|
|
اگر آپ نے پاکستان کے علاوہ کسی دوسری ائیر لائن سے سفر
کیا ہو تو آپ نے اس چیز کا مشاہدہ کیا ہوگا کہ دبیا میں تامام ممالک کی
ائیر لائنز میں ائیر ہوسٹسز کے لئے مختلف یونیفارمز ہیں۔ کہیں ساڑھی پہنی
جاتی ہے تو کہیں تھری پیس سوٹ البتہ پاکستانی ائیر ہوسٹسز خواہ وہ نجی ہوں
یا سرکاری، شلوار قمیض پہنتی ہیں تو آئیے جانتے ہیں کہ پاکستانی ائیر
ہوسٹسز کا لباس شلوار قمیض ہی کیوں ہے۔ |
|
اسلامی لباس |
اسلام میں خواتین کو ایسا لباس پہننے کا حکم دیا گیا ہے
جس میں جسمانی ساخت نمایاں نہ ہو، مردوں کے لباس سے مماثلت نہ ہو اور حجاب
کے تمام تقاضے پورے کرتا ہو۔ اسی حساب سے دیکھا جائے تو شلوار قمیض ایک
ایسا ہی لباس ہے جس میں حجاب کے تقاضے پورے کرتے ہوئے روزمرہ کے امور
نمٹانا بہت آسان ہے۔ دیگر اسلامی ممالک کے مقابلے میں پاکستانی ائیر لائنز
میں ائیر ہوسٹس کا لباس زیادہ باوقار اور مہذب ہے۔ |
|
قومی لباس |
ایک وجہ یہ بھی ہے کہ شلوار قمیض پاکستان کا قومی لباس
ہے اور تمام صوبوں میں یکساں مقبول ہے۔ پاکستانی ائیر ہوسٹس کا لباس دنیا
میں اور کہیں نہیں پہنا جاتا اس لحاذ سے یہ منفرد بھی ہے۔ |
|
|
|
ائیر ہوسٹس ٹوپی کیوں
پہنتی ہیں؟ |
جہاز کے عملے میں پہنی جانے والی ٹوپیاں مختلف خصوصیات
اور عہدوں کی نشاندہی کرتی ہیں۔ کچھ عرصے تک ٹوپیاں ائیر ہوسٹسز کے لباس کا
لازمی حصہ تھیں اس کے بعد یہ فیشن کم ہوتا گیا۔ البتہ اب دوبارہ یہ رواج
واپس آگیا ہے کیونکہ اس سے عملہ زیادہ پیشہ ور اور زمہ دار نظر آتاہے اس
لئے ٹوپیاں ائیر ہوسٹس کے لباس کا لازمی حصہ ہیں۔ |