|
|
“ڈاکٹر صاحبہ کو بیٹی کی بہت خواہش تھی وہ کہتی تھیں کہ
میری بیٹی ہوگی تو اسے ایسے تیار کروں گی، ہر طرح کے کپڑے دلاؤں گی اور بہت
پیار کروں گی لیکن وہ اور ان کا بچہ دونوں ہی کووڈ کی وجہ سے جان کی بازی
ہار گئے۔۔ ڈاکٹر پراتیشکا کی موت اتنا بڑا صدمہ تھا کہ ہم برداشت ہی نہیں
کرسکے“ |
|
یہ الفاظ ڈاکٹر پریتی کے ہیں جو بھارت کی ریاست مہاراشٹر
میں اِرون گورنمنٹ اسپتال میں فزیشن ہیں۔ ڈاکٹر پریتی اپنی دوست اور ساتھی
33سالہ ڈاکٹر پراتیشکا کی موت پر شدید رنجیدہ ہیں۔ ڈاکٹر پراتیشکا
پیتھالوجسٹ تھیں اور سات ماہ کی حاملہ تھیں جو کووڈ سے متاثر ہوکر نہ صرف
خود جان کی بازی ہار گئیں بلکہ ان کے ساتھ ہی ان کی اولاد بھی دنیا میں آنے
سے قبل ہی دم توڑ گئی۔ اسپتال کے عملے کے مطابق ڈاکٹر پراتیشکا ایک قابل
اور خوش اخلاق ڈاکٹر تھیں جو حاملہ ہونے کے باوجود بھی باقاعدگی سے اپنے
طبی فرائض انجام دے رہی تھیں۔ لیکن اگست میں کووڈ سے متاثر ہونے کے بعد وہ
شدید بیمار ہوئیں اور پھر جانبر نہ ہوسکیں۔ |
|
|
مجھے یقین نہیں آتا کہ
اب میں ان سے کبھی بات نہیں کرسکوں گی |
پراتیشکا کی ایک دوست پریشیتا دھاکڑے ان کے بارے میں بات
کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ “مجھے یقین نہیں آتا کہ اب پراتیشکا مجھے میسج نہیں
کریں گی، نہ وہ میرے گھر آئیں گی اور ہم رات کو تین بجے تک بات نہیں کرسکیں
گے۔ |
|
اس کووڈ نے ہم سے ایک
قابل ڈاکٹر چھین لی |
ڈاکٹر مالا بنسود، اِرون گورنمنٹ اسپتال میں میڈیکل
آفیسر ہیں۔ ڈاکٹر مالا، پراتئشکا کی موت پر کہتی ہیں کہ “اس کووڈ نے ہم سے
اتنی قابل، خوبصورت اور ملنسار ڈاکٹر ہم سے چھین لی۔ اسپتال کا تمام عملہ
ڈاکٹر پراتیشکا کی موت پر صدمے کا شکار ہے “ |
|
کورونا کی وباء سے نمٹنا
اتنا آسان نہیں ہے |
بچوں کے امراض کے ماہر ڈاکٹر رشیکیش ناگالکر کہتے ہیں کہ
میں لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ کورونا کی وباء سے نمٹنا اتنا آسان نہیں ہے
ہم مسلسل اپنے پیاروں کو کھو رہے ہیں۔ |
|
|
بھارت میں کووڈ کی
موجودہ صورتحال |
اس وقت بھارت میں کورونا وائرس بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔
یہاں تک کہ اسپتالوں میں آکسیجن کا حصول بھی نایاب ہوچکا ہے۔ بھارت میں
کورونا وائرس سے مرنے والوں کی 17,313,163سے تجاوز کرچکی ہے جس میں میڈیکل
اسٹاف اور ڈاکٹرز کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔ |
|