سچ تو یہ ہے (۳۸واں حصہ)

 منظر۲۶۶
اریبہ۔۔۔۔بشیراحمدسے۔۔۔۔۔میں اوررحمتاں سلطانہ کی ماں کے پاس جائیں گی
بشیراحمد۔۔۔۔۔یہ خیال کرنا کہ اس کی مشکلات میں اوراضافہ نہ ہوجائے
اریبہ۔۔۔۔ہم اس وقت جائیں گی جب وہ گھرمیں اکیلی ہوگی
بشیراحمد۔۔۔۔بھائی کوپتہ چل گیاتو بھابھی کی مشکلیں اوربڑھ جائیں گی
فیاض بھاگتاہواآتاہے اورکہتاہے ابو ابو وہ وہ
بشیراحمد۔۔۔۔چونک کر۔۔۔۔۔اتنے گھبرائے ہوئے کیوں ہو
فیاض۔۔۔۔ابو وہ احمدبخش چچاکے ساتھ
بشیراحمد۔۔۔۔احمدبخش اپنے باپ کے ساتھ کھیتوں میں کام کررہاہے
فیاض۔۔۔۔۔جی ابو دورسے توایسے لگ رہاتھا جیسے چچااس پرغصہ کررہے ہوں اسے مسلسل ڈانٹ رہے ہوں
بشیراحمد۔۔۔۔۔جاؤ چچاجاویدکوبلاکرلاؤ
فیاض چچاجاویدکوبلانے چلاجاتاہے
بشیراحمد۔۔۔۔سمیراسے۔۔۔۔۔چچی راشدہ سے پوچھ کرآؤ احمدبخش کب سے کھیتوں میں گیاہے یہ بھی پوچھ لینا کہ اس نے بیٹے کوکھیتوں میں جانے سے روکاتھا یانہیں
سمیراچچی راشدہ کی طرف چلی جاتی ہے
اریبہ۔۔۔آپ کے بھائی کوذرابھی احساس نہیں
بشیراحمد۔۔۔۔اسی لیے توبھائی جاویدنے احمدبخش کوایک رات اپنے گھرسلایاتھا
جاوید اورفیاض آجاتے ہیں
جاوید۔۔۔۔خیریت توہے یوں اچانک کیوں بلایا
بشیراحمد۔۔۔۔۔ہم نے بھائی عبدالمجید کوکتناسمجھایا
جاوید۔۔۔۔کیاکردیاہے اس نے
بشیراحمد۔۔۔۔۔وہ احمدبخش کو کھیتوں میں لے گیاہے فیاض نے خوددیکھاہے اسے کھیتوں میں کام کرتے ہوئے
جاوید۔۔۔۔کتنی دیرسے وہ ادھرکام کررہاہے
بشیراحمد۔۔۔سمیراچچی سے پوچھنے گئی ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۲۶۷
عبدالحق کرسی پربیٹھاہے۔ اس کے سامنے میزپرسبزی اورپیازپڑے ہیں اس کے ساتھ دوکرسیاں خالی پڑی ہوئی ہیں۔عبدالحق پیازکاٹ چکاہے سبزی کاٹ رہاہے عارف اس کے ساتھ آکربیٹھ جاتاہے
عارف ۔۔۔۔عبدالحق سے۔۔۔۔۔چھری اورسبزی مجھے دے دو میں کاٹ دیتاہوں
عبدالحق۔۔۔۔۔میں کاٹ رہاہوں آپ تھکے ہوئے آئے ہیں
عارف۔۔۔۔اس کام سے تھکاوٹ نہیں ہوتی ہاتھوں کی ورزش ہوجائے گی
یہ کہتے ہی عارف سبزی اپنی طرف کرلیتاہے اورچھری عبدالحق سے لے لیتاہے
عارف۔۔۔۔۔ہم دونوں سیرکے لیے جارہے ہیں میں سوچ رہاہوں رکشہ ورکشاپ میں دے جاؤں اس کی سروس بھی ہوجائے گی اورجوپرزے پرانے ہوچکے ہیں وہ نئے ڈال دیں گے
عبدالحق۔۔۔۔۔ہم اس جمعہ کوسیرکرنے نہیں جارہے ہیں
عارف۔۔۔۔۔یہ حکم توہمیں امی نے دیاتھا
عبدالحق۔۔۔۔اب امی نے ہی جانے سے روک دیاہے
عارف۔۔۔۔۔پہلے توامی
عبدالحق۔۔۔۔اب امی نے جانے سے روک دیاہے توہم نہیں جائیں گے
