ریپ کیسز

حوا کی بیٹیوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے. وہ کل ہماری بہنوں اور بیٹیوں کے ساتھ ہوسکتا ہے۔ ہم کب تک ظالموں کو برداشت کریں گے۔ ہم کب تک لاشوں کی طرح تماشا دیکھتے رہیں گے؟ ہمارے ملک میں ریپ کیسز کے لئے قانون تو موجود ہے لیکن اس پر عمل نہیں ہوتا۔ جب تک کہ ایسے درندوں کو سخت سزا نہیں دی جاتی ہے ، ایسے معاملات ہوتے راہیں گے.حکومت اور عدلیہ سے گزارش ہے کہ ایسا قانون بنائیں۔ ہر ایک ایسا کرنے سے پہلے سوچے گا۔ ہم کب تک ہاتھ جوڑ کر بیٹھیں گے؟ ہمیں مل کر آواز اٹھانی چاہئے اور احتجاج کرنا چاہئے۔ ہمیں بچپن سے ہی اپنے بچوں کو اچھی تربیات دینی چاہئے کے خواتین کی کیا حیثیت ہے؟ عورتوں کی کیا عزت ہے؟ ہمیں اپنے بچوں کو بتانا چاہئے جب وہ جوان ہو گا تو وہ اس عورت کا احترام کرے گا۔ میں تمام ماں باپ سے درخاست کرتا ہوں کہ اپنے بچوں کو اچھی طرح تربیات دیں ہم اسے ہر روز خبروں میں دیکھتے آ رہے ہیں کہ بچے اور بچیاں روز حواس کا نشانے بنے کے بات قتل ہو جاتے ہیں جب میں ٹیلیویژن میں دیکھتا ہوں تو میری آنکھیں خون کے آنسو روتے ہیں ۔ لڑکیاں سوشل میڈیا پر اشتہارات میں فحاشی پھیل رہی ہیں اور کچھ ایسی ویب سائٹیں بھی ہیں جو گندی ویڈیو دیکھتی ہیں حکومت کو چاہیے ایسے وبسیٹس پر پابندی لگیں ، تکے ہمارے بچے بچیوں کی عزتیں محفوس ہو۔ ہمارا معاشرہ بہت پیچھے جا رہا ہے۔ بعض اوقات بیٹیوں کو غیرت کے نام پر قتل کیا جاتا ہے۔اور کبھی پسند کی شادی پر قتل کیا جاتا ہے ۔ اورکبھی تعلم سے محرم کیا جاتا ہے یہ جہالت اخیر کب تک چلے گا۔
 
Kashif shah
About the Author: Kashif shah Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.