|
|
وزن کم رکھنے کا شوق کچھ لوگوں میں جنون کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔ ایسا ہی
عجیب واقعہ پیش آیا انگلینڈ میں جب وہاں کے 56 سالہ رہائشی رشید کھادلہ نے
وزن کم رکھنے کے لئے اپنے ہی بچوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیے۔ |
|
رشید کھادلہ جو خود بھی جنون کی حد تک ورزش اور پرہیز کا
خیال رکھتے ہیں، اپنے بچوں کو بھی زبردستی وزن کم رکھنے پر مجبور کرنے کے
لئے انھیں مارنے پیٹنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔ |
|
رشید کھادلہ پر ان کے تینوں بچوں ہاشم، کریم اور امیرہ
نے کورٹ میں الزام عائد کیا ہے کہ ان کے والد بچپن سے ہی ہر چھوٹی بات کے
لئے انھیں زودوکوب کرتے تھے۔ بچوں کو ٹی وی پر کونسا پروگرام دیکھنا، کس سے
ملنا ہے ہے یہ بھی وہ خود طے کرتے تھے۔ |
|
جبکہ ان کی 23 سالہ بیٹی امیرہ نے اپنے بچپن کے بارے میں
بتاتے ہوئے کہا کہ جب وہ بہت چھوٹی تھیں تو ان کے والد نے ان سے ایک کاغذ
پر باقاعدہ دستخط لئے تھے جس پر لکھا تھا کہ “ وعدہ کرتی ہوں کہ میں امیرہ
کھادلا خود کو کبھی موٹاپے کا شکار نہیں ہونے دوں گی، میں کثرت سے ورزش
کروں گی، روزانہ اپنا وزن چیک کروں گی اور اپنی موت تک خود کو موٹاپے سے
بچا کر رکھوں گی“ |
|
|
|
اس کے علاوہ اگر ان کے بیٹے ہاشم اور کریم کسی دن زیادہ
کھانا کھا لیتے تو ان کے والد ان کو لات اور سینے پر مکے مارتے تھے۔ کئی
بار تو انھوں نے غصے میں بچوں کا گلا بھی دبانے کی کوشش کی۔ |
|
ہاشم کھادلہ، جو رشید کھادلہ کے سب سے چھوٹے بیٹے ہیں۔
انھیں بچپن میں مختلف چیزیں سیکھنے میں مشکل ہوتی تھی جس پر غصے میں آکر ان
کے ولد نے انھیں کئی بار سینے میں گھونسے مارے اور کمرے میں دھکیل دیا۔ |
|
رشید کھادلہ کے تینوں بچوں نے کم عمری میں ہونے والے
تمام مظالم کے خلاف “ریڈنگ کراؤن کورٹ“ میں اپیل دائر کی ہے۔ رشید کھادلہ
کی بیوی اور بچوں کی ماں، سارہ کھادلہ نے اپنے شوہر کے بے رحمانہ رویے کے
خلاف اپنے بچوں کے فیصلے کی حمایت کی ہے۔ |
|
|
|
سارہ کھادلہ کے مطابق ان کے شوہر کافی تیز مزاج کے حامل
ہیں۔ جبکہ رشید کھادلہ اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کی تردید کرچکے
ہیں۔ |