حق پرستوں اور صہیونیوں کے اختلافات کیوں ہیں؟!

اٹھارویں صدی میں صہیونی یہودیوں نے دھشت گرد تنظیم الومیناٹی کی بنیاد رکھی جس میں کارپوریٹ یہودی روتھشیلڈ روک فیلر خاندان نمایاں تھا فرانس انقلاب برپا کرکے انہوں نے اپنے مخالف عناصر کو راستے سے ہٹھایا اسی طرح برطانیہ اور دیگر ممالک کو جنگوں میں پھنسا کر اپنے بینکوں سے قرضہ دلوا کر اپنا مقروض بنا کر اپنی حمایت میں فیصلے کروائے یورپ میں بڑی طاقتوں کے سرکاری عہدوں پر صہیونیوں کو بٹھایا پھر یہ امریکہ دفعان ہوئے اور قرض کے ہتھیار سے ہر قوم کو اپنا دست نگر بنایا۔ امریکی سول وار بھی توجہات دوسری طرف مبذول کرانے کیلئے انہی کی سلگائی ہوئی تھی۔ تین امریکی صدور اینڈریو جیکسن, ابراہم لنکن اور جان ایف کینیڈی کے قتل کی وجہ ان حضرات کا صہیونیوں کے خلاف اقدامات تھے۔آج صہیونی امریکہ کو بھرپور اور یورپی یونین کینیڈا آسٹریلیا اور ہندوستان کی حکومتوں کو جزوی طور پر اپنے عالمی دھشت گرد ایجنڈے کے نفاذ کیلئے استعمال کررہے ہیں کل کوئی اور طاقت جیسے چین جاپان بھی اس میں شریک ہوسکتے ہیں۔ پہلی اور دوسری عالمی جنگیں کرنسی کی ویلیو اور ڈی ویلیو کیلئے بھی انہی بنی اسرائیل کی بپا کردہ تھیں۔ ان کے پھیلائے ہوئے میڈیا کی خبریں اور اعدادوشمار ہمیشہ کاؤنٹر چیک کرنے چاہییں تاکہ حقیقت سے باخبر ہوکر اور رائیٹ یا لیفتسٹ بنے بغیر اپنی زندگی کیلئے آزاد فیصلے کیے جاسکیں۔

