“تم نے مجھے صرف ایک کمانے والی مشین سمجھ رکھا ہے“، عورت کی وہ 4 غلطیاں جو مرد کو دوسری شادی کی جانب دھکیلتی ہیں

image
 
“دوسری شادی کی ہے کوئی گناہ نہیں کیا جو تم اتنا شور مچا رہی ہو“ زین نے غصے سے علیشاہ کو کہا
 
“لیکن آخر کیا کمی تھی ہماری زندگی میں جو آپ نے مجھ پر سوتن لا کر کھڑی کر دی؟ کیا نہیں کیا میں نے اس گھر کے لئے؟ آپ کے لئے؟ علیشاہ مسلسل روتے ہوئے چلا رہی تھی
“ہنہہ ۔ کیا کمی رہی گئی تھیِ؟ یہ سوال تم میرے بجائے اپنے آپ سے کیوں نہیں کرتیں؟ تمھاری زندگی میں میری حیثیت سوائے ایک کمانے والی مشین کے اور کیا تھی؟ جب جب تم سے تمھارے رویے کی شکایت کی تم نے اسی طرح شور مچا کر مجھے خاموش کردیا۔ تم کو پیسے کما کر دینے کے لئے ہی ایک شوہر چاہیے نا تو ٹھیک ہے۔ تم کو ماہانہ خرچہ ملتا رہے گا
 
علیشاہ منہ کھولے زین کی باتیں سن رہی تھی۔ اسے پتا ہی نہیں تھا کہ زین اس کی روزمرہ کی لاپروائیوں کی سزا اسے سوتن کے روپ میں دے سکتا ہے۔ زین اب کمرے سے جاچکا تھا لیکن علیشاہ سوچ رہی تھی کہ زین نے جو بھی کیا اس کی وجہ کہیں نہ کہیں خود علیشاہ کا رویہ تھا۔
 
image
 
دوسری شادی یعنی شوہر کی محبت میں شراکت برداشت کرنا دنیا کی کسی بھی عورت کے لئے آسان نہیں ہے لیکن اس کے باوجود کچھ خواتین اپنے رویے سے شوہر حضرات کو خود ہی دوسری شادی کی طرف دھکیلتی ہیں۔ وہ رویے کیا ہیں یا یوں کہیں کہ آخر وہ کیا وجوہات ہیں جن کی وجہ سے مرد دوسری شادی کے بارے میں سوچتا ہے
 
شوہر کو پیسہ بنانے والی مشین سمجھنا
کچھ بیویاں شادی کے دو تین سال بعد شوہر کو صرف مالی ضروریات کے وقت یاد کرتی ہیں۔ بے شک گھر چلانے کی زمہ داری عورت پر ہوتی ہے اور اس کے لئے پیسے کی ضرورت بھی ہوتی ہے جو پورا کرنا مرد پر فرض ہے لیکن اس کے علاوہ بھی میاں بیوی زندگی بھر کے ساتھی ہوتے ہیں اور مرد کے اندر بھی احساسات ہوتے ہیں کہ وہ اپنے مسائل اور روزمرہ کے حالات کسی سے بانٹے۔
image
 
شوہر کو اس کے خاندان والوں سے بدظن کرنے کی کوشش کرنا
شادی کے بعد عورتوں کو شوہر پر ملکیت کا احساس ہوتا ہے جو کسی حد تک انسانی فطرت ہے لیکن شادی کا مطلب یہ تو نہیں کہ آپ کا شوہر اپنے پیار کرنے والے سگے رشتوں سے منہ ہی موڑ لے۔ اکثر عورتیں شوہر کے مالی وسائل کو اپنے ہاتھ میں رکھنے کے لئے وقتاً فوقتاً شوہر سے اس کے خاندان والوں کی برائیاں کرتی رہتی ہیں جس سے شوہر ذہنی دباؤ کا شکار رہنے لگتا ہے۔ ایسا رویہ اختیار کرتے ہوئے خواتین یہ بھول جاتی ہیں کہ وہ شوہر کو اس کے خاندان سے ہی الگ نہیں کررہیں بلکہ اس کی اور اپنے درمیان رشتے کی جڑیں بھی کھوکھلی کررہی ہیں کیونکہ خاندان بھر کی حمایت سے بیاہ کر لانے والی بیوی کے اوپر سوتن لانے کے لئے شوہر اپنے خاندان کے سامنے بھی جوابدہ ہوتا ہے لیکن جس خاندان کو آپ اپنی حماقت میں الگ کررہی ہیں وہ خود اپنے پیر پر کلہاڑا مارنے کے برابر ہے۔
image
 
اپنے حالات کا دوسروں سے موازنہ کرنا
"میری بہن کے پاس تو بڑی والی گاڑی ہے اور ہمارے پاس یہ پرانی، پھٹیچر گاڑی"
 
"میری سہیلی کے بچے اتنے مہنگے اسکول میں پڑھتے ہیں اور ہمارے بچے اتنے معمولی اسکول جاتے ہیں"
 
"ارے بھئی ہماری اتنی حیثیت کہاں کہ ہم فلاں چیز خرید سکیں۔ وہ دوسرے شوہر ہوتے ہیں جو اپنے بیوی بچوں کو یر آسائش دینے کے لئے محنت کرتے ہیں"
 
یہ وہ جملے ہیں جو خواتین اپنا رونا رونے کے لئے متواتر استعمال کرتی رہتی ہیں اس بات سے قطع نظر کہ جس شخص کے بارے میں یہ باتیں کی جارہی ہیں اس کے بھی کچھ حقوق ہیں۔ ان روز روز کے طعنوں سے تنگ آکر مرد فرار ڈھونڈتا ہے۔ بہت سی عورتوں کے شوہروں کی دوسری شادی کی وجہ ان کی بدزبانی اور مقابلہ بازی کی عادت ہوتی ہے۔
image
 
شوہر کے جذبات کو نظرانداز کرنا
ایک مرد کو بیوی کی ضرورت صرف گھر چلانے لیے ہی نہیں ہوتی۔ زندگی بھر ساتھ چلنے کے لیے ایک دوسرے کو سننا، مسائل کو سمجھنا اور بہتر مشورہ دینے کی کوشش کرنا، اپنے ساتھ کا احساس دلانا بھی ضروری ہوتا ہے بلکہ شادی کا حقیقی مقصد ہی عمر بھر ایک دوسرے کا پرخلوص ساتھ دینا ہے ۔ اگر آپ کے شوہر نے آپ سے ضاتی مسائل بانٹنے بند کردیئے ہیں تو اس کی بہت بڑی وجہ آپ کا اپنا رویہ بھی ہوسکتا ہے۔ بہت ممکن ہے کہ جو جذباتی سہارا آپ کے شوہر کو آپ سے درکار تھا وہ آپ کی ناسسمجھی کی وجہ سے اب کسی اور سے مل رہا ہو۔
image
YOU MAY ALSO LIKE: