اکثر سحری میں صرف پانی پی کر روزہ رکھنا پڑتا ہے۔۔۔ پورے ملک میں سامان پہنچانے والے ٹرک ڈرائیورز کا رمضان کیسے گزرتا ہے؟

image
 
بھاری بھرکم پہاڑ جیسے ٹرک چلانے والے ڈرائیورز کو دیکھ کر کون کہہ سکتا ہے کہ ان کی زندگیوں میں کتنی محرومیاں چھپی ہوئی ہیں۔ بڑے بڑے جہازی سائز ٹرک چلانے والے مضبوط جسامت اور طاقتور بازو والے ڈرائیورز بھی اپنے سینوں میں گوشت پوست کا دل رکھتے ہیں۔ اور اپنے گھروالوں سے دور رمضان گزارتے ہوئے وہ بھی دکھی ہوجاتے ہیں۔ چلیے جانتے ہیں کہ ہمارے ٹرک ڈرائیورز سفر کے دوران رمضان کیسے گزارتے ہیں۔
 
اکثر سحری میں صرف پانی پی کر روزہ رکھنا پڑتا ہے
نذر علی ایک ٹرک ڈرائیور ہیں جو گزشتہ نو سالوں سے یہ کام کررہے ہیں۔ نذر علی بلوچستان سے سندھ، کراچی، پنجاب اور خیبرپختونخواہ کا سفر کرتے ہیں۔ نذر کہتے ہیں “ڈرائیونگ اور روزہ رکھنا دونوں ہی مشکل کام ہیں جن میں توازن قائم کرنا کبھی ممکن نہیں رہتا ہے۔اکثر سحری میں پانی پی کر روزہ رکھنا پڑتا ہے کیونکہ آدھی رات کے وقت کھانے پینے کی چیزیں نہیں ملتیں۔ کبھی ہم کسی شہر کے اندر پہنچ جاتے ہیں اور کبھی ادھورے راستے میں ہوتے ہیں جہاں کچھ بھی میسر نہیں ہوتا“
 
جیسے تیسے افطار کرلیتے ہیں۔۔۔
افطار کے لئے نذر کہتے ہیں کہ “’سفر تو ویسے ہی مشکل کام ہے۔ ہمیں اکثر ایسے ہی مسائل کا سامنا رہتا ہے۔ پہلے تو ہم دیکھتے ہیں کہ کوئی ہوٹل کھلا ہے۔ اگر وہ بند ہے تو جو کچھ راستے میں مل جاتا ہے بس اسی پر گزارا کرنا پڑتا ہے۔
 
نذر کہتے ہیں “ رمضان کے دوران بعض اوقات ہم پانچ چھ گاڑیوں کے ڈرائیور اکٹھے ہوکر کہیں رک کر کھانا پکاتے ہیں لیکن یہ بھی ہمیشہ ممکن نہیں ہوتا کیوں کہ میں اگر پہلے نکل جاتا ہوں تو دوسری گاڑی تاخیر سے روانہ ہوتی ہے۔ اس لیے ہم ایک جگہ ایک وقت پر نہیں پہنچ پاتے ہیں“
 
image
 
“اگر ہم کھانا نہ بناسکیں تو پھر راستے میں جو پمپ والے مسافروں کے لیے افطاری کا بندوبست کرتے ہیں وہاں رک کر جیسے تیسے روزہ افطار کر لیتے ہیں“
 
“کبھی ہم منگیچر سے پکوڑے لے لیتے ہیں اور کبھی کسی بند ہوٹل کے سامنے اپنے پاس موجود سامان سے روزہ افطار کرلیتے ہیں“
 
رمضان میں گھر نظروں کے سامنے رہتا ہے
نذر علی کہتے ہیں وہی نہیں بلکہ ہر ڈرائیور کو ہی رمضان میں گھروالوں کی یاد آتی ہے لیکن سحری اور افطار کے وقت تو گھر ان کی نظروں کے سامنے ہی آجاتا ہے۔ نذر کہتے ہیں“’گھر تو گھر ہے روزہ کے دوران وہاں سب کچھ ملتا ہے۔ سفر میں تو بعض اوقات پانی کے سوا کچھ بھی نہیں ملتا ہے۔‘
 
بقول نذر “گاڑی کا تو ویسے ہی کوئی بھروسہ نہیں ہوتا البتہ رمضان میں ٹائر پنکچر ہونے یا کسی اور خرابی ہونے سے بہت زیادہ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے“
image
YOU MAY ALSO LIKE: