وہ قابل ہے تو خود ہی کما لے گا اور اگر قابل نہیں تو… دنیا کی 4 امیر ترین شخصیات اپنی دولت اپنے بچوں کو دینے کے بجائے خیرات کیوں کرنا چاہتی ہیں؟

image
 
بچے والدین سے پیسہ مانگتے ہیں تو والدین کی کوشش ہوتی ہے کہ جلد سے جلد بچوں کی ہر خواہش پوری کردیں اور یہی عادت اکثر بچوں میں اخلاقی بگاڑ کا سبب بھی بنتی ہے۔ اگر ماں باپ امیر ہوں تو بچے سوچتے ہیں کہ اب تو ہمیں کچھ کرنے کی ضرورت ہی نہیں کیونکہ والدین کا جو کچھ ہے وہ ہمارا ہی تو ہے جبکہ والدین بھی یہی سوچ کر بچوں کو نااہل بنا دیتے ہیں۔ دوسری طرف کچھ ایسے والدین بھی ہیں جو اپنی بے پناہ دولت مرنے کے بعد بچوں کے لئے چھوڑنے کے بجائے خیرات کردیں گے کیونکہ وہ زندگی کے اتار چڑھاؤ سے واقف ہیں اس لئے اپنے بچوں کو ناکارہ بنانے کے بجائے اپنی دولت غریب اور مسکین لوگوں میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ والدین درحقیقت دنیا کی امیر ترین شخصیات ہیں جو اپنے بچوں کے لیے ورثے میں بےپناہ دولت چھوڑنے کے بجائے کچھ اور ہی سوچتے ہیں-
 
1- جیکی چین
مشہور اداکار جیکی چین کہتے ہیں کہ"اگر وہ قابل ہے تو خود ہی پیسہ کما لے گا اور اگر وہ اس قابل نہیں ہے تو وہ میرے پیسے بھی برباد کردے گا" جیکی چین اپنی کل دولت 370 ملین ڈالر اپنے بیٹے جیسی کو دینے کے بجائے خیرات کرنے کا ارادہ کرچکے ہیں۔
image
 
2- مارک زکربرگ
مارکزکربرگ نے ایک پوسٹ میں اپنی ننھی بیٹی میکس کو مخاطب کرکے کہا "ہم چاہتے ہیں کہ آپ ہماری دنیا سے بہتر دنیا میں ترقی کریں۔ ہم ایسا کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے صرف اس لیے نہیں کہ ہم آپ سے پیار کرتے ہیں بلکہ اس لیے کیونکہ ہم پر اگلی نسل کے تمام بچوں کی اخلاقی زمہ داری ہے" مارک اور ان کی اہلیہ اپنی 84 بلین ڈالر کی رقم اپنے بچوں کو دینے کے بجائے خیراتی ادارے کو عطیہ کرنا چاہتے ہیں
image
 
3- بل گیٹس
بل گیٹس اپنی دولت خیرات کرنے کے کاغذات بنواچکے ہیں جو 112 بلین ڈالر بنتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ"یہ بچوں کے حق میں نہیں کہ ان کے لئے اتنی دولت چھوڑی جائے کہ وہ اپنے راستے خود بنانے کے بجائے ناکارہ ہوجائیں"
image
 
4- سر ایلٹن جان
عالمی شہرت گلوکار ایلٹن جان کہتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کے لئے صرف اتنا پیسہ چھوڑ کر مریں گے کہ وہ گزارا کرسکیں جبکہ اپنی بقیہ جائداد خیرات کردیں گے۔
image
YOU MAY ALSO LIKE: