانے۔
 
ڈائری آپ کے لیے ایک محفوظ مقام ہوتا ہے جہاں آپ بے تکلفی سے اظہار خیال کر سکتے ہیں حالانکہ اگر آپ کو کوئی ایسے مسائل پریشان کر رہے ہوں جن سے اکیلے نمٹنا مشکل لگ رہا ہو تو انھیں کسی ایسے شخص کو بتا دینا بہتر ہوتا ہے جس پر آپ بھروسہ کرتے ہوں یا جو آپ کی مدد کر سکتا ہو۔
 
میڈی کا مشورہ ہے کہ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کی ذہنی صحت بگڑ رہی ہے، تو ایسے میں اپنی ڈائری یا اس کے چند صفحے کسی کو دکھا کر آپ ان کو یہ سمجھانے میں مدد کر سکتے ہیں کہ آپ پر کیا گزر رہی ہے۔‘
 
ڈائری کیسی ہونی چاہیے؟
کچھ لوگ خاص طور پر ڈائری لکھنے کے لیے نوٹ پیڈ خریدتے ہیں لیکن اصل میں ضروری نہیں کہ ڈائری میں محض لکھا ہی جائے۔ اپنے جذبات اور خیالات کا اظہار، آپ کوئی تصویر بنا کر، کوئی تصویر چپکا کر، محض چند الفاظ لکھ کر، کوئی نظم یا گیت لکھ کر بھی کر سکتے ہیں۔
 
ڈائری لکھنے کے بارے میں کوئی طے شدہ اصول نہیں اور نہ ہونے چاہیے۔ رنگین قلم، سٹیکرز یا وہ تصاویر جو آپ کے لیے اہمیت رکھتی ہیں، انھیں آپ اپنی ڈائری میں چسپاں کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کو گھر میں کوئی کاغذ یا نوٹ بک نہ ملے، یا اگر آپ خود ہی لکھنے کے بجائے ٹائپنگ پسند کرتے ہوں تو ضرور کریں۔ ان دنوں بہت سے لوگ ایسا ہی کرنا پسند کرتے ہیں۔
 
image
 
لیکن اس بات کا دھیان رکھیں کہ اگر آپ کی ڈیوائس کلاؤڈ سٹوریج سے منسلک ہے تو وہ آپ کے نوٹس آپ کی ہی دوسری ڈیوائس پر بھی بھیج سکتی ہے۔
 
ان باتوں کے مدنظر بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ نوٹ پیڈ کی ڈائری ہی بہتر ہے۔
 
اس کے دیگر فائدے بھی ہیں۔ ڈائری کسی ٹائم کیپسول کا کردار بھی ادا کرتی ہے جس پر مستقبل میں چند ماہ یا چند برس بعد جب آپ نظر ڈالتے ہیں تو ماضی کے واقعات میں جھانک سکتے ہیں۔
 
کاغذ کی ڈائری پر لکھنے کا ایک فائدہ یہ بھی ہوتا ہے کہ آپ کا سکرین ٹائم کم ہو جاتا ہے۔ روزمرہ کی بنیاد پر ہم دن بھر میں بہت زیادہ سکرین کو دیکھتے ہیں جس سے آپ کی ذہنی صحت پر بھی اثر پڑتا ہے۔ سکرین سے دور رہنے سے آپ کی آنکھوں اور ذہن کو بھی آرام ملتا ہے۔
 
ڈائری لکھنے کا آغاز یوں کریں:
اگر سمجھ نہ آئے کہ کہاں سے شروع کریں تو لکھنا شروع کیجیے کہ آپ آج دن بھر کن کاموں میں مصروف رہے اور اب آپ کیسا محسوس کر رہے ہیں۔
 
زیادہ سوچنے کی ضوررت نہیں۔ آپ کی ڈائری آپ کی ذاتی محفوظ گاہ ہے، ضروری نہیں کہ وہ ہر اعتبار سے زبردست ہو۔
 
سپیلنگز یا ہجوں کے بارے میں پریشان نہ ہوں۔ نہ ہی قلم بند پڑ جانے سے جھنجلائیں۔ ایسی چیزیں ہوتی رہتی ہیں۔
 
ذہن میں الفاظ جس شکل میں آ رہے ہوں انھیں ویسے ہی لکھتے جائیں۔ کئی بار ایک جگہ بیٹھنا یا توجہ کے ساتھ لکھتے رہنا مشکل ہوتا ہے۔ خیالات کے اظہار کو دلچسپ بنانے کی کوشش کریں ایسا کرنے سے کسی ایک بات پر غور کرنے میں بھی مدد ہوتی ہے۔
 
اگر آپ ہر روز ڈائری لکھنا چاہتے ہیں تو ایک وقت مقرر کر لیں۔ مثال کے طور پر ہر روز سونے سے پہلے دس منٹ۔ ورنہ آپ صرف تب بھی لکھ سکتے ہیں جب آپ کو ذہنی طور پر ایسا کرنے کی ضرورت محسوس ہو۔
 
Partner Content: BBC Urdu
YOU MAY ALSO LIKE: