|
|
محققین کا کہنا ہے کہ سال 2019 میں دنیا بھر میں جعلی
اشیا کی مشترکہ قیمت 509 بلین ڈالر تھی۔ جعلی مصنوعات اتنی وسیع اور عمدہ
ہوگئی ہیں کہ بعض اوقات یہ بتانا بہت مشکل ہوجاتا ہے کہ آپ جس پروڈکٹ کو
خریدنے جارہے ہیں وہ مستند ہے یا نہیں۔ لیکن پھر بھی ہم یہاں 5 ایسی
نشانیاں بتانے جارہے ہیں جن کو ذہن میں رکھ کر جعلسازی سے محفوظ رہ سکتے
ہیں- |
|
ایڈریس کی عدم موجودگی |
ایک چیز جو جعلی مصنوعات کے حوالے سے عام نظر آتی ہے وہ
مصنوعات پر کمپنی کے ایڈریس کی عدم موجودگی ہے- جعلی مصنوعات کے اوپر کبھی
بھی ایسی تفصیلات نظر نہیں آئیں گی جن کی مدد سے آپ پروڈکٹ بنانے والی
کمپنی تک پہنچ سکیں- ان پر نہ تو کوئی رابطہ نمبر ہوگا اور نہ ہی کوئی ای
میل ایڈریس ہوگا- |
|
|
اشیاﺀ کی کمی |
مختلف بڑی کمپنیاں اپنے صارفین سے ان اضافی اشیاﺀ پر
انتہائی توجہ دینے کو کہتی ہیں جو وہ اپنی پروڈکٹ کے ساتھ فراہم کرتی ہیں-
مثال کے طور پر موبائل کے ساتھ ملنے والا چارجر٬ ہینڈ فری اور معلوماتی
کتابچہ وغیرہ اور مزید اس کے ساتھ پروڈکٹ کا وارنٹی کارڈ بھی۔ لیکن جعلی
مصنوعات کے ساتھ یہ تمام اشیاﺀ موجود ہی نہیں ہوتی ہیں یا پھر ان میں سے
کوئی نہ کوئی شے ضرور کم ہوتی ہے- |
|
|
اسکرین کا معیار |
جب بھی آپ موبائل فون خریدیں تو یہ جاننے کی کوشش ضرور
کریں کہ وہ جعلی ہے یا کہ اصلی- شناخت کے دوران اس بات پر بھی نظر رکھیں کہ
موبائل فون کی اسکرین کتنی روشن ہے- جیسے کہ آئی فون 7 کی اسکرین اگر پہلی
بار آن ہوتے وقت کچھ مدہم ہو تو اس کا مطلب ہے کہ وہ اصلی ہے کیونکہ جعلی
آئی فون کی اسکرین اس موقع پر کچھ زیادہ ہی روشن ہوتی ہے- |
|
|
لوگو غلط سمت میں |
مشہور برانڈ کی کوئی پروڈکٹ خریدتے وقت اس بات کا یقین
کر لیجیے کہ کمپنی کا لوگو یا شناختی نشان پروڈکٹ بالکل صحیح جگہ پر ہے یا
نہیں- عام طور پر برانڈ اپنے لوگو اپنی پروڈکٹ پر ایک مخصوص جگہ پر منفرد
فونٹس اور سائز کے ساتھ استعمال کرتے ہیں- اس کے برعکس جعلی کمپنیاں ان
چیزوں پر بالکل دھیان نہیں دیتیں- اور اس طرح آپ باآسانی اندازہ لگا سکتے
ہیں کہ جو پروڈکٹ آپ خرید رہے ہیں وہ اصلی ہے یا پھر نقلی- |
|
|
غیر درست پیٹرن |
جب بھی کپڑے یا بیگز وغیرہ خریدیں تو ان کی سلائی ضرور
چیک کریں- مستند مصنوعات پر سلائی بہت ہی خوبصورت اور نفیس انداز سے کی
جاتی ہے یہاں تک کہ اگر ان پر کوئی ڈیزائن ہو تو وہ بھی بالکل درست ہوتا ہے-
اس کے برعکس جعلی مصنوعات کی سلائی بھی بے ڈھنگے پن کا شکار ہوتی ہے اور اس
کے ڈیزائن بھی- |
|