جو قوم خدا کی کتابوں اور علوم میں تحریف کرسکتا ہے بغیر کسی مروت کے وہ دیگر علوم بھی تحریف کرتا ہے۔ اسلامی علوم میں اسرائیلیات کا نفوذ یا گروہ بندیاں پس پردہ یہودی نام نہاد کنورٹڈ مسلمانوں کی پھیلائی ہوئی ہیں۔۔علم و دانش کے نام پر لیفٹسٹ فلسفے کو پروموٹ کرنا, فلسفی معاشی علمی اور تحقیقی میدانوں میں غلط اعداد و شمار دیکر بھی یہ اپنےنیچ مفادات کا تحفظ کرتے ہیں۔ ماضی کی طرح آج کے اکثر فلسفی دانشور نیز سائنس دان اور محققین ان کے تنخواہ دار ملازم ہیں یا موت کے خوف سے ان کے بیانیے کی تائید کررہے ہیں یا اپنی پست فطرت کے باعث ایسے فلسفوں اور نظریات کو پیش کررہے جن کو بعد میں صہیونی اپنے مفادات کیلئے استعمال کرتے ہیں, ڈارون ہو یا فرائیڈ, ہیگل ہو یا نطشے سارتر یا رسل یا آیدم اسمتھ ہو یا کیینز یا آج کے بادریلا, فوکو وغیرہ۔۔۔۔۔۔ان سب کو شعوری یا لا شعور طور پر صہیونیوں نے استعمال کیا۔عالمی صہیونی ایجنڈے سے اتفاق نہ کرنے یا ان کی نوکری قبول نہ کرنے والے فلسفی سائنسدان موجد مولوی پادری پنڈت ربی سرمایہ دار صنعتکار بینکار ماردیا جاتا ہے۔ صہیونی علم نفسیات کے زریعے انسان کی فالٹ لائینز پر حملہ کرتے ہیں اور انسانی کمزوریوں سے دائرہ لیکر اپنے عزائم کی تکمیل کرتے ہیں۔ مغرب کی عقلیت پسند تحریک ہو یا رومانوی ۔۔۔۔صہیونیوں کی خدمت کرتی ہیں, اسی طرح اسلامی تاریخ میں اشاعرہ اور معتزلہ بھی افکار اہلبیت ع کے مقابلے پر یہودی ایجنٹوں کی پھیلائی ہوئی تحاریک تھیں۔۔۔۔۔۔۔۔ناسا کی اطلاعات ہوں یا نیشنل جگرافک ہسٹری چینل وغیرہ کی۔۔۔90 ٪ فیصد صہیونی مفادات کا تحفظ کرتی ہیں۔ آج جدید سائنس ٹیکنالوجی دنیا کی حکومتیں عالمی اقتصاد, میڈیا, عدالتیں افواج سب ان کی لونڈیاں ہیں۔۔ کارک مارکس لینن وغیرہ بھی اسی الیومیناٹی کے تیار کردہ ہیں تاکہ کنٹرولڈ اپوزیشن بنائی جاسکے اور سیکیولر لبرل کیپیٹلزم کے مخالفین کے جزبات اور امنگوں کو ہائی جیک کرلیں. آج بعض جاہل مسلمانوں کو بھی ہائی جیک کیا ہوا ہے۔ بیانیہ مظلوموں کا اپنا کر بائیں بازو کی تشکیل ان کی پرانی روش ہے۔ لہذا دایاں بازو اور بایاں بازو کی سیاستوں کے پیچھے انہی صہیونیوں کا ہاتھ ہوتا ہے۔ اقوام متحدہ عالمی اقتصادی ادارے دنیا کے بڑے بڑے بینک علمی سائنسی تحقیقاتی ادارے سب ان کی انگلیوں پر ناچتے ہیں۔ان سب اقتدار نے ان کے نشے کو دوچند کیا ہوا وا ہے۔ اور اس سب خفیہ عالمی اقتدار کی بنیاد دھشت گردی قتل غبن ڈکیتیوں دھوکوں اور فریب پر مبنی ہے۔ آج دنیا کی 80٪ فیصد غربت جہالت کسمپرسی بھوک فقر کی بنیاد یہی صہیونی ادارے ہیں جو اپنے منافع کیلئے پوری دنیا کی ابادی کو مٹا دینا چاہتے ہیں۔ صہیونی یہودی النسل کے علاؤہ کسی کو خاطر میں نہیں لاتے اور اپنے غلیظ مقاصد کی تکمیل کیلئے غیر یہودیوں کو خریدنے کی پرانی پالیسی رکھتے ہیں اور کام نکل جانے پر ٹھونک دیتے ہیں۔۔۔ضیاالحق, قزافی , شاہ ایران, صدام وغیرہ سامنے کی مثالیں ہیں۔۔۔لہذا سائنسی ٹیکنالوجی کی ترقی کے دلدادہ یعنی بنی اسرائیل کے بچھڑے کی طرح چمک دمک دولت موت کے خوف یا دیگر لذتوں وغیرہ سے متاثر ہوکر جو بھی تنخواہ گیر یا بنا تنخواہ ان کی حمایت کررہا ہے وہ تاریخ سے سبق لے۔۔۔۔دوسرا راستہ صرف یہی ہے کہ ان کو قوت سے جواب دیا جائے اس میدان میں یہ حضرت موسیٰ کے زمانے سے ناکام ہوررہے ہیں۔۔۔دماغ کے ابلیسی چالیں چلنے میں یہ ماہر ہیں لہذا ان کا مقابلہ ٹیبل ٹاک اور مذاکرات اور گفت شنید راہ حل نہیں ہے۔۔

ہولوکاسٹ بھی دھوکہ ہے صہیونی سرمایہ داروں نے چند یہودیوں کی قربانی اور ہولوکاسٹ کے جعلی اعداد شمار دے کر عالمی حمایت حاصل کی اور دھشت گرد ریاست اسرائیل کیلے اپنی مظلومیت کا جواز بنا کر راہ ہموار کی۔۔۔

چند مسلمان گروہ جو انہی کے جھوٹے پروپیگنڈے میں آکر عالمی دھشت گرد روتھشیلڈ راک فیلر وغیرہ کے ہتھے چڑھا اور صہیونیوں کی عالمی اسلام اور کارپوریٹوکریسی کی جنگ میں ساجھے دار بنا وہ کم عقل اور احمق ہے۔۔۔۔90٪ فیصد مسلمان امن پسند ہیں۔۔۔۔مگر نام نہاد جہادی کو صہیونیوں نے غصہ دلاکر اپنی پراکسی وار میں ساتھی بنایا اور پھر خود ہی دھشت گرد قرار دے کر مار دیا اسامہ طالبان وغیرہ کی مثالیں سامنے ہیں۔۔۔

اپنے خلاف پھیلنے والی خبروں اور حقائق کو ان کے فنڈڈ ذرائع ابلاغ اور پٹھو گروہ اور اشخاص مضحکہ خیز قرار اور افسانہ قرار دے کر سادی عوام کو منحرف کررہے ہیں جب کہ ان کے اپنے اعداد و شمار اور حقائق نیز مختلف علوم کی دی گئی تعریفات میں تضادات ہیں اور سماجی اور نیچرل سائنسز کی تاریخ جاننے والے اپنے ذہن کو نیوٹرل کرکے ان علوم کے بیانیوں اور ان کے عملی حقائق میں تضادات کو واضح محسوس کرسکتے ہیں۔ دنیا کی ابادی کو صہیونی سازشوں سے لاعلم رکھنے یا حقائق کو مضحکہ خیز قرار دینے کیلئے یہ اہل عالم کو مہنگائی لوکل کرپشن سیاسی لسانی مذہبی قوموں کے درمیان لڑائیوں اور تفریح کے نام پر لہو لعب میں مشغول رکھتے ہیں۔ دنیا میں چند اقوام ہیں جن سے یہ خوفزدہ ہیں لہذا ان دھشت گردوں سے سیارہ زمین کو پاک کرنے کیلئے ان کی ان مخالف قوتوں کا ساتھ دینا چاہیے جو ان کی تعریف کے مطابق نہ دائیں بازو ہوں نہ بایاں۔۔۔۔صہیونی ناساگار حالت میں وقتی طور پر تقیہ بھی کرلیتے ہیں مگر سازگار حالات میں پھر ابلیس ناچنے لگتا ہے۔

صہیونی یہودی مظلوم سے زیادہ دھوکہ باز ڈاکو قاتل اور سب سے بڑھ کر سود خور اور خدا کے دشمن ہیں۔۔۔

ان کی دشمنی خطرناک اور دوستی اس زیادہ خطرناک ہے۔ ان کا کھلا دشمن کفن پہن کر اور موت کیلئے ہمہ وقت تیار رہتا ہے جبکہ ان کا دوست دھوکے میں مار دیا جاتا ہے۔ اپنے غیریہودی دوستوں کو کام نکل جانے پر کہیں بھی ٹھونک دیا جاتا ہے۔

اب چونکہ خداوند تعالیٰ نے اس زمین کو انسانوں کی آزمائشگاہ اور امتحان قرار دیا ہے جس میں نعمتوں کی فراوانی اور زوال و مصیبت دونوں آزمائش ہیں لہذا کمرہ امتحان میں دھوکہ دینے والے چیٹر بچوں کی طرح صہیونی دھوکہ باز نقلچیوں سے حق پرست خدا کے ہونہار شاگردوں کی چپقلش لازم ہے۔ صہیونی حق کی نشانیوں قانون فطرت کی نقل کرکے اسی طرز پر اپنی کنگڈم قائم کرکے ہونہاروں کا حق مارنا چاہتے ہیں۔ اپنی ماضی کی تاریخی غلطیوں اور جرائم کی سزاؤں سے نتیجہ پاکر بھی عادی مجرموں کی طرح روش اور نیت بدلنے پر تیار نہیں۔ ان شاءاللہ دنیا کے مکین جلد اپنے مثبت تعمیری اعمال کے ذریعے دنیا کے اس عادی بدمعاش سے چھٹکارا پائیں گے۔ آمین یا رب العالمین

لبیک یا صاحب الزمان
 

سید جہانزیب عابدی
About the Author: سید جہانزیب عابدی Read More Articles by سید جہانزیب عابدی: 68 Articles with 57495 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.