میں نے اپنے والد کی رہائی کے لیے روزے رکھنا شروع کیے... رمضان کے روزے رکھنے والے 3 غیر مسلم

image
 
رمضان مسلمانوں کے لئے تو رحمتوں بھرا مہینہ ہے ہی لیکن دنیا میں کچھ ایسے غیر مسلم بھی ہیں جو اس مبارک مہینے میں بھی روزہ رکھتے ہیں جن کے مختلف مقاصد ہوتے ہیں یا پھر اس ماہ میں اپنی دکانوں پر سستے داموں اور منافع کمائے بغیر اشیائے خوردونوش فروخت کرتے ہیں تاکہ مسلمانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کا مظاہرہ کیا جاسکے-
 
1- روہنی اچاریہ
لالو پرساد یادیو بھارت کے سابق وزیر ریلوے کے ساتھ وہاں کی ریاست بہار کے وزیراعلیٰ بھی رہ چکے ہیں اور گزشتہ تین سال سے کرپشن کے کیس کے باعث جیل میں تھے۔ روہنی اچاریہ ان کی سب سے چھوٹی بیٹی ہیں- روہنی نے اپنے والد کی رہائی کی خواہش دل میں لیے رمضان کے سارے روزے رکھنے کا عہد کیا۔ روہنی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ"کل سے رمضان کا پاک مہینہ شروع ہورہا ہے اس سال میں نے بھی فیصلہ کیا ہے کہ پورے مہینے اپنے پاپا کی صحتیابی اور سلامتی کے لئے روزے رکھوں گی" - روزے رکھنے کے فیصلے سے روہنی کو بھارت میں انتہا پسندوں کی جانب سے شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا لیکن انھوں نے کسی کی بات کو اہمیت نہیں دی البتہ چند روزے رکھنے کے بعد ہی روہنی کے والد کو حیرت انگیز طور پر جیل سے رہائی مل گئی جس پر وہ دوبارہ ٹویٹ کرتی ہیں کہ"مجھے اوپر والے کی طرف سے عیدی مل گئی" -
image
 
2- روزہ رکھنے والے ٹیچر
مینیاپولیس کے انٹرنیشنل ہائی اسکول جہاں 40 فیصد طالب علم صومالیہ کے مسلمان ہیں وہاں ایک غیر مسلم ٹیچر ڈوگلس پٹلر اپنے مسلمان شاگردوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ"مجھے روزے رکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے۔ دن بھر تھکن کے باوجود میں کافی نہیں پیتا جب میرے دوست مجھے کھانے کو کہتے ہیں تو میں کہتا ہوں کہ میں روزے سے ہوں۔ مجھے روزے سے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے"-
image
 
3- "بچوں کے والدین میرے لئے بھی افطار لاتے ہیں "
پلیک گیٹ ہائی اسکول ٹیچر کیتھرین کہتی ہیں " میں مسلمان نہ ہونے کے باوجود اپنے شاگردوں کا ساتھ دینے کے لئے روزے رکھتی ہیں اور وہ اس سے بہت خوش ہوتے ہیں بلکہ افطار کے وقت ان کے والدین میرے لئے بھی کھانا لاتے ہیں۔ یہ بہت خوش کن احساس ہے"
image
 
4- پاکستانی سکھ جو رمضان میں بلامعاوضہ سودا بیچتے ہیں
نارنجن سکھ نام لے پاکستانی سکھ، ضلع خیبر کے دکاندار ہیں۔ وہاں کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ نارنجن سنگھ ہر سال رمضان میں سستے داموں اور منافع کمائے بغیر اشیائے خوردونوش فروخت کرتے ہیں۔ نارنجن سنگھ کہتے ہیں کہ"ہمارا مقصد غریب مسلمانوں کو فائدہ پہنچانا ہے تاکہ افطار کے وقت وہ ہمیں بھی دعاؤں میں یاد رکھیں" نارنجن مزید کہتے ہیں کہ سال کے گیارہ مہینے منافع کمانے کے اور ایک مہینہ اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لئے ہوتا ہے۔
image
YOU MAY ALSO LIKE: