ہمیں اللہ کی محبت کا احساس تب ہوتا ہے جب
ہم ٹھکرائے جاتے ہیں یا ٹھوکر کھا کر لڑ کھڑا جاتے ہیں، میں نے دیکھا ہے رب
کا عشق بنا مطلب کے ہے، میں نے دیکھا ہے رب کا عشق پر سکون ہے، بات کرو تو
لگتا ہے جیسے رب نے سنبھال لیا ہے، تھام لی ہے ڈور، مگر اس میں بھی ہماری
مطلب پرستی ہوتی ہے، ہم رب سے تب رشتہ جوڑتے ہیں جب ہم کچھ کھو کر کچھ اور
کی طلب کرتے ہیں اور تب احساس ہوتا ہے رب کی ذات ہمیں ابھی بھی اپنے آغوش
میں سمائے ہوئے ہے-
ہم عشق کو لکھنا جانتے ہیں مگر جب کرنے کا وقت آتا ہے تو پیار پر ہی ہار
جاتے ہیں، عشق عشق کی تسبیح سے کچھ نہیں ہوتا جب تک ہم عشق کے مقام پر آ
نہیں جاتے، مگر اس مقام پر آئیں کیسے دل میں کئی راز چھپائے ہوئے ہیں۔ عشق
کا پہلو صرف ایک مرد اور عورت تک محدود نہیں، عشق تو رب سے شروع ہو کہ رب
کی شے پر رب کی اصطلا ح کے لیے ختم ہوتا ہے!
|