عارف۔۔۔۔۔امی نے کوئی وجہ توبتائی ہوگی
عبدالحق۔۔۔۔امی نے جانے کی اورنہ جانے کی وجہ نہیں بتائی
بشریٰ۔۔۔۔۔عبدالحق کی طرف آتے ہوئے۔۔۔۔عبدالحق سبزی کاٹ لی ہے
عبدالحق ۔۔۔۔۔جی امی تھوڑی سی رہ گئی ہے
بشریٰ دونوں کے قریب آتی ہے توعارف سبزی کاٹ رہاہے
بشریٰ۔۔۔۔۔اس جمعہ کوگھرمیں رشتہ داروں کی دعوت ہے تم دونوں نے گھرمیں رہناہے اوراس میں شرکت بھی کرنی ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۲۶۸
راشدہ چارپائی کے ساتھ کھڑی ہے۔ اس کے سامنے چارپائی پردھلے ہوئے کپڑے رکھے ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ دواورچارپائیاں بھی رکھی ہوئی ہیں۔ راشدہ گھرکے افرادکے کپڑے الگ الگ کررہی ہے اسی دوران اریبہ اوررحمتاں آجاتی ہیں۔
رحمتاں۔۔۔۔السلام علیکم اتنے سارے کپڑے آج ہی دھوئے ہیں؟
راشدہ۔۔۔۔۔وعلیکم السلام یہ کپڑے تودودن سے دھلے ہوئے ہیں آج ان کوالگ الگ کررہی ہوں
اریبہ۔۔۔۔۔ایک ہی رنگ کی قمیض اورشلوارالگ کرکے۔۔۔۔۔مجھے لگتاہے یہ عبدالمجیدکاسوٹ ہے
راشدہ۔۔۔۔۔کھڑی کیوں ہو بیٹھ جاؤ میں چائے بناکرآتی ہوں
رحمتاں۔۔۔۔۔چائے نہ بناؤ ہم ضروری بات کرنے آئی ہیں ہم چاہتی ہیں تیرے شوہرکے آنے سے پہلے پہلے ہم چلی جائیں
راشدہ۔۔۔۔چائے بنانے میں دیرہی کتنی لگتی ہے
اریبہ۔۔۔۔اتنی دیرمیں توبات ہوجائے گی
راشدہ۔۔۔۔دواورکپڑے الگ کرتے ہوئے۔۔۔۔۔اتنی جلدی ہے کیا
اریبہ۔۔۔۔۔ہم نے پہلے بھی تیری مشکلیں کم کرنے کی کوشش کی تھی جواوربڑھ گئیں
رحمتاں۔۔۔۔اس لیے ہم نے طریقہ کارتبدیل کردیاہے اس کے لیے تمہاری بھی مددکی ضرورت ہے
راشدہ۔۔۔۔۔میں تمہاری مددکرنے کے لیے تیارہوں مگر
رحمتاں۔۔۔۔اس لیے توہم تنہائی کاوقت دیکھ کرآئی ہیں تاکہ کسی کوپتہ نہ چل سکے
اریبہ۔۔۔۔کیاآپ بتاسکتی ہیں احمدبخش نے ایساکیادیکھ لیاہے جس کااثراس کے دماغ پرپڑاہے
اسی دوران دروازے پردستک ہوتی ہے
رحمتاں۔۔۔۔۔کہیں تیرا شوہرتونہیں آگیا
راشدہ۔۔۔۔کوئی اورہے میں دیکھ کرآتی ہوں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۲۶۹
جاویداوربشیراحمدخاموش سے کھڑے ہیں۔
بشیراحمد۔۔۔۔سمیراآجائے تواس کے بعددیکھیں گے کہ کیاکرناہے
جاوید۔۔۔۔مجھے تویہ ڈرلگ رہاہے کہ عبدالمجید نہ جانے آئندہ کیاکرے گا
بشیراحمد۔۔۔۔اس کاانتظام بھی ہوجائے گا
اسی دروان سمیرابھی آجاتی ہے
بشیراحمد۔۔۔۔کیاکہاتیری چچی نے
سمیرا۔۔۔۔چچی نے بتایا کہ جیسے ہی چچااوراحمدبخش گھرمیں آئے توچچانے احمدبخش پرغصہ کیا اورکہا کہ یہ جھوٹ بول کرمجھے بدنام کرنے والاتھا کہ میں نے اسے بولنے سے روک دیا اسی وقت چچااحمدبخش کولے کرکھیتوں میں چلے گئے اوریہ بھی کہا کہ تیری وجہ سے دودن سے کھیتوں میں کام نہیں ہوا
جاوید۔۔۔۔۔ٹھیک ہے تم جاؤ اوراپناکام کرو
بشیراحمد۔۔۔۔بھائی جان نے اتنابھی احساس نہیں کیا کہ بچے کوآج کادن توآرام کرنے دیتے
جاوید۔۔۔۔وہ تواسی وقت اسے کام پرلے گئے فیاض اس کونہ دیکھتا توہمیں توپتہ نہ چلتا
بشیراحمد۔۔۔۔۔چلیں اس کوایک بارپھرسمجھانے کی کوشش کرتے ہیں
جاوید۔۔۔اس کوگھرآنے دو رات کوگھرمیں اس کوکہہ دیں گے
بشیراحمد۔۔۔۔پہلے بھی اس کوسمجھانے اس کے گھرگئے تھے اس کے بعداس نے بھابھی کے ساتھ کیاکیاہے آپ نہیں جانتے
جاوید۔۔۔۔۔میں وہ سب کچھ جانتاہوں
بشیراحمد۔۔۔۔بھائی ہمارے بھتیجے سے کام معمول کے مطابق نہیں سزاکے طورپرکرارہے ہیں
جاوید۔۔۔آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں نہ جانے یہ سزاکب تک جاری رہے گی ہم جائیں گے تواس بچے کی جان آج توچھوٹ جائے گی
بشیراحمد۔۔۔۔۔یہ بھی دیکھ لیں گے کہ اس نے احمدبخش سے کتناکام کرایاہے
جاوید۔۔۔۔ٹھیک ہے چلیں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۲۷۰
نورالعین اورکریم بخش کھیتوں میں بیٹھے ہیں
نورالعین۔۔۔۔اس دن آپ کے بھائی آئے ہوئے تھے کیاکہہ رہے تھے
کریم بخش۔۔۔۔۔دعوت کے بارے میں بات کررہے تھے
نورالعین۔۔۔۔۔کوئی مشورہ لینے آئے ہوں گے کس کوبلاناہے کس کونہیں
کریم بخش۔۔۔۔یہ توان کااپنااختیارہے جس کوچاہیں بلائیں
نورالعین۔۔۔۔۔پھروہ کون سی بات کرنے آئے تھے
کریم بخش۔۔۔۔بھائی یہ بتانے آئے تھے کہ وہ اپنے دونوں بیٹوں کودودن کے لیے سیرکرنے بھیج رہے ہیں جمعہ کوناشتہ کرکے جائیں گے اورہفتہ کی رات کوواپس آئیں گے
نورالعین۔۔۔اس دن توگھرمیں دعوت ہے اورآپ کے بھائی بیٹوں کواسی دن سیرپربھیج رہے ہیں
کریم بخش۔۔۔۔وہ تومجھے بھی کہہ رہے تھے کہ طارق بھی اس جمعہ کوگھرنہ آئے دکان پرہی رہے اورافضل کوجلدی سلادیں
نورالعین ۔۔۔۔وہ بچوں کودعوت سے دورکیوں رکھناچاہتے ہیں
کریم بخش۔۔۔۔دعوت کی وجہ سے وہ نہیں چاہتے کہ بچوں کودعوت کے بارے میں اوراس میں کی جانے والی باتوں کے بارے میں پتہ چلے
نورالعین۔۔۔۔بچوں کی وجہ سے تودعوت ہورہی ہے اوربچوں کوہی اس سے دوررکھاجارہاہے
کریم بخش۔۔۔۔یہی بات میں نے بھائی جان کوسمجھائی ہے اورکہاہے کہ دونوں بیٹوں کوسیرکرنے نہ بھیجیں
نورالعین۔۔۔۔کیاہ مان گئے
کریم بخش۔۔۔۔۔پہلے تونہیں مان رہے تھے جب میں نے سمجھایا تومان گئے
نورالعین۔۔۔۔آپ کے بھائی آپ کی بات مان ہی لیتے ہیں
کریم بخش۔۔۔۔۔میں بھی ان کی بات مانتاہوں جب میں غلطی پرہوتاہوں تووہ مجھے سمجھاتے ہیں
نورالعین۔۔۔۔اب آپ کے بھتیجے سیرکرنے نہیں جائیں گے
کریم بخش۔۔۔۔وہ دعوت میں بھی شامل ہوں گے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۲۷۱
رحمتاں اوراریبہ دھلے ہوئے کپڑوں کے ساتھ کھڑی ہیں۔
اریبہ۔۔۔۔ایک ہی رنگ کی قمیض اورشلوارالگ کرکے ۔۔۔۔مجھے لگتاہے یہ سوٹ احمدبخش کاہے
اسی دوران راشدہ دوخواتین کولے کرآجاتی ہے
اریبہ۔۔۔۔یہ کون ہیں
راشدہ۔۔۔۔یہ بھی آپ کی طرح کوئی ضروری بات کرنے آئی ہیں
رحمتاں۔۔۔۔میراخیال ہے ہمیں کمرے میں بیٹھ جاناچاہیے
راشدہ۔۔۔ایک کمرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے۔۔۔۔آپ اس کمرے میں بیٹھیں میں چائے بناکرآتی ہوں
پہلی مہمان خاتون۔۔۔۔چائے نہ بناؤ ہم چاہتی ہیں آپ کے شوہرکے آنے سے پہلے ہی ہم بات کرکے واپس چلی جائیں
تما م خواتین کمرے میں بیٹھ جاتی ہیں
رحمتاں۔۔۔۔مہمان خواتین سے۔۔۔۔آپ بات کرلیں
دوسری مہمان خاتون۔۔۔۔آپ پہلے آئی ہیں آپ ہی پہلے بات کریں
اریبہ۔۔۔۔۔ہم توبعدمیں بھی بات کرلیں گی
پہلی مہمان خاتون۔۔۔۔پہلے بات کرنا آپ کااخلاقی حق ہے ہم پہلے بات کریں گی تویہ آپ کوآپ کے حق سے محروم کرناہوگا اوریہ ہمیں نہیں سکھایاگیا
رحمتاں۔۔۔۔راشدہ سے۔۔۔۔کیاآپ بتاسکتی ہیں احمدبخش نے ایساکیادیکھ لیاہے جس کااثراس کے دماغ پرپڑاہے
راشدہ۔۔۔۔ویسے تووہ مسلسل ذہنی دباؤمیں رہتاہے یہ بات میری سمجھ میں نہیں آرہی
اریبہ۔۔۔۔جس دن توکمرے میں بندتھی باہرسے کنڈی لگی ہوئی تھی اس دن بچے کس وقت سکول سے آئے تھے کیوں کہ اس کے دوسرے دن ہی احمدبخش سکول سے بیمارہوکرآیاتھا
راشدہ۔۔۔۔۔جیسے ہی آپ لوگ میرے گھرسے چلے گئے اسی وقت مجھے سے اورمیرے بچوں سے پوچھ گچھ شروع ہوگئی بچے توسکول چلے گئے مجھے کمرے میں بندکردیا بچوں کے سکول سے آنے کاوقت تھا مجھ سے سوالات ہورہے تھے میں کہتی رہی بچے سکول سے آنے والے ہیں ابھی میں نے کھانانہیں بنایا بچوں کے باپ نے مجھے کمرے میں بندکرکے باہرسے کنڈی لگادی اس کے بعدصابراں نے اس وقت دروازہ کھولا جب شام ہوچکی تھی میں کھانابنارہی تھی میرے تینوں بچے اوران کاباپ نہ جانے کہاں سے آگئے
رحمتاں۔۔۔۔آپ توکمرے میں بندتھیں
راشدہ۔۔۔۔۔آج کھیتوں میں جانے سے پہلے احمدبخش کے بارے میں اس کاباپ کہہ رہاتھا یہ مجھے بدنام کرنے لگاتھا کہ میں نے اسے بولنے سے روک دیا
اریبہ۔۔۔۔ہمیں اپنے سوالوں کے جواب مل گئے ہیں
مہمان خواتین۔۔۔۔ہمیں بھی اپنے سوالوں کے جواب مل گئے ہیں اب ہمیں چلناچاہیے کہیں ایسانہ ہوکہ کوئی آجائے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۲۷۲
بشیراحمداورجاویدکھیتوں میں جارہے ہیں عبدالمجیدکے کھیت مین تین کھال صاف ہوچکے ہیں۔ ایک کھال میں کیاروں کوسیراب کرنے کے لیے پانی کی گزرگاہیں بنی ہوئی ہیں۔ دوسری کھال میں چارکیاروں کے لیے پانی کی گزرگاہیں بنی ہوئی ہیں احمدبخش پانچویں کنارے کے لیے پانی کی گزرگاہ بنارہاہے۔ وہ کھال کے کنارے سے مٹی نکال کرکھال کے درمیان میں ڈال رہاہے
عبدالمجید۔۔۔۔۔احمدبخش سے ڈانٹ کر۔۔۔۔۔تیرادماغ توٹھیک ہے گھرجاکرتیراعلاج کرتاہوں کئی دنوں سے تیری پٹائی نہیں ہوتی اس لیے تیرادماغ خراب ہوگیاہے
احمدبخش خاموشی سے مٹی نکال کرکھال کے درمیان میں ڈال رہاہے
عبدالمجید۔۔۔۔غصہ سے۔۔۔۔۔سنائی نہیں دے رہا میں کیاکہہ رہاہوں یہ مٹی توکس طرف ڈال رہاہے اس کواٹھاکر اس طرف ڈال
احمدبخش کھال کے درمیان میں ڈالی گئی مٹی دوسری طرف ڈالنے لگتاہے۔ جاویداوربشیراحمد یہ سب دیکھ رہے ہیں
جاوید۔۔۔۔احمدبخش کاہاتھ پکڑتے ہوئے۔۔۔۔۔بس بیٹا اب بس کرو
عبدالمجید۔۔۔۔ابھی یہ بس نہیں کرے گا بھی تو دواورکھال پڑے ہیں
بشیراحمد۔۔۔۔سارادن ہوگیاہے اسے یہ کام کرتے ہوئے اب رات ہونے والی ہے
جاوید۔۔۔۔اس طرح توآدھی رات ہوجائے گی
عبدالمجید۔۔۔۔چاہے صبح ہوجائے اسے مزیددوکھالوں میں بھی اسی طرح پانی کی گزرگاہیں بنانی ہیں
بشیراحمد۔۔۔۔اپنے بچے پراتناظلم کیوں کرتاہے
عبدالمجید۔۔۔۔اسے کس نے کہاتھا مجھے بدنام کرنے کی کوشش کرے
جاوید۔۔۔۔اس نے تجھے کب بدنام کیاہے
عبدالمجید۔۔۔۔ایک تواس نے بہانہ بنایا اورمیں اسے بولنے سے نہ روکتا تویہ مجھے بدنام کرچکاہوتا
بشیراحمد۔۔۔۔۔یہ آپ کوبدنام کرنے والاتھا کیسے؟
عبدالمجید۔۔۔۔یہ مولوی صاحب کوجوبتانے والاتھا اس سے میری بدنامی ہوجاتی اسے کس نے کہاتھا زبان کھولے
جاویداحمدبخش کوپیارکرتاہے اس کی پیٹھ کے پیچھے اپنابازورکھ کرہاتھ سے اس کابازوپکڑکرکہتاہے میں اسے لے کرجارہاہوں اب یہ میرے گھرمیں رہے گا اس کے ساتھ ہی جاویداوربشیراحمد احمدبخش کولے کرچلے جاتے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 

Muhammad Siddique Prihar
About the Author: Muhammad Siddique Prihar Read More Articles by Muhammad Siddique Prihar: 407 Articles with 350646 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.