وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو چاکلیٹ کھائیں۔ چاکلیٹ کے 5 حیرت انگیز فائدے مہنگے ڈاکٹری نسخوں سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں

image
 
بچے عموماً چاکلیٹ کھانے کی ضد کرتے ہیں اور ماں باپ منع کردیتے ہیں۔ لیکن آج ہم آپ کو چاکلیٹ کے کچھ ایسے فائدے بتائیں گے بچے تو کیا آپ بڑے بھی چاکلیٹ کھانے لگیں گے۔ لیکن یاد رہے کہ جس چاکلیٹ کے فائدے ہم آپ کو بتائیں گے وہ “ڈارک چاکلیٹ“ ہے جس میں عام چاکلیٹ کی نسبت مٹھاس کافی ہوتی ہے لیکن اپنے مخصوص ذائقے کے ساتھ یہ بھی کافی لذیذ ہوتی ہے۔
 
1- دل کے لئے اچھی ہوتی ہے
ڈارک چاکلیٹ شریانوں میں موجود کولیسٹرول کی مقدار کو کم کرتی ہے ایک مشاہدے کے مطابق ڈارک چاکلیٹ کھانے سے دل کی بیماریوں سے مرنے والوں کی تعداد 50 فیصد تک کم ہوئی ہے۔
image
 
2- دماغ کو ایکٹیو رکھتا ہے
چاکلیٹ میں فلاوونائڈذ ہوتے ہیں جو دماغ میں خون کی گردش بہتر کرتے ہیں اس کے علاوہ اس میں موجود کیفین اور تھیبروومین جیسے محرکات ہوتے ہیں جو وقتی طور پر دماغ کو ایکٹیو رہنے میں مدد کرتے ہیں۔
image
 
3- چاکلیٹ کھائیں اور جوان رہیں
بغیر کیلوری کے چاکلیٹ کے فائدے حاصل کرنا چاہتے ہیں تو صبح کی کافی میں ایک چائے کا چمچہ کوکو پاؤڈر شامل کیا جاسکتا ہے۔ کوکوفلاوونائڈز سورج کی مضر شعاعوں سے ہونےوالے نقصانات کو کم کرتا ہے اس کے علاوہ اس سے جِلد کے کینسر سے لڑنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ کوکوفلاوونائڈز جِلد کو ہموار بناتا ہے اور ڈھلکی جِلد کو بحال کرتا ہے۔
image
 
4- چاکلیٹ وزن کم کرتا ہے
آپ کی کمر کم کرنے کے لئے ایک خوشخبری ہے۔ جرنل آف انٹرنل میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق باقاعدگی سے روزانہ تھوڑی تھوڑی ڈارک چاکلیٹ کھانے والوں میں فاضل چربی کم ہوجاتی ہے۔
image
 
5- کینسر سے لڑنے کی طاقت رکھتا ہے
ڈارک چاکلیٹ میں کیٹچین نام کا اینٹی آکسیڈینٹ موجود ہوتا ہے ۔ یہ پھیپھڑوں اور آنتوں کے کینسر سے لڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: