کیا ہم واقعی آزاد ریاست ہیں؟

عدنان لیاقت راجپوت
آج میں بات کر رہا ہوں،کشمیر کی یہ وہ جگہ ،یہ وہ علاقہ ہے کہ جس کے بغیر پاکستان ادھورا ہے،یہ کہنا بھی غلط نہ ہوگا کہ کشمیر پاکستان کی شه رگ ہے۔اچھا اب کشمیر کو ایک طرف کرتے ہیں۔اب بات کرتے ہیں پاکستان کے دوسرے علاقوں کی ہم کہتے ہیں کہ کشمیر آزاد نہیں ہے،ٹھیک ہے۔اور پاکستان آزاد ریاست ہے آزاد مملکت ہے۔کیا ہم نے لاہور کو اس کا حق دیا ہے،کیا ہم نے کراچی کو اس کا حق دیا ہے،کیا ہم نے آزاد ریاست ہونے کے باوجود کتنی ترقّی کی ہے،کیا ہم نے اپنی خواتین کی عزت آبرو کا خیال رکھا ہے، ان کا حق دیا ہے،کیا ہم نے آزاد ریاست ہونے کے باوجود دہشت گردی کا خاتمہ کیاہے،کیا ہم نے ملک کے ہر علاقے کو اس کا حق دیا ہے، کیا ہم نےاس ملک کے قائداعظم ،علامہ اقبال،جیسے لوگوں کی قدر کی ہے، تو ہم کس طرح آزاد ریاست اور الگ مملکت ہیں؟انسان کو وہ ملتا ہے جس کی وہ طلب کرتا ہے،اب انسان تو بہت ساری چیزوں کی طلب کرتا ہے،مگر اس کو وہ ملتا ہے جس کے پیچھے وہ سب کچھ قربان کرنے کے لیے تیار ہوتا ہے،اور اس کو اس مقصد کا راستہ اس کا خدا دکھاتا ہے،اور ہم تو اپنا مقصد ہی بھول چکے ہیں،اور ہمارا مقصد کیا بن چکا ہے کہ ہم خوش رہیں چاہے اس کے لیے کسی کو جتنی مرضی تکلیف ہو اور ہو سکتا ہے کہ دوسرے کی جان ہی کیوں نہ چلی جائے۔اور پھر کہتے ہیں کہ ہم ترقّی نہیں کر رہے ہیں،ہم تو وہ قوم تھے جنہوں نے بڑے بڑے فرعونوں کو شکست دی۔اور ہم کیا کر رہے ہیں خود سے ہی جنگ کر رہے ہیں۔آج میں خاموش نہیں رہوں گا کیوں کہ اس پر آواز اٹھانا ہمارا فرض ہے سچائی کا ساتھ دینا ہمارا فرض ہے۔ایک دو نیوز کانفرنس، ریلیوں سے کچھ نہیں ہو گا اس کو یکجہتی نہیں کہتے ہیں دکھاوے کے لیے یہ سب کچھ کرتے ہیں،ریلی تو تب نکالیں جب خود کے ہاتھ میں کچھ ہو اور تب یکجحتی کریں۔ذرا سوچئے کہ کیا ہم اپنا اپنا حق ادا کر رہے ہیں۔کیا ہم واقعی آزاد ریاست ہیں؟

آج میں بات کر رہا ہوں،کشمیر کی یہ وہ جگہ ،یہ وہ علاقہ ہے کہ جس کے بغیر پاکستان ادھورا ہے،یہ کہنا بھی غلط نہ ہوگا کہ کشمیر پاکستان کی شه رگ ہے۔اچھا اب کشمیر کو ایک طرف کرتے ہیں۔اب بات کرتے ہیں پاکستان کے دوسرے علاقوں کی ہم کہتے ہیں کہ کشمیر آزاد نہیں ہے،ٹھیک ہے۔اور پاکستان آزاد ریاست ہے آزاد مملکت ہے۔کیا ہم نے لاہور کو اس کا حق دیا ہے،کیا ہم نے کراچی کو اس کا حق دیا ہے،کیا ہم نے آزاد ریاست ہونے کے باوجود کتنی ترقّی کی ہے،کیا ہم نے اپنی خواتین کی عزت آبرو کا خیال رکھا ہے، ان کا حق دیا ہے،کیا ہم نے آزاد ریاست ہونے کے باوجود دہشت گردی کا خاتمہ کیاہے،کیا ہم نے ملک کے ہر علاقے کو اس کا حق دیا ہے، کیا ہم نےاس ملک کے قائداعظم ،علامہ اقبال،جیسے لوگوں کی قدر کی ہے، تو ہم کس طرح آزاد ریاست اور الگ مملکت ہیں؟انسان کو وہ ملتا ہے جس کی وہ طلب کرتا ہے،اب انسان تو بہت ساری چیزوں کی طلب کرتا ہے،مگر اس کو وہ ملتا ہے جس کے پیچھے وہ سب کچھ قربان کرنے کے لیے تیار ہوتا ہے،اور اس کو اس مقصد کا راستہ اس کا خدا دکھاتا ہے،اور ہم تو اپنا مقصد ہی بھول چکے ہیں،اور ہمارا مقصد کیا بن چکا ہے کہ ہم خوش رہیں چاہے اس کے لیے کسی کو جتنی مرضی تکلیف ہو اور ہو سکتا ہے کہ دوسرے کی جان ہی کیوں نہ چلی جائے۔اور پھر کہتے ہیں کہ ہم ترقّی نہیں کر رہے ہیں،ہم تو وہ قوم تھے جنہوں نے بڑے بڑے فرعونوں کو شکست دی۔اور ہم کیا کر رہے ہیں خود سے ہی جنگ کر رہے ہیں۔آج میں خاموش نہیں رہوں گا کیوں کہ اس پر آواز اٹھانا ہمارا فرض ہے سچائی کا ساتھ دینا ہمارا فرض ہے۔ایک دو نیوز کانفرنس، ریلیوں سے کچھ نہیں ہو گا اس کو یکجہتی نہیں کہتے ہیں دکھاوے کے لیے یہ سب کچھ کرتے ہیں،ریلی تو تب نکالیں جب خود کے ہاتھ میں کچھ ہو اور تب یکجحتی کریں۔ذرا سوچئے کہ کیا ہم اپنا اپنا حق ادا کر رہے ہیں۔کیا ہم واقعی آزاد ریاست ہیں؟
 

Adnan liaqat
About the Author: Adnan liaqat Read More Articles by Adnan liaqat: 9 Articles with 15036 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.