کھانے کے فوراً بعد پانی پینے کے وہ خوفناک نقصانات جن کے بارے میں جان کر آپ اس عادت کو ترک کرنے پر محبور ہوجائیں گے

image
 
یہ تو ہم ہمیشہ ہی سنتے آئے ہیں کہ کھانا کھانے کے فوراً بعد پانی پینا صحت کے لئے نقصان دہ ہوتا ہے لیکن یہ بات بہت کم لوگوں کو معلوم ہوگی کہ اس سے صحت کو کیا کیا مسائل لاحق ہوسکتے ہیں۔ کھانا کھانے کے بعد پانی پینا اتنا مضرِ صحت ہے کہ جاپان میں ہوٹلوں کے اندر بھی کھانے کے ساتھ پانی رکھنے کا رواج نہیں ہے۔ آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ کھانے کے فوراً بعد پانی پینے سے آپ کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
 
1- زبان کا خشک ہونا
کھانے کے فوراً بعد پانی پینے سے تھوک بنانے والے خلیات مناسب مقدار میں تھوک نہیں بناتے جس سے پانی وقتی طور پر تو منہ کو گیلا کرتا ہے لیکن بعد میں سوکھ جاتا ہے۔ بار بار یہ عمل دہرانے سے منہ میں بدبو پیدا ہوسکتی ہے۔ کچھ لوگ کھانے کے بعد پانی میں لیموں ملا کر پیتے ہیں جس سے تیزابیت بھی ہوسکتی ہے۔
 
2- ہاضمے میں مشکل
تھوک ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے اور جب پانی پینے سے تھوک بننا کم ہوجاتا ہے تو کھانا ہضم کرنے کی ساری ذمہ داری گیسٹرک جوس پر آجاتی ہے۔ گیسٹرک جوس فوری طور پر کھانے کو توڑ نہیں پاتا اور نتیجتاً پیٹ پھولنا شروع ہوجاتا ہے۔
 
3- تیزابیت اور غذائی اجزاء جذب کرنے میں مشکلات
جب ہضم کے لیے قدرتی جوس نہیں بنتا تو پیٹ میں تیزابیت بڑھ جاتی ہے۔ اس طرح کھانے کے غذائی اجزا صحیح طرح جذب نہیں ہوپاتے اور وٹامنز نہیں ملتے۔
 
image
 
4- جلن کا سبب
کھانے کے فوراً بعد پانی پینے سے پیٹ پر دباؤ بڑھ جاتا ہے اور تیزی سے کھانا گلانے والا تیزاب خارج کرتا ہے جس سے سینے میں جلن محسوس ہوتی ہے۔
 
 5- وزن میں اضافہ کرتا ہے
جب جسم کھانا اچھی طرح جذب نہیں کرپاتا تو اسے چربی میں تبدیل کردیتا ہے۔ اس کے علاوہ خون میں انسولین کی مقدار بھی بڑھ سکتی ہے جس کی وجہ سے جسم چربی کا ذخیرہ کرنے لگتا ہے۔
 
چند ایسے طریقے جس سے آپ کھانے کے بعد فوراً پانی پینے کی عادت پر قابو پاسکتے ہیں
 
image
 
1- نمک ہماری پیاس بڑھاتا ہے اس لیے کھانے میں نمک کا استعمال کم کریں۔
2- کھانا اچھی طرح چبا کر کھائیں ۔ چبانے سے منہ میں زیادہ لعاب پیدا ہوگا اور پانی پینے کی خواہش کم ہوگی۔
3- کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے پانی پئیں۔ اس طرح کرنے سے جسم میں پانی کی سطح بھی برقرار رہے گی اور آپ زیادہ کھانا بھی نہیں کھائیں گے۔
4- جلدی جلدی کھانا کھانے سے پرہیز کریں کیونکہ جلدی کی وجہ سے آپ چبانے کے بجائے پانی سے کھانا پیٹ میں منتقل کرنا پڑے گا۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: