تنخواہ کتنی ہے؟ ابھی تک تمھارے بچے نہیں ہوئے؟۔ ۔ لوگوں کو ایسے سوال کرنے سے کیسے روکیں؟

image
 
“ارے بیٹا تمھاری شادی کی عمر تو نکل ہی گئی۔ اب اور کتنا پڑھوگی “ حمیرا بمشکل سلمیٰ آنٹی کی بے مقصد باتیں سننے پر مجبور تھی۔ کیونکہ حمیرا ایک پڑھی لکھی لڑکی تھی جو بڑوں کا ادب کرنا جانتی تھی مگر اس وقت معاملہ تھا سلمیٰ آنٹی کا جن کا شمار ان لوگوں میں ہوتا ہے جو عام طور پر لوگوں کے جلے پر نمک چھڑکنے کا کام کرتے ہیں یا بلاوجہ دوسروں کے معاملات میں ٹانگ اڑاتی ہیں۔ سلمیٰ آنٹی، حمیرا کے محلے میں رہتی تھیں اور کثرتِ وقت کے باعث لوگوں کی ذاتی زندگیوں کو کرید کرید کر چسکے لینے کی عادت میں مبتلا تھیں۔
 
تنخواہ کتنی ہے؟ بچے ابھی تک کیوں نہیں ہوئے ؟ آپ نے غور کیا ہوگا ہم میں سے اکثر لوگ بات چیت کے دوران بلاوجہ دوسروں سے اسی قسم کے ذاتی نوعیت کے سوال کرتے ہیں یہ سوچے بغیر کے سامنے والے کو ان کی یہ مداخلت پسند بھی آرہی ہے یا نہیں۔ گھر والے، ماں باپ یا قریبی عزیزوں کا تو ہماری زندگی پر حق ہوتا ہے اور وہ ہم سے پیار کرتے ہیں، ہمارے لئے فکر مند رہتے ہیں لیکن ایسے لوگ جن کا ہماری زندگی سے کوئی لینا دینا نہیں ہوتا اور وہ محض عادتاً زبان کے چٹخارے یا آپ کی بات کو ادھر سے ادھر پہنچانے کے لئے ذاتی سوالات کرتے ہیں اور آپ مروتاً انھیں کچھ نہیں کہہ پاتے تو ایسے لوگوں کے لئے سوال کرنے کی ایک حد ضرور مقرر ہونی چاہیے۔ ایسے لوگوں کو یہ شکایت بھی ہوتی ہے کہ کوئی ان سے بات کرنا پسند نہیں کرتا لیکن بجائے اپنے گریبان میں جھانک کر خود کو تبدیل کرنے کے بجائے وہ دوسروں پر ہی الزام تھوپتے رہتے ہیں۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے یہ آرٹیکل غور سے پڑھیں اور جانیں کہ کس طرح اپنی ذاتی زندگی کو محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔
 
1- ہم دوسروں کو نہیں صرف خود کو بدل سکتے ہیں
ہم کسی اور کے مزاج اور عادات کو تبدیل نہیں کرسکتے اس لئے لوگوں کے رویے پر کڑھنے کے بجائے ان کی باتوں پر دیے جانے والے اپنے ردِعمل پر غور کریں۔ اگر آپ ہمیشہ سب کے دخل در معقولات کو ہنسی میں اڑا دیتے ہیں تو ان کو چھوٹ دینے کی غلطی آپ کررہے ہیں۔
image
 
2- خود پر قابو پائیں
ایسے کمزور لمحے سب کی زندگی میں آتے ہیں جس میں انسان کسی سے دل کی بات کر کے دل کا بوجھ ہلکا کرنا چاہتا ہے مگر ایسے لمحات میں ایسے شخص کا انتخاب نہ کریں جس کے بارے میں آپ کو شبہ ہو کہ وہ آپ کے راز کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
image
 
3- اپنی حدود کا خیال خود بھی رکھیں
آپ غیر متعلقہ لوگوں کے سامنے اپنی حدود قائم کرنے کے ذمہ دار خود ہیں۔ اگر آپ کو کسی سے زاتی باتیں اور فیصلے کو زیرِ بحث لانا پسند نہیں تو آپ کو ایک واضح موقف رکھنا چاہیے اور اسے کسی کے دباؤ ڈالنے پر تبدیل نہیں کرنا چاہیے۔
image
 
4- دوسروں کا مشاہدہ کریں
اگر کسی شخص کے رویے کے بارے میں آپ کو فیصلہ کرنے میں دشواری محسوس ہورہی ہے تو یہ دیکھیں کہ اس کا رویہ باقی لوگوں کے ساتھ کیسا ہے اور باقی لوگ اس سے کس طرح پیش آتے ہیں۔ ہوسکتا ہے وہ انسان واقعی ہمدرد فطرت رکھتا ہے البتہ اگر ایسا نہیں ہے تو آپ کو پورا حق حاصل ہے کہ اپنی ذاتی زندگی میں مداخلت کرنے سے دوسروں کع باز رکھ سکیں۔
image
YOU MAY ALSO LIKE: